ملتان، پولیس کی جانب سے عزاداروں پر ناجائز مقدمات کے خلاف احتجاج، مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
مظاہرین نے وزیراعلیٰ پنجاب سے ملتان انتظامیہ کے ان اوچھے ہتھکنڈوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ چاریواری کے اندر، مسجد و امام بارگاہ کے اندر برپا ہونے والی مجالس پر ایف آئی آرز آئین پاکستان سے انحراف ہے، حکومت ایسے اقدامات کا نوٹس لے اور فی الفور مقدمات خارج کرنے کے احکامات جاری کرے۔ اسلام ٹائمز۔ ملتان پولیس کی جانب سے محرم الحرام کے دوران مجالس عزا اور جلوس ہائے عزا کے انعقاد کرنے پر مقدمات کا سلسلہ جاری ہے، ممتازآباد پولیس کی جانب سے مقدمہ کے اندراج کے تین عزادارں کو گرفتار کیا ہے، پولیس کے ان اقدامات کے خلاف ملتان پریس کلب کے سامنے شیعیان حیدر کرار کے زیراہتمام پُرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، احتجاجی مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی آرگنائزر علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کی، مظاہرین نے وزیراعلیٰ پنجاب سے ملتان انتظامیہ کے ان اوچھے ہتھکنڈوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ چاریواری کے اندر، مسجد و امام بارگاہ کے اندر برپا ہونے والی مجالس پر ایف آئی آرز آئین پاکستان سے انحراف ہے، حکومت ایسے اقدامات کا نوٹس لے اور فی الفور مقدمات خارج کرنے کے احکامات جاری کرے۔ اس موقع پر مولانا سید مبشر حسن، مولانا اعجاز حسین بہشتی، سید اعجاز حسین شاہ، سید عارف اختر کاظمی اور دیگر موجود تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سموگ‘ فضائی آلودگی کی روک تھام کیلئے کریک ڈاؤن‘ 27 مقدمات‘ متعدد گرفتار
لاہور (نامہ نگار) پنجاب پولیس کی سموگ، فضائی آلودگی کی روک تھام اور ماحولیاتی تحفظ کے لئے کارروائیاں جاری ہیں۔ 24 گھنٹوں کے دوران لاہور سمیت مختلف اضلاع میں سموگ کریک ڈاؤن کے دوران 27 مقدمات درج کر کے متعدد قانون شکن افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق کارروائیوں کے دوران 1792 افراد کو 46 لاکھ روپے سے زائد جرمانے عائد کئے گئے جبکہ 13 افراد کو وارننگ جاری کی گئی۔ فصلوں کی باقیات جلانے کی 98، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 1374، صنعتی سرگرمیوں کی 5 اور اینٹوں کے بھٹوں کی 12 خلاف ورزیاں رپورٹ کی گئیں۔ رواں سال کے دوران لاہور سمیت مختلف اضلاع میں سموگ کریک ڈاؤن کے نتیجے میں مجموعی طور پر 2031 مقدمات درج اور 1837 قانون شکن گرفتار کئے گئے۔ 84 ہزار 778 افراد کو 21 کروڑ 60 لاکھ روپے سے زائد جرمانے‘ جبکہ 16 ہزار سے زائد افراد کو وارننگ جاری کی گئی۔ فصلوں کی باقیات جلانے کی 742، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 57 ہزار 301، صنعتی سرگرمیوں کی 1689 اور اینٹوں کے بھٹوں کی 3265 خلاف ورزیاں رپورٹ کی گئیں۔