سندھ میں ڈینگی کے 345 کیسز، رواں سال پہلی موت کراچی میں رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
ضلع شرقی سے تعلق رکھنے والی 48 سالہ خاتون ڈینگی وائرس سے جاں بحق ہو گئی ہیں، جو رواں سال کراچی میں ڈینگی سے ہونے والی پہلی ہلاکت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چلاس میں ڈینگی کے وار: 500 افراد شکار، 2 جاں بحق
محکمہ صحت کے مطابق اب تک سندھ بھر میں ڈینگی کے 345 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ شہریوں کی معمولی سی غفلت بھی مچھر کی افزائش کا سبب بن سکتی ہے۔
پھینکی گئی بوتلیں اور پانی جمع کرنے والا کوڑا کرکٹ مچھروں کے لاروا کی افزائش کے لیے موزوں ترین جگہیں ہیں۔
ڈینگی کے ساتھ ساتھ ملیریا اور چکن گونیا بھی مچھر کی بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث پھیل رہے ہیں۔
ماہر پیتھالوجی کے مطابق، مون سون کے بعد کا موسم مچھروں کی افزائش کے لیے سازگار ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سوڈان خانہ جنگی: قحط، ہیضے اور ڈینگی سے لاتعداد اموات کا خدشہ
نجی ٹیلیویژن کی رپورٹ کے مطابق ماہر حشرات نے مشورہ دیا کہ شہریوں کو اپنے گھروں اور آس پاس کے علاقوں میں صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو شہر بھر میں مچھر مار اسپرے کے باقاعدہ انتظامات کرنے چاہییں تاکہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈینگی سندھ کراچی محکمہ صحت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈینگی کراچی میں ڈینگی ڈینگی کے
پڑھیں:
سندھ میں پہلی بار نابینا افراد کیلئے اسکینرز اسٹک تیار
سندھ میں پہلی بار بینائی سے محروم افراد کے لئے اسکینرزاسٹک تیار کرلی گئی۔ سندھ میں 60 لاکھ سے زائد خصوصی بچے اور دیگر ذہنی معذور افراد ہیں۔ ذہنی و جسمانی معذور افراد اور آٹزم سمیت خصوصی بچوں کو بااختیار بنانے کے لیے جدید طبی ٹیکنالوجی کے ذریعے ڈوائسسز بھی تیار کی جارہی ہیں۔
سندھ میں پہلی بار بینائی سے محروم افراد کی رہنمائی کے لیے سینسر والی اسکینر اسٹک تیار کرلی گئی جبکہ دیگر ذہنی و جسمانی معذوری اور مفلوج سمیت آٹزم اسپیشل بچوں کی زندگی کو کارآمد بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مختلف ڈیوائسسز بھی تیار کی جارہی ہیں۔ یہ اسکینر اسٹک اور مختلف ڈیوائسسز این ای ڈی یونیورسٹی کے بائیو میڈیکل ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ تیار کررہا ہے۔
اس سلسلے میں ڈیپارٹمنٹ آف ایمپاورمنٹ آف پرسنز ودڈس ایبلٹی حکومت سندھ اور این ای ڈی یونیورسٹی کے درمیان معائدہ بھی طے پایا گیا ہے جس کے تحت سندھ میں پہلی بار اس منصوبے کو پائلٹ پروچیکٹ کے طور پر رواں ماہ میں متعارف کرایا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں ڈیپارٹمنٹ آف ایمپاورمنٹ آف پرسنز ودڈس ایبلٹی حکومت سندھ بینائی سے محروم افراد کو اسکینر اسٹک بلامعاوضہ فراہم کرے گی۔
سیکریٹری ایمپاورمنٹ طحہٰ احمدفاروقی نے ایکسپریس ٹریبون کو بتایا کہ بنیائی سے محروم افراد کے لیے سندھ میں پہلی بار اسکینرزاسٹک تیار کرلی گئی ہے جبکہ دیگرذہنی و جسمانی معذور افراد اور آٹزم سمیت خصوصی بچوں کو بااختیار بنانے کے لیے جدید طبی ٹیکنالوجی کے ذریعے خصوصی ڈیوائسسز بھی تیار کی جارہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیپارٹمنٹ آف ایمپاورمنٹ آف پرسنز ودڈس ایبلٹی حکومت سندھ کی جانب سے دیگر معذور افراد کو بھی یہ جدید طبی آلات مفت فراہم کی جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں خصوصی بچے اور دیگر ذہنی وجسمانی معذور افراد کی تعداد 60 لاکھ سے زائد ہے۔ ڈیپارٹمنٹ آف ایمپاورمنٹ آف پرسنز ودڈس ایبلٹی حکومت سندھ نے این ای ڈی کے بائیومیڈیکل انجینئرنگ شعبہ کے ساتھ مل کر ذہنی صحت اور نیند کی کمی دور کرنے کے لیے MindFoster، توجہ کی کمی کو دور کرنے کے لیے Binaural Beats، ذہنی اور علمی مہارت کے لیے Neurofeedback، متاثرہ مریض کو بار بار ڈاکٹر کو دیکھنے اور مریض کی پروفائلنگ کے لیے Digital Cognitive Assessment، معذور افراد کے لیے Trunk Orthosis، اسپائنل کوڈ کے مریضوں کے لیے Floor to Chair patient lifter، نابینا افراد کی بہتر آمدورفت کے لیے WalkAid، لڑکیوں کو خصوصی ایام کے دوران میڈیکیٹڈ پیڈ HerCrampseEase اور معذور افراد کے آمدورفت میں اسانی کے لیے EasyMobility سمیت دیگر ڈیوائسسز تیار کی جارہی ہیں۔
طحہ فاروقی نے بتایا کہ رواں ماہ میں بینائی سے محروم افراد کے لیے اسیکنر اسٹک مفت فراہم کردی جائے گی جبکہ دیگر ذہنی و جسمانی مفلوج افراد کے لیے بلاومعاوضہ ڈیوائسسز فراہم کی جائیں گی۔