ممبئی(شوبز ڈیسک) بھارتی فلم انڈسٹری میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب ممبئی میں فلم ’سو لانگ ویلی‘ کے پریمیئر کے دوران ایک حیران کن واقعہ پیش آیا۔ معروف ماڈل اور اداکارہ روچی گُجر نے اسٹیج پر آکر فلم کے پروڈیوسر کرن سنگھ کو سب کے سامنے چپل دے ماری۔ یہ ویڈیو چند ہی گھنٹوں میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور فلمی حلقوں میں بحث چھڑ گئی۔

دھوکہ دہی کا الزام ، 23 لاکھ روپے کا تنازع
ممبئی پولیس کے مطابق، ماڈل روچی گُجر نے کرن سنگھ پر 23 لاکھ روپے ہتھیانے کا الزام عائد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کرن سنگھ نے یہ رقم ایک ٹی وی فلم پروجیکٹ میں حصہ دینے، منافع کا شیئر اور اسکرین کریڈٹ فراہم کرنے کے وعدے پر لی تھی، لیکن مبینہ طور پر یہ وعدے پورے نہیں کیے گئے۔

ایف آئی آر درج
اوشیوارا پولیس اسٹیشن میں ماڈل کی درخواست پر ایف آئی آر درج کی گئی۔

مقدمہ دھوکہ دہی اور مالی فراڈ سے متعلق متعدد دفعات کے تحت درج کیا گیا۔

پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

فلم پریمیئر پر ہنگامہ ، ویڈیو سوشل میڈیا پر چھا گئی
جمعہ کی رات ممبئی میں فلم کے پریمیئر کے دوران، روچی گُجر نے سب کے سامنے اسٹیج پر آکر کرن سنگھ کو چپل مار دی۔ عینی شاہدین کے مطابق، اس واقعے نے تقریب کو مکمل طور پر افراتفری میں بدل دیا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Times Applaud Trends (@timesapplaudtrends)

سوشل میڈیا پر ردعمل
ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی مداحوں نے روچی گُجر کی ہمت کو سراہا اور کرن سنگھ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

کچھ صارفین نے اسے بالی ووڈ میں بڑھتے دھوکہ دہی کے معاملات کا ثبوت قرار دیا۔

ممبئی پولیس کا موقف
ممبئی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ کیس انتہائی حساس نوعیت کا ہے اور تمام شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق، اگر الزامات ثابت ہوتے ہیں تو پروڈیوسر کرن سنگھ کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

فلم انڈسٹری میں دھوکہ دہی کے بڑھتے کیسز
یہ پہلا موقع نہیں جب بھارتی فلم انڈسٹری میں مالی دھوکہ دہی کا الزام سامنے آیا ہو۔ پچھلے چند سالوں میں کئی ماڈلز اور اداکاروں نے پروڈیوسرز پر معاہدوں کی خلاف ورزی اور پیسے ہتھیانے کے الزامات لگائے ہیں۔

ممکنہ قانونی نتائج
اگر دھوکہ دہی کے الزامات ثابت ہوگئے تو کرن سنگھ کو بھاری جرمانہ اور قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

فلم کا مستقبل بھی خطرے میں پڑ سکتا ہے کیونکہ اسکینڈل کی وجہ سے اس کی شہرت متاثر ہوئی ہے۔

روچی گُجر اور کرن سنگھ کا تنازع بھارتی فلم انڈسٹری میں ایک نئی بحث لے آیا ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف فلمی دنیا کے لیے سبق ہے بلکہ فنکاروں اور پروڈیوسرز کے درمیان شفاف معاہدوں کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فلم انڈسٹری میں روچی گ جر نے دھوکہ دہی کرن سنگھ کا الزام

پڑھیں:

ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، اربوں کے اثاثوں والے افراد کی لسٹ جاری

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکشاف کیا ہے کہ کچھ ٹیکس دہندگان اربوں روپے مالیت کے اثاثے اور پرتعیش طرزِ زندگی رکھتے ہیں، مگر اپنے ٹیکس گوشواروں میں صرف معمولی آمدن ظاہر کرتے ہیں۔

ایف بی آر کے مطابق یہ افراد لگژری گاڑیاں، مہنگے برانڈڈ کپڑے، گھڑیاں اور بیگز استعمال کرتے ہیں اور غیرملکی دورے کرتے ہیں، لیکن انکم ٹیکس ڈیکلریشن میں بہت کم آمدن رپورٹ کرتے ہیں۔

ایف بی آر کے لائف اسٹائل مانیٹرنگ سیل نے ممکنہ ٹیکس چوروں کی تفصیلات ہیڈکوارٹرز اور متعلقہ ریجنل ٹیکس دفاتر کو بھیج دی ہیں تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔

مزید پڑھیں: سینیٹرز نے ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کو 10 سال قید سزا کی تجویز کو مسترد کردیا

لاہور کی ایک فنانشل ٹیکنالوجی کمپنی کے سی ای او کے پاس 30 لگژری گاڑیاں موجود ہیں، جن کی مجموعی مالیت 2.741 ارب روپے ہے۔ ان میں لیمبورگینی، رولز رائس فینٹم اور دیگر مہنگی گاڑیاں شامل ہیں، مگر ٹیکس ریٹرنز میں ان کا کوئی ذکر نہیں۔

ایک لاہور کی ٹریول انفلوئنسر نے 2021 سے 2025 کے دوران 25 سے زائد ممالک کا سفر کیا، لیکن آمدن صرف 4.42 لاکھ سے 37.9 لاکھ روپے ظاہر کی۔

اسلام آباد کی ایک ماڈل اور سوشل میڈیا انفلوئنسر نے 13 ممالک کا سفر کیا اور مہنگی جواہرات، برانڈڈ کپڑے، لگژری بیگ، رولیکس گھڑیاں اور دیگر قیمتی اثاثے خریدے، مگر آمدن صرف 35 لاکھ سے 54.9 لاکھ روپے ظاہر کی۔

ایف بی آر نے کہا ہے کہ یہ جانچ ایسے وقت میں کی گئی ہے جب ٹیکس وصولی کا نظام اپنے سالانہ ہدف 14.13 ٹریلین روپے کے حصول میں مشکلات کا سامنا کر رہا ہے اور جولائی تا اکتوبر 2025 کے دوران 274 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: سولر پینلز اور انٹرنیٹ مہنگے ہونے کا امکان، ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو تجاویز دیدیں

ایک فِن ٹیک کمپنی کے سی ای او اور بانی نے اپنی مہنگی گاڑیوں اور دیگر اثاثوں کے ذریعے اپنے پرتعیش طرزِ زندگی کو نمایاں کیا، لیکن ٹیکس ریٹرنز میں ان کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ ان کے گوشواروں کا جائزہ لینے سے ظاہر ہوا کہ ان کی آمدنی اور اثاثوں میں نمایاں تضاد موجود ہے۔

مثال کے طور پر، انہوں نے 2019 سے 2025 تک آمدنی میں بار بار ترمیم کی، جس سے کاروباری سرمایہ اور سونے کی مقدار میں بھی اضافہ ظاہر کیا گیا، حالانکہ ان کی اصل زندگی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں گزری ہے اور زرعی زمین کی ملکیت نہیں ہے۔

ایف بی آر کے مطابق، ان افراد کے خلاف باضابطہ تحقیقات اور کارروائی جاری ہے تاکہ ٹیکس چوری کی روک تھام کی جا سکے اور ملک میں ٹیکس کلچر کو فروغ دیا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ارپ پتی آمدن کم ایف بی آر ٹیکس چور لگژری لائف

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، اربوں کے اثاثوں والے افراد کی لسٹ جاری
  • پاک سوزوکی کا ’ایوری وی ایکس آر‘ پر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کی رعایت کا اعلان
  • بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ جیت لیا، 1 ارب 25 کروڑ روپے انعام حاصل کیا
  • ٹرینوں میں بغیر ٹکٹ سفر کرنیوالے مسافروں کو لاکھوں روپے جرمانہ
  • بھارتی طیارے میں بم کی اطلاع: ہنگامی طور پر ممبئی ایئرپورٹ پر اتارلیا گیا
  • ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں نمایاں اضافہ
  • پنجاب میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے نئے قوانین اور جرمانوں میں اضافہ
  • ڈکی بھائی رشوت کیس؛ این سی سی آئی اے کے 6 افسران سے سوا چار کروڑ کی وصولی
  • این سی سی آئی اے کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر پر 15 کروڑ روپے رشوت لینے کا الزام
  • باہوبلی کے مداحوں کے لیے بڑا سرپرائز، پروڈیوسر نے تصدیق کردی