عمان نے غیر ملکیوں کے لیے طویل مدتی رہائش کا پروگرام متعارف کرادیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
عمان نے غیر ملکیوں کے لیے طویل مدتی رہائش کا پروگرام متعارف کرایا ہے تاہم اس کے لیے خواہشمند افراد کو شرائط پوری کرنی ہوں گی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق عمان نے غیر ملکیوں کے لیے اپنے ملک میں طویل مدتی رہائش کا پروگرام متعارف کرایا ہے۔ اب سرمایہ کاری کے ذریعہ طویل مدت تک رہائش اختیار کر سکتے ہیں۔ تاہم طویل مدتی رہائش کی اہلیت صرف سرمایہ کاری نہیں بلکہ دیگر اہم شرائط بھی ہیں، جن کو پورا کرنا لازمی ہوگا۔
عمان میں طویل مدت رہائش کے خواہشمند افراد کو کم از کم 10 سال تک رہائش اختیار کرنا ہوگی۔ اس کے علاوہ کم از کم 5 لاکھ عمانی ریال (تقریباً 1.
عمان میں طویل مدت رہائش کے خواہشمند امیدوار کی عمر 21 سال سے زیادہ ہونی چاہیے۔ اس کو ملک میں قیام کے لیے اپنے اچھے کردار کا ثبوت (پولیس کلیئرنس سرٹیفکیٹ) دینا ہوگا۔ اس کے علاوہ عمان کے قوانین کی پاسداری بھی کرنا ہوگی۔
جو شخص مذکورہ شرائط اور اہلیت کے معیار پر پورا اترے گا۔ اس کو 5 سے 10 سال کے لیے عمان کا رہائشی ویزا ملے گا، جو قابل تجدید ہوگا۔ اس میں خاندان کے افراد (بیوی / شوہر، بچوں) کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے، جب کہ اس کے لیے کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے۔
خواہشمند افراد عمان کے رائل پولیس یا متعلقہ حکام سے رابطہ کریں اور سرمایہ کاری کے ثبوت اور دیگر متعلقہ دستاویزات جمع کرائیں۔
متعلقہ حکام کی جانب سے درخواست کی منظوری کے بعد ویزا جاری کیا جائے گا۔
مزید تفصیلات کے لیے عمان کی سرکاری ویب سائٹ یا سفارتخانے سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: طویل مدتی رہائش سرمایہ کاری کے لیے
پڑھیں:
سعودی عرب اور شام کے درمیان 24 ارب ریال کے سرمایہ کاری معاہدے، اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز
سعودی عرب کے وزیرِ سرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح کی قیادت میں اعلیٰ سطحی سرمایہ کاری وفد نے شام کا اہم دورہ مکمل کر لیا جس کے دوران دونوں برادر ممالک کے درمیان تاریخی نوعیت کے اقتصادی معاہدے طے پائے۔
دورے کا مقصد شام میں پائیدار ترقی، اقتصادی بحالی اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے نئے امکانات کو حقیقت کا روپ دینا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا شام میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
اس دوران دمشق میں (سعودی شامی سرمایہ کاری فورم) کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت صدرِ شام احمد الشرع نے کی۔ اس اہم موقعے پر دونوں ممالک کے وزرا، اعلیٰ حکام، اور سرکردہ کاروباری شخصیات کی شرکت نے اس فورم کو تاریخی بنا دیا۔
فورم میں جائیداد، توانائی، سیاحت، صنعت، صحت، مالیات، تجارت، آئی ٹی اور دیگر اہم شعبہ جات میں سرمایہ کاری کے 47 معاہدوں پر دستخط کیے گئے جن کی مجموعی مالیت تقریباً 24 ارب ریال سعودی رہی۔
ان معاہدوں کا مقصد شام کی معیشت کو استحکام دینا اور سعودی سرمایہ کاری کو شام کی ترقی میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے فروغ دینا ہے۔
مزید پڑھیے: سعودی عرب میں ٹرین سے سفر کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ
وزارتی اجلاس میں انجینئر خالد الفالح کے ساتھ شام کے وزرائے معیشت، صنعت، اور سیاحت نے شرکت کی۔ اجلاس میں باہمی اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، سعودی قیادت کی شامی عوام کے لیے مسلسل حمایت اور سعودی کاروباری اداروں کے شام کی تعمیرِ نو میں ممکنہ کردار پر گفتگو کی گئی۔
اس موقعے پر (اسمنت البادیہ) کمپنی نے 200 ملین ڈالر کی نئی سرمایہ کاری کا اعلان کیا جس کے تحت سیمنٹ کی پیداوار اور بجلی کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں وزیرِ سرمایہ کاری نے دمشق میں 100 ملین ریال کی لاگت سے (الفيحاء) سیمنٹ فیکٹری اور 375 ملین ریال مالیت کے (برج الجوهرة) کمرشل منصوبے کا سنگِ بنیاد بھی رکھا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کا سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
یہ دورہ سعودی عرب اور شام کے درمیان ایک نئے اقتصادی باب کا آغاز ثابت ہو رہا ہے جو علاقائی استحکام، ترقی اور برادرانہ تعاون کے جذبے کو مزید تقویت دے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سعودی عرب سعودی عرب و شام میں سرمایہ کاری معاہدے سعودی وزیرِ سرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح شام