ذرائع کے مطابق حریت رہنمائوں نے سرینگر سے جاری اپنے ایک مشترکہ بیان میں جموں میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں ایک نوجوان کے ماورائے عدالت قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی آواز کو دبانے کے لیے طاقت اور خوف کا استعمال کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مختلف حریت رہنمائوں نے حق خودارادیت کے کشمیری عوام کے جائز مطالبے کو کچلنے کے لئے نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کے ظالمانہ اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت رہنمائوں نے سرینگر سے جاری اپنے ایک مشترکہ بیان میں جموں میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں ایک نوجوان کے ماورائے عدالت قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی آواز کو دبانے کے لیے طاقت اور خوف کا استعمال کر رہا ہے اور سیاسی مطالبات کرنے والوں کو سزا دینے کے لئے ماورائے عدالت قتل اور دوران حراست تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے اور مسلسل ہراساں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت آزادی پسند رہنمائوں، کارکنوں، انسانی حقوق کے محافظوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کو نشانہ بنانے کے لیے این آئی اے اور ایس آئی اے جیسے تحقیقاتی اداروں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر نگرانی، انٹرنیٹ سنسرشپ، چھاپے، گرفتاریاں اور یو اے پی اے اور پی ایس اے جیسے کالے قوانین ریاستی دہشت گردی کے ہتھیار ہیں۔ حریت رہنمائوں نے بھارت کی نام نہاد جمہوریت کو ایک ڈھونگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کشمیری عوام کو مسلسل ان کے بنیادی شہری اور سیاسی حقوق سے محروم کر رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام رائے شماری کے مطالبے کو کچلنے کے لئے اجتماعی سزا دینے کی بھارتی پالیسی اس کی بوکھلاہٹ کی عکاسی کرتی ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ کوئی بھی فوجی جارحیت یا ظلم و جبر آزادی کے لئے کشمیری عوام کے عزم کو توڑ نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک پوری آبادی کو ہمیشہ کے لیے خاموش نہیں کر سکتا۔ کشمیر میں مزاحمت کا جذبہ لازوال ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ناانصافیوں اور منظم جبر کو مزید نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ وہ بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کرے اور کشمیری عوام کو آزادانہ طور پر اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے دے۔ حریت رہنمائوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حتمی حل تک حق خودارادیت کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھنے کے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حریت رہنمائوں نے کہا کہ بھارت کشمیری عوام کر رہا ہے نے کہا کہ انہوں نے کے لئے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب

ایک بیان میں چیئرمین نظام مصطفی پارٹی نے کہا کہ اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین نظام مصطفی پارٹی سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ افغانستان پاکستان پڑوسی اسلامی برادر ملک ہے، استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، امید ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک دیرپا قیام امن کے لیے سفارتی اقدام کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ حاجی محمد حنیف طیب نے ترکیہ اور قطر کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا، ان دونوں ممالک کی مسلسل کوششوں اور ثالثی کی بدولت بات چیت کی راہ ہموار ہوئی اور دونوں ملکوں نے جنگی بندی پر اتفاق کیا، امید ہے کہ ترکیہ اور قطر اس عمل کے لیے اپنی کوششوں کو مسلسل جاری رکھے گی، اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کے مسئلہ پر پاکستان اور ترکیہ مل کر کام جاری رکھیں گے
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • قدرت سے ربط رکھنے والے سرفہرست ممالک کون کون سے ہیں؟ فہرست جاری
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے، آل پارٹیز حریت کانفرنس
  • بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر مظالم جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت
  • پاک افغان جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب