لکی مروت: تھانے پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک:پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے تھانے پر دہشت گردوں کے حملے کی کوشش ناکام بنا دی۔
خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت میں تھانا گمبیلا پر دس بارہ دہشت گردوں نے حملے کی کوشش کی، پولیس نے تھانے کے قریب دہشت گردوں کی نقل و حرکت بھانپتے ہوئے فائرنگ شروع کی۔
پولیس کی فائرنگ سے دہشت گرد فرار ہو گئے، حملے میں پولیس نفری مکمل محفوظ رہی اور دہشت گردوں کی حملہ کرنے کی کوشش ناکام ہوئی۔
مون سون : لاہور سمیت کئی شہروں میں بارش
آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے فون کر کے لکی مروت پولیس کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
آر پی او بنوں ریجن سجاد خان کے مطابق دہشت گرد حملے سے نمٹنے کے لیے پولیس فورس پہلے سے الرٹ اور جدید ٹکنالوجی سے لیس ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بلوچستان میں مارے گئے دو بھائی والد کے جنازے میں شرکت کیلئے نکلے تھے
بلوچستان میں دہشت گرد حملوں میں مارے جانیوالے دو سگے بھائی بھی شامل ہیں، جو والد کے جنازے میں شرکت کیلئے کوئٹہ سے پنجاب کیلئے روانہ ہوئے تھے۔
بلوچستان سے پنجاب جانے والے 9 مسافروں کو بسوں سے اتار کر قتل کردیا گیا، حکام کے مطابق دہشت گردوں نے مسافروں کو شناخت کے بعد اغوا کیا، پھر گولیاں مار دیں، واقعہ ژوب کے علاقے ڈب سرہ ڈاکئی میں پیش آیا۔
بلوچستان میں شہید ہونے والا جنید 5 روز قبل بیوی بچوں کو سسرال چھوڑنے کوئٹہ گیا تھا، والدمقتولین میں دو سگے بھائی بھی شامل ہیں جو اپنے والد کے جنازے میں شرکت کے لیے لودھراں آرہے تھے۔
مقتولین میں سے دو بھائیوں کا تعلق دنیاپور جبکہ دیگر 7 کا تعلق ڈیرہ غازی خان، مظفرگڑھ، خانیوال، لاہور، گوجرانوالا، گجرات اور اٹک سے تھا، میتوں کو آبائی شہروں میں پہنچا دیا گیا، جہاں تدفین کا عمل جاری ہے۔
جان سے جانے والوں میں دنیاپور کے رہائشی دونوں بھائی والد کے جنازے میں شرکت کے لیے کوئٹہ سے روانہ ہوئے تھے، گوجرانوالا کا رہائشی صابر چار بچوں کا باپ اور گھر کا واحد کفیل تھا، 15 سال سے بلوچستان میں کام کر رہا تھا، مظفر گڑھ کے رہائشی آصف کی تین ماہ پہلے شادی ہوئی تھی۔
سابق کپتان پاکستانی کرکٹ ٹیم نے مزید کہا کہ دہشت گرد امن و خوشحالی کے دشمن ہیں اور انشاء اللّٰہ اپنے مزموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بلا تاخیر اور فیصلہ کن ایکشن لیا جائے گا، دہشت گردوں کا آخری حد تک تعاقب کیا جائے گا، انہیں کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔