اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما نعیم حیدر پنجوتھا نے کہا ہے کہ 5 اگست کو پی ٹی آئی کی تحریک کا عروج ہو گا۔جیو نیوز کے پروگرام  میں گفتگو کے دوران نعیم حیدر پنجوتھا نے کہا کہ احتجاجی تحریک کے لیے تیاریاں جاری ہیں، جمعے کی شام کور کمیٹی کا اجلاس بلا لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بھی احتجاج کے لیے کمیٹیوں کا اعلان کیا جا رہا ہے، اس بار احتجاج کا مقام ڈی چوک نہیں ہو گا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ 5 اگست کو پی ٹی آئی کی تحریک کا عروج ہو گا، قاسم اور سلیمان اپنے والد سے اظہارِ یک جہتی کے لیے پاکستان آئیں گے۔اُن کا کہنا ہے کہ احتجاجی تحریک میں بانی کی بہنیں بھی شامل ہوں گی مگر وہ قیادت نہیں کریں گی۔نعیم حیدر پنجوتھا نے مزید کہا کہ تحریک کو پی ٹی آئی کی قیادت لیڈ کرے گی، جن کے پاس پارٹی کے عہدے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی کے لیے جو جماعتیں آنا چاہتی ہیں ان کو دعوت دیں۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعرت) کا دن کیسا رہے گا ؟

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہا کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

والد کی موت طبعی نہیں قتل ہے،  ایرانی صدر رفسنجانی کی بیٹی، عدالت نے نوٹس لے لیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران کے سابق صدر علی اکبر ہاشمی رفسنجانی کی بیٹی فائزہ ہاشمی رفسنجانی کے ایک متنازع بیان نے ملک میں ہلچل مچا دی ہے، فائزہ ہاشمی نے الزام عائد کیا کہ ان کے والد کی موت طبعی نہیں بلکہ قتل تھی اور اس میں حکومت کے بعض عناصر ملوث تھے،   اس بیان کے بعد ایرانی عدالت نے ان کے خلاف نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت کے لیے طلب کر لیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فائزہ ہاشمی رفسنجانی پر ایک عدالتی اہلکار کی جانب سے مقدمہ دائر کیا گیا ہے،  ان پر الزام ہے کہ انھوں نے حکومت پر سنگین اور بے بنیاد الزامات لگائے، جس سے عوامی سطح پر انتشار پیدا ہو سکتا ہے۔

خیال رہےکہ  فائزہ ہاشمی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ میرے والد کے قتل کا ذمہ دار کچھ لوگ اسرائیل یا روس کو سمجھتے ہیں مگر میرے نزدیک ان کے قتل میں خود حکومتی شخصیات ملوث تھیں، میرے والد بعض بااثر حلقوں کے راستے میں رکاوٹ بن گئے تھے، اس لیے انھیں راستے سے ہٹا دیا گیا۔

یہ پہلا موقع نہیں جب سابق صدر رفسنجانی کے اہل خانہ نے ان کی موت کو پراسرار قرار دیا ہو،  اس سے قبل ان کے بیٹے محسن رفسنجانی اور بیٹی فاطمہ رفسنجانی بھی ان کی موت کو طبعی قرار دینے کے سرکاری مؤقف کو مسترد کر چکے ہیں۔

پاسدارانِ انقلاب کے سابق کمانڈر یحییٰ رحیم صفوی کے متنازع بیانات نے بھی اس معاملے کو مزید پیچیدہ بنا دیا تھا۔

واضح رہے کہ علی اکبر ہاشمی رفسنجانی 1989 سے 1997 تک دو بار ایران کے صدر رہے اور جنوری 2017 میں تہران میں انتقال کر گئے تھے،  وہ سابق صدر محمود احمدی نژاد کے دور میں حکومت کے بڑے ناقد کے طور پر سامنے آئے تھے جبکہ 2009 کے بعد ان کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے تعلقات میں بھی نمایاں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔

ان کی بیٹی فائزہ ہاشمی کے تازہ الزامات نے ایک بار پھر اس قدیم بحث کو زندہ کر دیا ہے کہ آیا رفسنجانی کی موت واقعی فطری تھی یا کسی سازش کا نتیجہ۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم ا آزادیِ صحافت کے عالمی دن پر حق و سچ کے علمبردار صحافیوں کو خراجِ تحسین
  • سابق وزیراعلی سندھ آفتاب شعبان میرانی انتقال کرگئے،صدر مملکت کا اظہار تعزیت
  • سابق آئی جی پنجاب عامر ذوالفقار کے والد انتقال کر گئے
  • کراچی سمیت سندھ کے مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، ڈاکٹر سلیم حیدر
  • ای چالان کو سکھر، لاڑکانہ حیدر آباد و دیگر شہروں میں بھی نافذ کیا جائے، شاداب نقشبندی
  • امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم
  • امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ بدلے گا نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم
  • اسرائیل کی جارحیت کا اصل حامی امریکہ ہے، شیخ نعیم قاسم
  • ٹنڈو الہ یار : گرین ویلیو انٹر پرائز پروگرام کی جانب سے زرعی کاروباری میلے میں شرکاء اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے
  • والد کی موت طبعی نہیں قتل ہے،  ایرانی صدر رفسنجانی کی بیٹی، عدالت نے نوٹس لے لیا