سینیٹ: بلوچستان میں خاتون اور مرد کے قتل کے واقعے پر متفقہ مذمتی قرارداد منظور
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
فائل فوٹو۔
سینیٹ کے اجلاس میں بلوچستان میں خاتون اور مرد کے قتل کے واقعے پر اتفاق رائے سے مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔
قرارداد سینیٹر شیری رحمان نے پیش کی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ مرد اور خاتون کو سرعام غیر قانونی طور پر جرگہ کے حکم پر قتل کیا گیا، واقعہ آئین اور قوانین کے خلاف ہے۔
یہ بھی پڑھیے کوئٹہ سنجیدی ڈیگاری کیس میں مقتولہ کی والدہ بھی گرفتار سنجیدی ڈیگاری میں خاتون اور مرد کا قتل، گرفتار قبائلی سردار کا مزید 10 روزہ ریمانڈ منظورقرارداد کے مطابق اس قتل کو علاقائی، قبائلی، کلچرل اور غیرت کے لبادے میں معاف نہیں کیا جاسکتا۔ اس قتل کا جواز بنانا ناقابل قبول ہے، ریاست ملزمان کے خلاف کاروائی کرے۔
قرار داد کے مطابق ملوث تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سلامتی کونسل میں عالمی امن کیلیے پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
نیویارک:عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی، سلامتی کونسل میں پاکستان کی پیش کردہ قرارداد 2788 (2025) متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔
یہ اقدام عالمی امن و سلامتی میں پاکستان کے مؤثر کردار کا مظہر ہے۔
پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کا عنوان تھا ’ تنازعات کے پرامن حل کے لیے طریقہ کار کو مضبوط بنانا ‘، جسے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے عالمی فورم پر پیش کیا۔
قرارداد میں سفارتی کوششوں، ثالثی، اعتماد سازی اور عالمی و علاقائی مکالمے کو تنازعات کے پائیدار حل کا بنیادی ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔
سلامتی کونسل نے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعات کے حل کے لیے طاقت کے بجائے پرامن ذرائع کو ترجیح دیں اور متعلقہ قراردادوں پر مؤثر عملدرآمد کے لیے ضروری اقدامات یقینی بنائیں۔
قرارداد میں علاقائی و ذیلی علاقائی تنظیموں سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ پرامن حل کے لیے اپنی کوششوں میں تیزی لائیں اور اقوام متحدہ سے تعاون کو مزید مستحکم کریں۔
پاکستان نے اس قرارداد کی منظوری کو اقوام متحدہ میں اپنی سفارتی کامیابی اور عالمی قیامِ امن کی سمت ایک مؤثر پیش رفت قرار دیا ہے۔