پاک فضائیہ کا گلگت بلتستان میں ریسکیو مشن کامیابی سے مکمل
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
گلگت:
گلگت بلتستان میں شدید موسمی حالات کے باعث سیاحوں اور مقامی افراد کی بڑی تعداد مشکل حالات سے دوچار ہیں، پاک فضائیہ سخت حالات کے دوران گلگت بلتستان میں ریسکیو مشن کامیابی سے مکمل کر لیا۔
پاک فضائیہ کے C-130 طیارے نے 25 جولائی کو گلگت بلتستان میں پھنسے سیاحوں اور مقامی افراد کو خصوصی پرواز سے ریسکیو کیا۔ طیارہ صبح 7 بج کر 55 منٹ پر نور خان ایئر بیس سے قادری پہنچا اور 125 مسافروں کو منتقل کیا گیا۔
ریسکیو کیے گئے افراد میں 82 شہری، 25 پاک فوج کے اہلکار اور 18 پاک فضائیہ کے اہلکار شامل ہیں۔
پاک فضائیہ کا طیارہ قادری بیس سے صبح 8 بج کر 52 منٹ پر روانہ ہوا اور کامیاب آپریشن کے بعد نور خان بیس پہنچا۔ ریسکیو آپریشن کے دوران 125 افراد کو قادری سے نور خان بیس بحفاظت منتقل کیا گیا۔
افواج پاکستان اور مقامی انتظامیہ ہر مشکل گھڑی میں عوام کی خدمت اور فلاح کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان میں پاک فضائیہ
پڑھیں:
آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں ٹیکنالوجی انقلاب، 100 آئی ٹی سیٹ اپس کی تکمیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) نے اپنے ’’ویژن 2025‘‘ کے تحت آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے غیر معمولی اقدامات مکمل کرلیے ہیں۔
ادارے نے نوجوانوں کو ڈیجیٹل دنیا میں بااختیار بنانے کے لیے نہ صرف 100 جدید آئی ٹی سیٹ اپس قائم کیے ہیں بلکہ مقامی معیشت اور روزگار کے نئے دروازے بھی کھول دیے ہیں۔
ایس سی او کے مطابق یہ منصوبے دو برس کے مختصر ترین عرصے میں پایۂ تکمیل تک پہنچے، جن سے تقریباً 20 ملین ڈالر کے مساوی غیر ملکی زرمبادلہ حاصل ہوا۔ ادارے کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ ان آئی ٹی پارکس کے ذریعے خطے کے نوجوانوں کے لیے تربیت، روزگار اور خود انحصاری کے مواقع پیدا کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس سی او نہ صرف مواصلاتی ڈھانچے میں جدت لا رہا ہے بلکہ ڈیجیٹل پاکستان کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے بھی کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
’’ویژن 2025‘‘ کے تحت ادارے نے 700 سے زائد افراد کو براہِ راست روزگار فراہم کیا، جب کہ 1500 سے زائد فری لانسرز کو جدید سہولتوں سے آراستہ کر کے انہیں عالمی مارکیٹ میں قدم رکھنے کے قابل بنایا۔
مظفرآباد میں خواتین کے لیے ملک کا پہلا ’’سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک‘‘ بھی اسی وژن کا حصہ ہے، جو خواتین کو آئی ٹی کے شعبے میں خود مختار بنانے کی جانب اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں خصوصی افراد کے لیے خودمختار رہائشی مراکز کا قیام بھی ایس سی او کی سماجی شمولیت کی پالیسی کا حصہ ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے ادارہ نہ صرف علاقے میں ڈیجیٹل تبدیلی کی راہ ہموار کر رہا ہے بلکہ خطے کو جدید معیشت کا حصہ بنانے کے عزم پر گامزن ہے۔
ایس سی او کے مطابق یہ منصوبے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ٹیکنالوجی کے نئے دور کا آغاز ہیں، جہاں نوجوان نسل کو نہ صرف جدید مہارتیں دی جا رہی ہیں بلکہ انہیں عالمی سطح پر مسابقت کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔