ڈیجیٹل دہشتگردی کیخلاف تعاون کی اپیل،حکومت نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور تعاون کا مطالبہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان نے ڈیجیٹل دہشتگردی کے خلاف عالمی تعاون کی اپیل کرتے ہوئے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور تعاون کا مطالبہ کردیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری نے وزیر مملکت قانون بیرسٹر عقیل ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان عالمی سطح پر دہشتگردی کیخلاف ایک مضبوط مورچہ ہے،ہم دہشتگردوں کے اکاؤنٹس بلاک کرناچاہتے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ ان کاؤنٹس سے متعلق معلومات شیئر کی جائیں،پاکستان نے دہشتگردی سے منسلک سوشل میڈیا کے سینکڑوں اکاؤنٹس کا پتہ لگایا، دہشتگردی کیخلاف دیواریں بنارہے ہیں، آزادی اظہار کا خاموش نہیں کررہے،سوشل میڈیا کمپنیوں کو اے آئی کے ذریعے دہشتگرد مواد فوراً ہٹانا ہوگا، دہشتگرد پراپیگنڈاپیکا کے تحت قابل سزا جرم ہے،ہم سوشل میڈیا آپریٹر سے درخواست کررہے ہیں کہ وہ ہم سب سے تعاون کریں۔
چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے، پی ٹی آئی سینیٹر مرزا آفریدی
بیرسٹر عقیل ملک کاکہناتھا کہ پاکستان دہشتگردی سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے،پاکستان کو دہشتگردی میں نہ صرف جانی بلکہ بھاری مالی نقصان ہوا، ہم پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے دفاتر قائم ہونے کا خیرمقدم کریں گے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا
پڑھیں:
پاکستانی کسانوں کا جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمے کا اعلان
—فائل فوٹوسندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔
کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔
اس حوالے سے کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔
دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔
برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا تھا جس سے 1700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔