امریکہ کو الزام تراشی بند کرنی چاہیے اور یوکرین امن مذاکرات کو فروغ دینا چاہیے ، چین
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس-یوکرین تنازعے پر ایک کھلا اجلاس منعقد کیا، جس میں اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گنگ شوانگ نے تمام فریقوں سے یوکرین بحران کے سیاسی حل کو فروغ دینے کے لیے مذاکرات کا رجحان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ اس کے علاوہ، انھوں نے امریکی مندوب کی چین پر بے بنیاد تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو سلامتی کونسل میں گزشتہ ہفتے کے دوران اپنے نامناسب رویے پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ گنگ شوانگ نے کہا کہ چین روس اور یوکرین کے مابین حالیہ جنگی قیدیوں اور ہلاک شدہ فوجیوں کی لاشوں کے تبادلےسمیت انسانی مسائل پر مثبت پیش رفت کا خیرمقدم کرتا ہے۔ انہوں نے متعلقہ فریقین سے اپیل کی کہ وہ مذاکراتی رجحان کو برقرار رکھیں، مسلسل اتفاق رائے پیدا کریں، باہمی اعتماد کو مضبوط بنائیں اور بالآخر ایک جامع، دیرپا اور پابند امن معاہدے پر پہنچیں۔ گنگ شوانگ نے نشاندہی کی کہ چین امن کی جانب لے جانے والی تمام کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے اور روس اور یوکرین دونوں فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ سیاسی آمادگی اور لچکدار رویہ جاری رکھیں۔ تمام فریقوں کو بحران کے سیاسی حل کو آگے بڑھانے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنی چاہئیں۔اس کے علاوہ گنگ شوانگ نے کہا کہ ایک ہفتے کے دوران ، امریکہ نے مسلسل سلامتی کونسل میں چین پر بے بنیاد الزامات عائد کیے۔ یہ سلسلہ صرف یہ ثابت کرتا ہے کہ امریکہ کا مقصد بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا یا جنگ اور تنازعات کا سیاسی حل تلاش کرنا نہیں ہے، بلکہ وہ دوسرے ممالک پر حملہ کرنے، سیاسی کھیل کھیلنے اور اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ یوکرین کے معاملے پر الزامات لگانے اور ذمہ داری سے بچنے کی بجائے، جنگ بندی اور امن مذاکرات کے لیے عملی کوششیں کرے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گنگ شوانگ نے سلامتی کو
پڑھیں:
ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس
ماسکو: روس نے یورپی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ اگر یورپی یونین اس کے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کرے تو ماسکو جوابی کارروائی کرے گا۔
امریکی اور یورپی پابندیوں کے بعد روس کے تقریباً 300 سے 350 ارب ڈالر کے اثاثے یورپ میں منجمد ہیں۔ رپورٹس کے مطابق یورپی کمیشن ان رقوم کو یوکرین کے دفاع کے لیے استعمال کرنے کا طریقہ ڈھونڈ رہا ہے۔
سابق روسی صدر دمتری میدویدیف نے کہا کہ اگر یورپ نے اثاثوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تو روس یورپی ممالک اور برسلز کے حکام کے خلاف "ہر ممکنہ طریقے" سے کارروائی کرے گا، چاہے وہ عدالتوں میں ہو یا عدالت سے باہر۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ ان اثاثوں پر قبضہ مغرب کی طرف سے "چوری" تصور ہوگا، جس سے امریکی اور یورپی بانڈز پر اعتماد بھی متاثر ہوگا۔ دوسری جانب یورپی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یوکرین کی تباہی کا ذمہ دار روس ہے اور اسے قیمت ادا کرنی ہوگی۔