وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے جمعرات کو اعلان کیا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران وفاقی ترقیاتی اخراجات 1.05 ٹریلین روپے کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئے، جس کی وجہ بیرونی ترقیاتی قرضوں کی بکنگ اور مالی سال کے اختتام پر بجٹ کنٹرولرز کی جانب سے فنڈز کا اجرا تھا۔

یہ پیشرفت وزارت منصوبہ بندی کی اس کوشش کا اختتام ثابت ہوئی، جس کا مقصد 1.

1 ٹریلین روپے کے نظرثانی شدہ ترقیاتی بجٹ کو مکمل استعمال کرنا تھا، جبکہ وزارت خزانہ نے فنڈز کے اجرا کو سست کرتے ہوئے اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو (AGPR) کے سسٹمز کو جزوی طور پر بند کر دیا تھا۔

احسن اقبال نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (PSDP) کے اخراجات مالی سال 2024-25 میں 1.046 ٹریلین روپے کی سطح تک پہنچے۔

گزشتہ ہفتے وزیر منصوبہ بندی نے دی ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ AGPR کی سست رفتاری کی وجہ سے پی ایس ڈی پی اخراجات 905 ارب روپے پر رک گئے تھے۔

تاہم مالی سال کے اختتام کے بعد وزارت خزانہ نے عارضی طور پر اندازہ لگایا کہ انھوں نے آئی ایم ایفسے طے شدہ بنیادی بجٹ سرپلس ہدف حاصل کر لیا ہے۔

وزارت منصوبہ بندی کی رپورٹ کے مطابق 2 جولائی سے 9 جولائی کے دوران مزید 141 ارب روپے کے اخراجات بک کیے گئے، جس سے کل اخراجات 1.046 ٹریلین روپے تک جا پہنچے۔ صرف جون کے مہینے میں 449 ارب روپے (کل کا 43 فیصد) خرچ کیے گئے، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔

وزیر منصوبہ بندی کے مطابق ان اضافی اخراجات میں 80 ارب روپے کے مزید غیر ملکی قرضے بھی شامل تھے، جبکہ AGPR کی جانب سے مزید فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹریلین روپے مالی سال ارب روپے

پڑھیں:

گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال

سٹی42: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے پنجاب کسان بورڈ کے دفتر کا دورہ کیا جہاں چیئرمین کسان بورڈ پنجاب میاں محمد اجمل نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ گورنر پنجاب نے کسانوں کے وفد سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں کسانوں کو گندم کی پوری قیمت ادا کی گئی تھی۔ موجودہ سیلابی صورتحال نے کسانوں کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے باعث وہ مالی مشکلات کا شکار ہیں، لہٰذا حکومت کو کسانوں کا ساتھ دینا چاہئے۔

لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق

سردار سلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ کسان اپنا خون پسینہ بہا کر ہمیں گندم مہیا کرتے ہیں، اس لیے اُن کی فلاح اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ زراعت میں جدید مشینری کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ پیداوار میں اضافہ اور نقصانات میں کمی لائی جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک میں معاشی استحکام لانا ہے اور کسان اس ہدف کے حصول میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔

کسان وفد نے ملاقات میں مطالبہ کیا کہ حکومت گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی ختم کرے تاکہ منڈیوں میں رسائی آسان ہو۔ کسانوں نے بتایا کہ سیلابی ریلوں میں ان کی جمع پونجی، مال مویشی اور گندم بہہ گئی ہے جبکہ دور دراز کے علاقوں کے کسان شہروں تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔

موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق

کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں گندم کی پوری قیمت ادا کی جائے تاکہ ان کی محنت ضائع نہ ہو۔ 
 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹیل ملز میں 24.90 ارب کے بھاری نقصانات کی نشاندہی
  • گھی و تیل کی صنعت شدید مالی دباؤ میں، ح شیخ عمر ریحان
  • گرین لائن کا دوسرا مرحلہ ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
  • جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے: امریکا
  • جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے، امریکی وزیر توانائی
  • نارروال: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال آر ایل این جی کنکشز کا افتتاح کررہے ہیں
  • معاشی بہتری کیلئے کردار ادا نہ کیا تو یہ فورسز کی قربانیوں کیساتھ زیادتی ہوگی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
  • سول ہسپتال کوئٹہ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • کراچی: حملے کی منصوبہ بندی ناکام، ایس آر اے کے انتہائی مطلوب 2 دہشتگرد گرفتار