وزیر مملکت طلال چوہدری کی منصورہ آمد، لانگ مارچ کے روٹ پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے منصورہ میں جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ اور سیکرٹری جنرل امیر العظیم سے ملاقات کی جس میں کوئٹہ سے آنے والے لانگ مارچ کے روٹ اور سکیورٹی انتظامات پر اتفاق ہوگیا۔
ملاقات کے دوران طے پایا کہ لانگ مارچ کے شرکاء مظفرگڑھ سے ہوتے ہوئے ملتان اور لاہور پہنچیں گے۔
طلال چوہدری نے یقین دہانی کرائی کہ مارچ کے شرکاء کو ملتان اور لاہور تک سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی کمیٹی “حق دو بلوچستان” کے منتظمین سے بات چیت کرے گی اور کوشش کی جائے گی کہ لانگ مارچ لاہور میں ہی اختتام پذیر ہو۔
لاہور پہنچنے کے بعد اسلام آباد جانے سے متعلق مزید مذاکرات کیے جائیں گے۔
جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل امیر العظیم نے کہا کہ جماعت اسلامی آئین کے مطابق عوام کے حقوق کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
انہوں نے زور دیا کہ حکومت بلوچ عوام کے مسائل کے حل کے لئےسنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔
لیاقت بلوچ نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان کے عوام کے دیرینہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے اور لانگ مارچ کے پرامن انعقاد کو یقینی بنائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لانگ مارچ کے
پڑھیں:
بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات سے محروم رکھنا جمہوریت کی توہین ہے، عبدالواسع
تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے لاکھوں شہریوں نے اپنے بلدیاتی نمائندے بڑی امیدوں سے منتخب کیے تھے، لیکن موجودہ صوبائی حکومت نے روز اول سے ہی بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز اور اپنے قانونی اختیارات سے محروم رکھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی عبدالواسع نے صوبائی حکومت کی جانب سے ڈپٹی کمشنرز کو بلدیاتی فنڈز استعمال کرنے کا اختیار دینے کو عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ اور جمہوری عمل کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ جماعت اسلامی پشاور سٹی کے تحت ضلعی سیکرٹریٹ نشترآباد میں زونل اور مقامی ذمہ داران کے تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے لاکھوں شہریوں نے اپنے بلدیاتی نمائندے بڑی امیدوں سے منتخب کیے تھے، لیکن موجودہ صوبائی حکومت نے روز اول سے ہی بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز اور اپنے قانونی اختیارات سے محروم رکھا ہے، جس کی وجہ سے صوبے میں بلدیاتی ادارے عملاً بے دست و پاں بن چکے ہیں۔ بلدیاتی حکومتوں کے آخری سال میں حکومت کا اختیارات ڈی سی صاحبان کے حوالے کرنا ایک غیر جمہوری اور بیوروکریسی پر مبنی نظام کو تقویت دینے کی کوشش ہے، جو کسی صورت قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کا بنیادی مقصد عوامی مسائل مقامی سطح پر ان کے نمائندوں کے ذریعے حل کرنا ہے۔ لیکن اگر فیصلہ سازی اور فنڈز کے استعمال کا اختیار عوامی نمائندوں کی بجائے بیوروکریسی کو دیا جائے، تو نہ صرف عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے بلکہ کرپشن اور اقربا پروری کے دروازے بھی کھلتے ہیں۔ عبدالواسع نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی اس اقدام کی پرزور مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ بلدیاتی نمائندوں کو فوری طور پر ان کے آئینی و قانونی اختیارات دیے جائیں، تمام فنڈز کے استعمال میں شفافیت اور عوامی مشاورت کو یقینی بنایا جائے، ڈپٹی کمشنرز کو بلدیاتی فنڈز جاری کرنے کا سلسلہ فی الفور بند کیا جائے اور انہیں بلدیاتی اداروں کی نگرانی تک محدود رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے اس غیر جمہوری فیصلے کو واپس نہ لیا تو جماعت اسلامی صوبہ بھر میں بلدیاتی نمائندوں اور عوام کے ساتھ مل کر پرامن احتجاج شروع کریں گی۔ اجتماع سے ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ،نائب امیر حمداللہ جان بڈھنی اور سٹی امیر حافظ حمید اللہ ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا۔