Jasarat News:
2025-07-10@11:33:33 GMT

یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش

اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان کے حکمرانوں نے ہمیشہ اپنی کوتاہیوں اور نااہلی کی سزا غریب عوام ہی کو دی ہے۔ قومی ادارے پی ٹی سی ایل، ریلوے، پی آئی اے، پاکستان اسٹیل، یوٹیلیٹی اسٹور، او جی ڈی سی ودیگر قومی ادارے ایک وقت میں منافع بخش اداروں کے طور پر کام کررہے تھے لیکن حکمرانوں کی نااہلی کرپشن اور لوٹ مار کی وجہ سے یہ قومی ادارے ایک ایک کر کے تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے۔ پی ٹی سی ایل نے جس سال 25 ارب روپے کا خالص منافع دیا تھا حکومت نے اسی سال اس ادارے کو نج کاری کی بھینٹ چڑھا دیا۔ پاکستان اسٹیل میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں کی گئی اور جنرل صبیح قمرالزماں کے دور میں اسٹیل مل میں ملازمین کی تعداد 27 ہزار تک پہنچ چکی تھی پھر اسٹیل مل میں وی آر ایف متعارف کرایا گیا اور ہزاروں ملازمین گولڈن ہینڈ شیک کے ذریعے ملازمتوں سے فارغ کیا گیا۔ لیکن پھر بھی یہ ادارہ نہیں بچ سکا، اور گزشتہ پانچ برسوں سے اس ادارے میں پیداواری نظام مکمل طور پر بند ہوچکا ہے۔ آخری تین ہزار ملازمین ڈیوٹیوں پر حاضر ہورہے تھے کہ ادارے کو مکمل طور پر بند کرکے ان تمام ملازمین کو بھی فارغ کر دیا گیا۔ اسی طرح پی آئی اے جوکہ ایک زمانے میں دنیا کی بہترین اور نمبر ون ائر لائن تھی لیکن یہاں بھی اقرباء پروری، کرپشن اور حکومت کی نااہلی کی وجہ سے یہ قومی ادارہ بھی تباہی کے دہانے پر پہنچا۔ حکومت نے اس قومی ادارے کو بھی نج کاری کی بھینٹ چڑھانے کی کوشش کی لیکن

حکومت کو کامیابی حاصل نہیں ہوسکی اور یہ ادارہ بھی ہچکولے کھا رہا ہے۔ ریلوے کو بھی حکومتوں نے اپنی نااہلی کی بھینٹ چڑھایا ایک وقت میں یہ ادارہ بھی تباہی کے دہانے اور خسارے میں چل رہا تھا لیکن سابق وزیر سعد رفیق اور پریم یونین کے چیئرمین مرحوم حافظ سلمان بٹ نے اپنی محنت جدوجہد اور کاوشوں کے نتیجے میں اس ادارے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا اور آج یہ قومی ادارہ منافع بخش ادارہ بن چکا ہے اور ہر ماہ اربوں روپے کا منافع دے رہا ہے۔

موجودہ حکومت کا تازہ حملہ اب یوٹیلیٹی اسٹور پر کیا گیا ہے اور وفاقی حکومت نے ملک بھر کے تمام یوٹیلیٹی اسٹورز کو 10 جولائی سے مکمل بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کو ادارے کی بندش پر وی ایس ایس پیکیج کی فراہمی کی ہدایت کر دی۔ دستاویز کے مطابق وزیراعظم کی تمام ملازمین کو رضاکارانہ طور پر علٰیحدہ ہونے کا پیکیج دینے کی ہدایت کی ہے۔ تمام فعال یوٹیلیٹی اسٹورز نے اب ملک بھر میں آپریشنز بند کردیا ہے۔ ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے زیرِ صدارت اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ اسٹورز پر موجود سامان کو ویر ہاؤسز میں منتقل کیا جائے گا جبکہ ویر ہاؤسز سے سامان حکام کی سرپرستی میں دکانداروں کو واپس کیا جائے گا۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر کے اسٹورز اور دیگر دفاتر میں موجود آئی ٹی سامان بھی واپس کیا جائے گا، اسی طرح ریکس اور دیگر سامان کی شفاف عمل کے ذریعے نیلامی کی جائے گی۔ اجلاس میں مزید فیصلہ کیا گیا کہ کرائے پر دیے گئے اسٹورز کو یکم اگست سے خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے جائیں گے، یوٹیلیٹی اسٹورز کے اثاثوں کے تعین کے لیے جنرل منیجرز آئی ٹی کے ذریعے تخمینہ لگوایا جائے گا۔ واضح رہے کہ مارچ 2025 میں حکومت نے خسارے کا شکار 1700 یوٹیلیٹی اسٹورز بند اور کنٹریکٹ و ڈیلی ویجز ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

سینیٹر عون عباس کے زیر صدارت قائمہ کمیٹی وزارت صنعت و پیداوار کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا تھا۔ اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کاپوریشن کے مستقبل پر بریفنگ دی گئی تھی، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے بتایا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز حکومت کی نجکاری لسٹ میں تھا، 2 سالہ آڈٹ نہ ہونے کے باعث نجکاری کا عمل رک گیا ہے، اگست 2025 میں 2 سالہ آڈٹ مکمل کرنے کا ہدف ہے، یوٹیلیٹی اسٹورڑ کی پراپرٹی کی ابتدائی تخمینہ لگایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن حکومت کی سیکنڈ نجکاری لسٹ پر ہے، خسارے میں جانے والے 1700 یوٹیلیٹی اسٹورز بند کیے جا رہے ہیں، نجکاری کے بعد کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین فارغ کردیے جائیں گے۔ ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت یوٹیلیٹی اسٹورز کے 5 ہزار ملازمین مستقل ہیں جنہیں سرپلس پول میں بھیجا جائے گا۔ مہنگائی غربت کے اس دور میں پانچ ہزار مستقل ملازمین اور اتنی ہی تعداد میں ڈیلی ویجز اور ٹھیکے داری سسٹم کے تحت کام کرنے والے ملازمین کی برطرفیاں ظلم کی انتہا ہے۔ حکومت ملک میں روزگار کی فراہمی کے بجائے لوگوں کو بے روزگار کر رہی ہے اور ان کے گھروں کا چولہا بجھایا جارہا ہے۔ ایک جانب حکومت وسائل کی کمی کا رونا رو رہی ہے تو دوسری جانب اس کی عیاشیاں ختم نہیں ہورہی ہیں۔ ارکان اسمبلی وزراء چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں چھے سو فی صد اضافہ اس کا واضح ثبوت ہے۔ اس کے علاوہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے لاکھوں لوگوں کو بھکاری بنا دیا گیا ہے اربوں روپے کی اس رقم سے اگر ملک میں فیکٹریاں قائم کردی جاتی تو ناصرف یہ کہ بے روزگاری کا خاتمہ ہوتا بلکہ عزت کے ساتھ جینے کا موقع بھی میسر آتا لیکن ہمارے حکمران خود بھی بھکاریوں کی طرح دنیا بھر سے فنڈ اکٹھا کرتے ہیں اسی طرح قوم کو بھی اسی راستے پر لگا دیا گیا ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز ودیگر قومی اداروں کی بندش اور انھیں نج کاری کی بھینٹ چڑھانا اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی اسٹورز کا ملازمین کو فیصلہ کیا کے ذریعے کی بھینٹ ادارے کو حکومت نے کیا گیا جائے گا گیا ہے کو بھی

پڑھیں:

ٹک ٹاک کی جانب سے امریکا کے لیے علیحدہ ایپ بنائے جانے کا انکشاف

شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک کی جانب سے امریکی صارفین کے لیے ایک علیحدہ ایپلی کیشن بنائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے، جسے امریکا میں اس وقت فعال کیا جائے گا جب وہاں ٹک ٹاک پر بندش عائد کی جائے گی۔
امریکی حکومت نے ٹک ٹاک کی بندش کے خلاف قانون بنا رکھا ہے، جس کے تحت اگر ٹک ٹاک اپنے امریکی آپریشنز کسی امریکی کمپنی یا فرد کو فروخت نہیں کرتی تو ایپ کو امریکا میں بند کردیا جائے گا۔
مذکورہ قانون کے تحت ڈونلڈ ٹرمپ ٹک ٹاک کی فروخت اور پابندی سے متعلق معاملات طے پانے کی وجہ سے تین بار ٹک ٹاک پر پابندی کی مدت بڑھا چکے ہیں۔
ابتدائی طور پر ٹک ٹاک کو امریکا میں اپنی سروسز جنوری 2025 تک فروخت کردینی تھی، تاہم ایسا نہ ہوسکا اور ڈونلڈ ٹرمپ بار بار ٹک ٹاک پر بندش کی مدت بڑھاتے آئے، اب ٹک ٹاک کو 17 ستمبر تک ہر حال میں امریکی آپریشنز کسی بھی امریکی ادارے یا شخص کو فروخت کرنے ہوں گے۔
اگر اس بار بھی ٹک ٹاک اپنی سروسز فروخت کرنے میں ناکام رہتا ہے تو امریکا میں ایپلی کیشن بند کردی جائے گی، تاہم ممکنہ طور پر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر اس کی بندش کی مدت بڑھا سکتے ہیں۔
لیکن اب خبر سامنے آئی ہے کہ اگر ٹک ٹاک کسی سودے تک نہیں پہنچتا اور اس کی ایپلی کیشن امریکا میں بند ہوگی تو ٹک ٹاک نئی تیار کردہ ایپلی کیشن امریکا میں متعارف کرائے گا۔
برطانویخبر رساں ادارے کے مطابق ٹک ٹاک کی جانب سے حالیہ ایپلی کیشن کے طرز کی ہی نئی ایپ تیار کے آخری مراحل میں ہے، جسے امریکا میں ہی متعارف کرایا جائے گا۔
خبر رساں ادارے نے دوسرے نشریاتی ادارے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ٹک ٹاک امریکا میں اپنی پابندی سے قبل ہی صارفین کو آپشن فراہم کرے گا کہ وہ نئی ایپلی کیشن پر اکاؤنٹ بنا کر سروسز استعمال کرتے رہیں۔
رپورٹس کے مطابق ٹک ٹاک ممکنہ طور پر ستمبر کے پہلے ہفتے میں امریکی صارفین کو نئی ایپلی کیشن جوائن کرنے کا آپشن فراہم کرے گا اور اگر ٹک ٹاک کی فروخت کا معاملہ طے نہیں ہو پاتا اور ڈونلڈ ٹرمپ بھی اس کی بندش کی مدت نہیں بڑھاتا تو ٹک ٹاک کے بند ہوجانے سے وہاں کے صارفین کو متبادل ایپلی کیشن استعمال کے لیے دستیاب ہوگی۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا سرکاری ملازمین کا بوجھ کم کرنے کا فیصلہ: سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم کی تیاری
  • ملازمین کا بوجھ کم کرنے کے لیے حکومت کی سول سرونٹس ایکٹ 1973 میں ترمیم کی تجویز 
  • یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن ملازمین کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف مظاہرہ
  • ٹک ٹاک کی جانب سے امریکا کے لیے علیحدہ ایپ بنائے جانے کا انکشاف
  • سندھ حکومت کے ماتحت ادارے کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں، منعم ظفر خان
  • یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کا فیصلہ
  • بھارت میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بندش پر ’ایکس‘ کا سخت ردعمل آگیا
  • وفاق کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری
  • وفاق کے ریٹائرڈ ملازمین کیلئے پنشن میں 7فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری