وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ کراٹے کمبیٹ فائٹر شاہ زیب رند سے کیے گئے حکومتی وعدے پورے نہ ہونے پر معذرت کا اظہار کیا ہے

عطااللہ تارڑ نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے:

’ہم اس افسوسناک اور بلاجواز تاخیر پر دلی معذرت خواہ ہیں۔ اس معاملے میں کچھ غلط فہمی پیدا ہوئی جس کے باعث تاخیر ہوئی، جس پر ہمیں انتہائی افسوس ہے اور ہم اس سے ہونے والی تکلیف کے لیے معذرت کرتے ہیں۔‘

Dear Shahzeb, @RindhShahzaib

There seems to be some miscommunication.

We sincerely apologise for this unjustified delay, sportsmen like you are our real heroes and we value your achievements. You have brought great honour to the country and made us all proud. The Prime Minister…

— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) July 26, 2025

انہوں نے کہا کہ ہمارے کھلاڑی قوم کا فخر اور ہمارے اصل ہیرو ہیں، جنہوں نے اپنی محنت، لگن اور کارکردگی سے ملک کا نام روشن کیا اور پوری قوم کو فخر کا احساس دلایا۔ ہم آپ کی خدمات کو دل سے سراہتے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے لکھا کہ وزیراعظم نے اس غیر ضروری تاخیر کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور فوری طور پر معاملہ حل کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں، ان شاءاللہ جلد یہ مسئلہ مکمل طور پر حل ہو جائے گا۔ وزیراعظم نے مزید ہدایت کی ہے کہ آئندہ اس قسم کی کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے کراٹے کمبیٹ کے 3 مرتبہ عالمی چیمپیئن شاہ زیب رند وزیراعظم سے نالاں کیوں؟

 پوسٹ کے آخر میں عطا اللہ تارڑ نے ایک بار پھر اس تاخیر اور پریشانی پر معذرت کی اور کہا کہ وہ اپنے قومی ہیروز کو ان کا جائز مقام دینے کے لیے پرعزم ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز  کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ کراٹے کمبیٹ فائٹر شاہ زیب رند نے ایک ویڈیو پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف سے وعدہ پورا نہ کیے جانے پر شکوہ کیا تھا۔

ویڈیو پیغام میں شاہ زیب نے تیسری مرتبہ کراٹے کمبیٹ مقابلوں میں عالمی چیمپئن بننے پر پوری قوم کو مبارک باد پیش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی میں اپنے وطن کے اُن لوگوں کے نام کرتا ہوں جنہوں نے ہمیشہ میری حوصلہ افزائی کی۔ میں ان تمام دعاؤں کا شکر گزار ہوں جن کی بدولت آج میں اس مقام پر ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: ارشد ندیم کا والہانہ استقبال اور مجھے نظرانداز کیا گیا، عالمی کراٹے چیمپیئن شاہ زیب رند کا شکوہ

تاہم انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برس بھارت سے جیت کر واپس آنے پر وزیراعظم نے انہیں وزیراعظم ہاؤس بلا کر انعامی رقم دینے کا وعدہ کیا تھا، جو تاحال پورا نہیں ہو سکا۔

شاہ زیب کے مطابق، ان کے والد نے بارہا وزیراعظم آفس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، مگر کوئی مثبت جواب نہ ملا۔

مزید پڑھیںـ: صدر مملکت سے عالمی کراٹے کومبیٹ چیمپیئن شپ کے فاتح شاہ زیب رند کی ملاقات، 10 کروڑ روپے کے چیک کا تحفہ

شاہ زیب رند نے کہا کہ وہ گزشتہ 6 ماہ سے امریکا میں اپنی ٹریننگ جاری رکھے ہوئے ہوں، لیکن حکومت کی جانب سے وعدہ کی گئی رقم کا ایک روپیہ بھی نہیں ملا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کا پیغام وزیراعظم تک پہنچے گا اور ان کی آواز سنی جائے گی۔ ’میں جو بھی کر رہا ہوں، اپنے ملک کے لیے کر رہا ہوں، ہمیشہ سے خواب تھا کہ اپنے وطن کا پرچم دنیا بھر میں بلند کروں۔‘

مزید پڑھیں: امریکا میں فتحیاب مکسڈ مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب کا وطن واپسی پر پُرتپاک استقبال

یاد رہے کہ شاہ زیب رند نے عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے کئی مواقع پر کامیابی حاصل کی ہے اور ملک کا نام روشن کیا ہے، مگر حکومتی عدم توجہی کا شکوہ اُن جیسے کھلاڑیوں کے حوصلے کو متاثر کرتا ہے۔

شاہ زیب رند حال ہی میں لائٹ ویٹ کیٹیگری میں برازیل کے فائٹر لوئز روچا کو ہرا کر تیسری بار عالمی چیمپیئن بنے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

شاہ زیب رند وزیراعظم شہباز شریف وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: شاہ زیب رند وزیراعظم شہباز شریف وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ شاہ زیب رند وفاقی وزیر انہوں نے کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جاری کردہ وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کے ایک اہم حصے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق عدالت نے قرار دیا ہے کہ وفاقی سطح پر ووٹ ڈالنے کے لیے شہریوں سے شہریت کا ثبوت طلب کرنا آئین کے منافی ہے اور صدرِ مملکت کو ایسا حکم دینے کا کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں۔

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال مارچ میں ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے یہ شرط عائد کی تھی کہ امریکا میں ووٹ ڈالنے والے ہر شہری کو اپنی شہریت کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔ ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف تھا کہ اس اقدام سے غیر قانونی تارکین وطن کی ووٹنگ میں مبینہ مداخلت روکی جا سکے گی، تاہم عدالت نے اس فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے معطل کر دیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ امریکی آئین کے تحت ووٹنگ کے اصولوں اور اہلیت کا تعین صرف کانگریس کا اختیار ہے، صدرِ مملکت کو اس بارے میں کسی نئی پابندی یا شرط لگانے کا اختیار حاصل نہیں۔ جج نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ووٹ کا حق بنیادی جمہوری اصول ہے، جس پر انتظامی اختیارات کی بنیاد پر کوئی قدغن نہیں لگائی جا سکتی۔

سیاسی ماہرین کے مطابق عدالت کا یہ فیصلہ امریکی صدارتی انتخابات سے قبل انتخابی قوانین پر جاری بحث کو مزید شدت دے گا۔ ریپبلکن پارٹی کے حلقے اس فیصلے کو  غلط سمت میں قدم قرار دے رہے ہیں، جبکہ ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عوام کے حقِ رائے دہی کے تحفظ کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔

مبصرین کے مطابق ٹرمپ کا یہ اقدام انتخابی شفافیت کے نام پر سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش تھی جب کہ مخالفین کا مؤقف ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کا مقصد اقلیتوں اور کم آمدنی والے طبقے کے ووٹ کو محدود کرنا تھا، جو زیادہ تر ڈیموکریٹک پارٹی کی حمایت کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آئینی ترامیم سے پہلے اس پر بات کرنا مناسب نہیں، احسن اقبال
  • بھارت پاکستان سے ہونے والی شرمناک شکست کو آج تک ہضم نہیں کر پایا، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
  • اب ہم نے نئی معاشی بلندیوں کو چُھونا ہے، عطا تارڑ
  • میری ٹائم شعبے میں ترقی کا سب سے پہلے فائدہ ساحلی آبادیوں کو پہنچنا چاہیے، وفاقی وزیر احسن اقبال
  • سیاست سہیل آفریدی کا حق، اپنے صوبے کے معاملات دیکھنا بھی ان کی ذمہ داری: عطا تارڑ
  • صرف بیانات سے بات نہیں بنتی، سیاست میں بات چیت ہونی چاہیے: عطاء تارڑ
  • سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
  • پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو
  • سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی نے بھارتی منصوبہ ناکام بنا دیا، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کی پریس کانفرنس
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا