کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان (CPSP) کی جانب سے گلگت بلتستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم اور جدید تربیتی سہولیات کی فراہمی کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان (CPSP) کی جانب سے گلگت بلتستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم اور جدید تربیتی سہولیات کی فراہمی کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ CPSP کے صدر، سینئر نائب صدر، دیگر اعلیٰ عہدیداران اور ماہرین تعلیم نے علاقائی مرکز گلگت کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مختلف تربیتی پروگرامز، ورکشاپس اور مشاورتی نشستوں کی نگرانی کی اور مقامی ڈاکٹروں سے ملاقاتیں کیں، اس دورے کا مقصد گلگت بلتستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم اور تربیت کو فروغ دینا تھا۔ اس حوالے سے کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان، علاقائی مرکز گلگت میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس کے مہمان خصوصی سیکریٹری صحت گلگت بلتستان آصف اللہ خان تھے۔ انہوں نے اس موقع پر CPSP کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے نوجوان ڈاکٹرز ملک کے دیگر حصوں سے زیادہ باصلاحیت ہیں، اور CPSP کے تربیتی پروگرامز سے انہیں گھر کی دہلیز پر اعلیٰ تعلیم و تربیت کی سہولت حاصل ہو گئی ہے۔ انہوں نے CPSP کے صدر اور دیگر عہدیداران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس تاریخی اقدام سے نہ صرف مقامی ڈاکٹروں کو فائدہ ہو رہا ہے بلکہ خطے کے عوام کو بھی معیاری طبی سہولیات میسر آئیں گی۔ CPSP کے صدر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل، سینئر نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد شعیب شفیع، اور ریجنل ڈائریکٹر گلگت ڈاکٹر محمد سلیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے CPSP کے مشن، وژن اور آئندہ کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اموات 989 تک پہنچ گئیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ملک بھر میں بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 989 تک جا پہنچی ہے جبکہ ایک ہزار 64 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان کے علاقے کوہلو میں ڈوبنے کے باعث مزید چار بچے جان سے گئے۔ یوں 26 جون سے اب تک قیمتی جانیں گنوانے والوں کی مجموعی تعداد 989 ہو گئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں ریکارڈ کی گئیں جہاں 504 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ پنجاب میں 287، سندھ میں 80، گلگت بلتستان میں 41، آزاد کشمیر میں 38، بلوچستان میں 30 اور اسلام آباد میں 9 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔

سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک ہزار 64 افراد زخمی بھی ہوئے۔ قدرتی آفات کے اس سلسلے میں اب تک 8 ہزار 441 مکانات متاثر ہوئے جن میں سے 2 ہزار 216 مکمل طور پر منہدم اور 6 ہزار 265 جزوی طور پر تباہ ہوئے۔ اس کے علاوہ 239 پل اور 674 کلومیٹر طویل سڑکیں بھی سیلابی پانی کی نذر ہو گئیں، جبکہ 6 ہزار 500 سے زائد مویشی ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے مون سون کے گیارھویں اسپیل کی پیشگوئی کرتے ہوئے مزید بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ بحیرہ عرب سے مرطوب ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو رہی ہیں جس کے باعث 16 سے 19 ستمبر کے دوران خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر، اسلام آباد اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں کے طلبہ اور اساتذہ کیساتھ نشست
  • پٹاخوں کے گودام میں دھماکا‘ہوم سیکرٹری ‘مالکان سے جواب طلب
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش
  • پاکستانی تارکین وطن کے بچوں کے لیے مفت پیشہ ورانہ تربیتی کورسز، رجسٹریشن کیسے کروائی جائے؟
  • گلوکارہ قرۃالعین بلوچ پر ریچھ کا حملہ: منتظمین اور گلگت بلتستان وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ آمنے سامنے
  • ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اموات 989 تک پہنچ گئیں
  • قائمہ کمیٹی : گلگت بلستان کے وزیر کا جنگلات کی کٹائی میں ملوث ہونے کا انکشاف
  • نادرا کا اہم اقدام؛ شہریوں کیلئے ایک اور بڑی سہولت
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ویژن، سیلاب زدگان کی دہلیزپر بنیادی سہولیات کی فراہمی کا مشن ہے‘ خواجہ سلمان رفیق
  • میڈیکل کیمپس کے ذریعے اب تک ہزاروں سیلاب زدگان کو طبی سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں، خواجہ سلمان رفیق