کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان (CPSP) کی جانب سے گلگت بلتستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم اور جدید تربیتی سہولیات کی فراہمی کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان (CPSP) کی جانب سے گلگت بلتستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم اور جدید تربیتی سہولیات کی فراہمی کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ CPSP کے صدر، سینئر نائب صدر، دیگر اعلیٰ عہدیداران اور ماہرین تعلیم نے علاقائی مرکز گلگت کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مختلف تربیتی پروگرامز، ورکشاپس اور مشاورتی نشستوں کی نگرانی کی اور مقامی ڈاکٹروں سے ملاقاتیں کیں، اس دورے کا مقصد گلگت بلتستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم اور تربیت کو فروغ دینا تھا۔ اس حوالے سے کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان، علاقائی مرکز گلگت میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس کے مہمان خصوصی سیکریٹری صحت گلگت بلتستان آصف اللہ خان تھے۔ انہوں نے اس موقع پر CPSP کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے نوجوان ڈاکٹرز ملک کے دیگر حصوں سے زیادہ باصلاحیت ہیں، اور CPSP کے تربیتی پروگرامز سے انہیں گھر کی دہلیز پر اعلیٰ تعلیم و تربیت کی سہولت حاصل ہو گئی ہے۔ انہوں نے CPSP کے صدر اور دیگر عہدیداران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس تاریخی اقدام سے نہ صرف مقامی ڈاکٹروں کو فائدہ ہو رہا ہے بلکہ خطے کے عوام کو بھی معیاری طبی سہولیات میسر آئیں گی۔ CPSP کے صدر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل، سینئر نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد شعیب شفیع، اور ریجنل ڈائریکٹر گلگت ڈاکٹر محمد سلیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے CPSP کے مشن، وژن اور آئندہ کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

زرعی اصلاحات پر عمل در آمد کا آغاز کسانوں کو آسان قرضوں کی سہولت سے کیا جائے گا: وزیر اعظم

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی شعبے کی ترقی کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا کہ  زرعی اصلاحات پر عمل در آمد کا آغاز  کسانوں کو آسان قرضوں کی سہولت سے کیا جائے گا.   زرعی فنانسنگ کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا. زرعی ترقیاتی بینک  میں بھی ہنگامی بنیادوں پر اصلاحات کی جائیں تاکہ کسانوں کو آسان قرضے کی فراہمی شفاف انداز میں یقینی بنائی جا سکے ۔ آئندہ  پی ایس ڈی پی (PSDP)  میں زرعی پراجیکٹس کو مرکزیت حاصل ہوگی ، اور ترقیاتی منصوبے میکینائزیشن، ڈیجیٹائزیشن، کسانوں کی قرضوں تک آسان رسائی اور کاروبار دوست ماحول کے قیام پر مرکوز ہوں،  زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا،   زرعی اصلاحات کے شعبے  میں  زرعی اجناس  کے علاوہ لائیو سٹاک سیکٹر کی اصلاحات پر بھی بھرپور توجہ دی جائے ۔  زرعی شعبے کی اصلاحات کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر بھرپور تعاون سے کام کریں گی۔ زرعی شعبے میں اصلاحات سے پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ اور پیداواری لاگت میں کمی آئے گی۔

متعلقہ مضامین

  • اینٹی کرپشن گلگت بلتستان کے دو افسران کیخلاف کرپشن کی تحقیقات کا آغاز
  • پاور پراجیکٹ میں کرپشن، محکمہ برقیات گلگت بلتستان کے 4 افسران گرفتار
  • دورہ بنگلا دیش و ویسٹ انڈیز کیلیے پاکستان کرکٹ اسکواڈ کے تربیتی کیمپ کا آغاز
  • زرعی اصلاحات پر عمل در آمد کا آغاز کسانوں کو آسان قرضوں کی سہولت سے کیا جائے گا: وزیر اعظم
  • گلگت بلتستان میں گلیشیئرز پگھلنے سے سیلابی صورتحال ،رابطہ سڑکیں بند ،ٹریفک معطل
  • ممکنہ سیلابی صورتحال، گلگت بلتستان میں تمام محکموں کو الرٹ کر دیا گیا
  • گلگت بلتستان سے راولپنڈی اسلام آباد ٹرانسپورٹ براستہ کوہستان جانے پر پابندی
  • گلگت بلتستان میں شدید ترین گرمی کا 55سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
  • گلگت بلتستان میں شدید ترین گرمی کا 55سالہ رکارڈ ٹوٹ گیا