گلگت بلتستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم کی سہولت کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان (CPSP) کی جانب سے گلگت بلتستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم اور جدید تربیتی سہولیات کی فراہمی کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان (CPSP) کی جانب سے گلگت بلتستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم اور جدید تربیتی سہولیات کی فراہمی کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ CPSP کے صدر، سینئر نائب صدر، دیگر اعلیٰ عہدیداران اور ماہرین تعلیم نے علاقائی مرکز گلگت کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مختلف تربیتی پروگرامز، ورکشاپس اور مشاورتی نشستوں کی نگرانی کی اور مقامی ڈاکٹروں سے ملاقاتیں کیں، اس دورے کا مقصد گلگت بلتستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم اور تربیت کو فروغ دینا تھا۔ اس حوالے سے کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان، علاقائی مرکز گلگت میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس کے مہمان خصوصی سیکریٹری صحت گلگت بلتستان آصف اللہ خان تھے۔ انہوں نے اس موقع پر CPSP کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے نوجوان ڈاکٹرز ملک کے دیگر حصوں سے زیادہ باصلاحیت ہیں، اور CPSP کے تربیتی پروگرامز سے انہیں گھر کی دہلیز پر اعلیٰ تعلیم و تربیت کی سہولت حاصل ہو گئی ہے۔ انہوں نے CPSP کے صدر اور دیگر عہدیداران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس تاریخی اقدام سے نہ صرف مقامی ڈاکٹروں کو فائدہ ہو رہا ہے بلکہ خطے کے عوام کو بھی معیاری طبی سہولیات میسر آئیں گی۔ CPSP کے صدر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل، سینئر نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد شعیب شفیع، اور ریجنل ڈائریکٹر گلگت ڈاکٹر محمد سلیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے CPSP کے مشن، وژن اور آئندہ کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
زرعی اصلاحات پر عمل در آمد کا آغاز کسانوں کو آسان قرضوں کی سہولت سے کیا جائے گا: وزیر اعظم
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی شعبے کی ترقی کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا کہ زرعی اصلاحات پر عمل در آمد کا آغاز کسانوں کو آسان قرضوں کی سہولت سے کیا جائے گا. زرعی فنانسنگ کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا. زرعی ترقیاتی بینک میں بھی ہنگامی بنیادوں پر اصلاحات کی جائیں تاکہ کسانوں کو آسان قرضے کی فراہمی شفاف انداز میں یقینی بنائی جا سکے ۔ آئندہ پی ایس ڈی پی (PSDP) میں زرعی پراجیکٹس کو مرکزیت حاصل ہوگی ، اور ترقیاتی منصوبے میکینائزیشن، ڈیجیٹائزیشن، کسانوں کی قرضوں تک آسان رسائی اور کاروبار دوست ماحول کے قیام پر مرکوز ہوں، زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا، زرعی اصلاحات کے شعبے میں زرعی اجناس کے علاوہ لائیو سٹاک سیکٹر کی اصلاحات پر بھی بھرپور توجہ دی جائے ۔ زرعی شعبے کی اصلاحات کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر بھرپور تعاون سے کام کریں گی۔ زرعی شعبے میں اصلاحات سے پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ اور پیداواری لاگت میں کمی آئے گی۔