معصوم جانوں کے قاتل کسی رعایت کے مستحق نہیں: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں معصوم جانوں کے قاتل کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
کوئٹہ میں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری نے اجلاس کو سرہ ڈاکئی واقعے پر تفصیلی بریفنگ دی۔
کوئٹہ سے پنجاب جانے والی کوچ کے 10 مسافر اغواء، 9 لاشیں پہاڑی علاقے سے مل گئیںکوئٹہ کوئٹہ سے پنجاب جانے والی کوچ کو مسلح افراد نے.
اجلاس سے خطاب میں وزیرِ اعلیٰ سرفراز بگٹی نے واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو ہر حال میں کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا آخری حد تک تعاقب کیا جائے گا، لیویز اور پولیس کی حدود سے بالاتر ہو کر کارروائی کی جائے گی، دہشت گردوں کے خلاف بلا تاخیر اور فیصلہ کن ایکشن لیا جائے گا۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نے حکام کو دہشت گردی کے واقعات میں رسپانس میکنزم کو مؤثر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ امن دشمن عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا، بلوچستان میں قانون کی عمل داری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جائے گا
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ
پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں صوبے کی امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سینیٹر ایمل ولی خان کو اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے منعقد کی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت دی، سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد اے پی سی میں شرکت سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔