پیسے واپس نہ دینے کا الزام، بھارتی اداکارہ روچی گجر نے پروڈیوسر کی چپل سے دھلائی کردی
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
ممبئی کے سینما ہال ’سینی پولس‘ میں فلم سو لانگ ویلی کی اسکریننگ کے دوران اس وقت ہنگامہ مچ گیا جب ماڈل و اداکارہ روچی گجر نے فلم کے پروڈیوسر مان سنگھ کو چپل مار دی۔ واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کاسمیٹک سرجری کا الزام، اداکارہ کومل میر نے خاموشی توڑ دی
روچی گجر، جو اس فلم سے وابستہ ایک اور پروڈیوسر کرن چوہان پر 25 لاکھ روپے کے فراڈ کا الزام لگا رہی ہیں، احتجاج کی نیت سے سینما پہنچی تھیں۔ ان کے ہمراہ کچھ مظاہرین بھی موجود تھے جنہوں نے پروڈیوسرز کے خلاف نعرے بازی کی اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کی تصاویر پر سرخ کراس لگایا گیا تھا۔
View this post on Instagram
A post shared by Bollywood News (@bolly_newssss)
اداکارہ روچی کے مطابق چوہان نے انہیں ایک ٹی وی سیریل میں شریک پروڈیوسر بنانے کا وعدہ کیا تھا جو سونی ٹی وی پر نشر ہونا تھا۔ اس منصوبے کے تحت انہوں نے جولائی 2023 سے جنوری 2024 کے دوران ‘ایس آر ایونٹ اینڈ انٹرٹینمنٹ’ کے ذریعے چوہان کی کمپنی ‘کے اسٹوڈیوز’ کو رقم منتقل کی۔ تاہم، یہ منصوبہ کبھی شروع نہ ہو سکا اور مبینہ طور پر یہ رقم فلم سو لانگ ویلی پر خرچ کی گئی۔
روچی نے کرن چوہان کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست دی ہے۔ پولیس نے ان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی اداکارہ روچی گجر فراڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی اداکارہ روچی گجر فراڈ روچی گجر
پڑھیں:
چین نے کرپشن کے الزام میں دو سابق سینئر عہدیداروں کو پارٹی سے نکال دیا
چین نے بدعنوانی کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے دو سابق اعلیٰ سرکاری افسران کو کمیونسٹ پارٹی سے بے دخل کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مرکزی کمیشن برائے انسدادِ بدعنوانی کے مطابق کارروائی کا نشانہ بننے والوں میں وانگ جیان جون، جو چائنا سیکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن کے سابق نائب چیئرمین تھے، اور شو شیان پِنگ، نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے سابق نائب ڈائریکٹر تھے شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں عہدیداران نے مبینہ طور پر رشوت لی اور اپنے عہدوں کا ذاتی مفاد کے لیے ناجائز استعمال کیا۔ کمیشن نے ان کے کیسز کو “سنگین نوعیت کے” اور “منفی اثرات کے حامل” قرار دیا ہے۔
دونوں افسران کے خلاف تحقیقات مکمل ہونے کے بعد قانونی کارروائی کے لیے کیسز کو متعلقہ عدالتی اداروں کے سپرد کیا جائے گا۔