اورکزئی ؛ کوئلے کی کان میں گیس بھر جانے سے دھماکا، 3 مزدور جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک : خیبرپختونخوا کے ضلع اورکزئی میں کوئلے کی کان میں گیس بھر جانے کے باعث دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں 3 مزدور جاں بحق ہوگئے۔
اورکزئی پولیس کے مطابق حادثہ اورکزئی کے علاقے کریز میں واقعہ جنگل لیز مائن نمبر 3 میں پیش آیا، جہاں کوئلے کی کان میں اچانک گیس بھر جانے کی وجہ سے دھماکا ہوگیا، جس سے کان میں کام کرنے والے 3 مزدور دم گھٹنے سے جان کی بازی ہار گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کی اطلاع پر اورکزئی انتظامیہ اور پولیس نے اور دیگر اداروں نے مل کر ریسکیو آپریشن کیا، تینوں مزدوروں رحیم اللہ، اسلم خان اور شیر رحمان کی لاشیں کان سے باہر نکالیں۔
مرغی کی قیمت نے شہریوں کے ہوش اڑا دئیے
پولیس نے بتایا کہ مرنے والے مزدوروں کا تعلق ضلع شانگلہ سے ہے تاہم میتوں کو آبائی ضلع شانگلہ کے لیے روانہ کر دیا گیا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کان میں
پڑھیں:
ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکوں میں ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو الگ الگ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سوئی میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پہلا دھماکا صبح سویرے 7 بجے کے قریب لنجو کے نزدیک سغاری گاؤں میں ہوا جہاں ایک خاتون حیات چاکرانی اپنی 8 سالہ بیٹی اور ایک مقامی شخص غلام نبی گھر سے باہر نکلتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ لاشیں شناخت کے قابل نہ رہیں جبکہ دوسرا دھماکا یارو پٹ کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں دو مرد، ایک خاتون اور ان کا 10 سالہ بیٹا زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیویز اہلکاروں نے ڈیرہ بگٹی کے سول ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔
مقامی لوگوں نے ایکسپریس نیوز کوبتایا ہے کہ دھماکوں کی جگہ پر کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی اور یہ بارودی سرنگیں ممکنہ طور پر کسانوں یا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائی گئی تھیں۔
ایک رہائشی نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں بارودی سرنگیں اب روزمرہ کا خطرہ بن چکی ہیں اور ہم اپنے بچوں کو گھر سے باہر بھیجنے سے ڈرتے ہیں۔
لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستوں نے دھماکوں کے مقامات کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
حکام نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ دھماکوں کی نوعیت جانچنے کے لیے ماہرین کی ٹیم طلب کر لی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جبکہ اب تک کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔