امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ ملک کو قرضوں کے جال اور آئی ایم ایف کی غلامی میں جکڑنے والے ملک و قوم کا استحصال کر رہے ہیں، لوگوں کا حق مار کر اپنے کاروبار بڑھانے والے جاگیر دار اور وڈیرے ملک کو ایک پائی ٹیکس دینے کیلئے تیار نہیں، حکومت غریب عوام کے پیسے پر چل رہی ہے، جبکہ حکمران آئے روز اپنی مراعات اور تنخواہوں میں اضافہ کرکے چھوٹے کسانوں، تاجروں اور عام آدمی کی مشکلات اور پریشانیوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ملک پر ظلم کا نظام مسلط ہے، آئین تو موجود ہے، اس پر عمل نہیں ہوتا، عدالتوں سے عوام ہی نہیں، ججز بھی غیر مطمئن ہیں۔ پیسے والا انصاف خرید لیتا ہے، غریب کی نسلیں عدالتوں کے دھکے کھاتی ہیں۔ منصورہ لاہور میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا جماعت اسلامی نچلی سطح تک عوام کو انصاف دلانے کیلئے کوشاں ہے، جاگیر دار کسان اور سرمایہ دار اور ٹھیکیدار مزدور کے خون پسینے کی کمائی کھا رہے ہیں، شوگر ملز مافیا حکومت میں بیٹھ کر عوام کو لوٹ رہا ہے، حکمران عوام کا استحصال کر رہے ہیں، ظالم حکمرانوں سے نجات حاصل کرنے کیلئے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کو مہنگائی،بے روز گاری اور لاقانونیت سے نجات دلانے کیلئے ملک کے ہر گوٹھ اور گاؤں اور شہر کے ہر محلہ اور یونین کونسل میں عوامی کمیٹیاں بنا رہی ہے۔یہ عوامی کمیٹیاں نہ صرف ظلم و ناانصافی کیخلاف عوام کو متحد اور منظم کریں گی بلکہ معاشرے کو منشیات کی لعنت سے پاک، نوجوانوں کو نشہ سے بچانے اور منشیات کے مکروہ دھندے کے سدباب کیلئے موثر کردار ادا کریں گی۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تعلیمی نظام کی بہتری، سرکاری سکولوں کی خستہ حال عمارتوں اوراپ گریڈیشن کیلئے حکمت عملی، بلدیاتی مسائل کے حل اور مساجد کی بہتر دیکھ بھال کیلئے جماعت اسلامی کی عوامی کمیٹیاں مقامی آبادی کو ساتھ ملا کر معاشرے میں ایک مثبت تبدیلی کا سنگ بنیاد رکھیں گی۔ نوجوان تعلیم اور کھیلوں کیساتھ ساتھ نیکی اور بھلائی کے کاموں میں بھی مقابلہ کریں گے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ملک کو قرضوں کے جال اور آئی ایم ایف کی غلامی میں جکڑنے والے ملک و قوم کا استحصال کر رہے ہیں، لوگوں کا حق مار کر اپنے کاروبار بڑھانے والے جاگیر دار اور وڈیرے ملک کو ایک پائی ٹیکس دینے کیلئے تیار نہیں، حکومت غریب عوام کے پیسے پر چل رہی ہے، جبکہ حکمران آئے روز اپنی مراعات اور تنخواہوں میں اضافہ کرکے چھوٹے کسانوں، تاجروں اور عام آدمی کی مشکلات اور پریشانیوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔

.