جماعت اسلامی بلوچستان کا لانگ مارچ روک دیا گیا، 2 نائب امرا سمیت 11 کارکن گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
بلوچستان سے اسلام آباد کی جانب رواں ’حق دو بلوچستان‘ لانگ مارچ کو پنجاب کے شہر مظفر گڑھ میں پولیس نے روک دیا، جبکہ جماعت اسلامی بلوچستان کے 2 نائب امراء سمیت 11 کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ جماعت اسلامی کے ذرائع کے مطابق لانگ مارچ کو مظفر گڑھ سے آگے نہیں بڑھنے دیا جارہا ہے۔ 8 کلومیٹر تک کنٹینرز لگا کر راستے سیل کردئیے گئے ہیں۔ جس کے نتیجے میں ہزاروں گاڑیاں محصور ہو کر رہ گئی ہیں۔
لانگ مارچ کی قیادت جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر اور رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کر رہے ہیں۔ مارچ 2 روز قبل کوئٹہ سے شروع ہوا تھا اور اس کا مقصد بلوچستان کے وسائل کی منصفانہ تقسیم، عوامی محرومیوں کے خاتمے، اور آئینی حقوق کے حصول کے لیے آواز بلند کرنا ہے۔
مارچ کے شرکا لورالائی سے روانہ ہو کر ڈیرہ غازی خان کے راستے ملتان جا رہے تھے، تاہم پولیس نے مظفر گڑھ کے مقام پر قافلے کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔ اس دوران جماعت اسلامی کے متعدد کارکنان کو گرفتار کیا گیا، جن میں جماعت کے 2 نائب امراء بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل لانگ مارچ فورٹ منرو کے مقام سے پنجاب میں داخل ہوا جہاں عوام کی بڑی تعداد نے مارچ کا استقبال کیا۔ خطاب کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا:
’ہماری جدوجہد پرامن ہے، حکومت غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال نہ کرے۔ لانگ مارچ ہر صورت اسلام آباد پہنچے گا۔‘
لانگ مارچ کے شرکا کا اتوار کے روز لاہور پہنچنے کا پروگرام ہے، جہاں جماعت اسلامی کے صوبائی و مرکزی قائدین مارچ سے خطاب کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے سرحد کی بندش اور لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر مولانا ہدایت الرحمان کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان
یاد رہے کہ جماعت اسلامی بلوچستان کے زیر اہتمام کوئٹہ سے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا آغاز جمعہ کو ہوا۔ لانگ مارچ کے قافلے کو کوئٹہ سے کچلاک اور بوستان تک 20 کلومیٹر کے فاصلے میں 3 مقامات پر روکنے کی کوشش کی گئی۔
یہ مارچ جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر اور رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کی قیادت میں روانہ ہوا، جس میں جماعت اسلامی کے مرکزی رہنماؤں اور صوبائی قیادت نے بھی بھرپور شرکت کی۔
لانگ مارچ کی روانگی کے موقع پر خواتین کارکنان بھی بڑی تعداد میں موجود تھیں جنہوں نے قافلے کو رخصت کیا۔ مولانا ہدایت الرحمان نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
’یہ مارچ بلوچستان کے عوام کے حقوق، ساحل و وسائل اور معدنیات پر ان کے جائز حق کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ہم اسلام آباد کے حکمرانوں سے سوال کریں گے کہ بلوچستان کو مسلسل محرومیوں کا شکار کیوں بنایا جا رہا ہے؟‘
انہوں نے کہا کہ عوام کو تعلیم، صحت، روزگار جیسے بنیادی مسائل کا سامنا ہے لیکن حکومت مسلسل خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سیاسی جماعتوں نے بلوچستان کے عوام کو استعمال کیا، مولانا ہدایت الرحمان
لانگ مارچ کے قافلے کو کوئٹہ سے کچلاک اور بوستان تک 20 کلومیٹر کے فاصلے میں 3 مقامات پر روکنے کی کوشش کی گئی۔ ایئرپورٹ روڈ طور ناصر، کچلاک بائی پاس، کچلاک بازار اور بوستان کے مقام پر کنٹینرز اور دیگر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، لیکن کارکنان نے مولانا ہدایت الرحمان کی قیادت میں تمام رکاوٹیں عبور کر لیں اور قافلہ پرامن انداز میں اپنی منزل کی طرف روانہ ہو گیا۔
مولانا ہدایت الرحمان نے خبردار کیا کہ ہم پرامن لوگ ہیں، ہمیں اشتعال نہ دلایا جائے۔ حکومت جمہوری جدوجہد کے راستے میں رکاوٹیں نہ ڈالے۔ ہم ان شاء اللہ تمام رکاوٹیں توڑ کر اسلام آباد پہنچیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کے عوام ہمارے منتظر ہیں، ہم ان کے ساتھ مل کر لانگ مارچ کو کامیاب بنائیں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کے عوام کو ان کا حق دیا جائے، ان کی آواز ایوانوں تک پہنچائی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جماعت اسلامی بلوچستان حق دو بلوچستان لانگ مارچ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی بلوچستان حق دو بلوچستان لانگ مارچ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ جماعت اسلامی بلوچستان کے مولانا ہدایت الرحمان جماعت اسلامی کے اسلام آباد لانگ مارچ قافلے کو کوئٹہ سے کے عوام مارچ کے
پڑھیں:
امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے،مولانا فضل الرحمان
امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے،مولانا فضل الرحمان WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے قطر کے سفارتخانے کا دورہ کیا اور قطرکے سفیر علی بن مبارک الخاطر سے ملاقات کی۔ مولانافضل الرحمان نے قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی اور قطر کے ساتھ اظہاریکجہتی کیا۔انہوں نے کہا کہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا فوری انعقاد قابل تحسین ہے اور دوحہ کانفرنس اسلامی دنیا کے وحدت کیلئے نقطہ آغاز ثابت ہوگا، مسلم دنیا کا اپنے دفاع کیلئے باہمی اتحاد واتفاق ناگزیر ہوچکا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے۔قطرکے سفیر علی بن مبارک نے مولانا فضل الرحمان کی اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسرائیلی حملے کے موقع پر پاکستانی قوم کی جانب سے اظہار یکجہتی قابل تحسین ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، ایک دن بھی ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کیلئے کوشش نہ کی ہو،علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، ایک دن بھی ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کیلئے کوشش نہ کی ہو،علی امین... وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان انتہائی اہم ملاقات طے پاک بھارت ٹاکرے میں میچ ریفری کا تنازع، قومی ٹیم نے دبئی میں شیڈول پریس کانفرنس ملتوی کر دی حیدر آباد، بحریہ ٹاون کی 893ایکڑ زمین کو غیر قانونی قرار،خالی کروانے کا حکم ملالہ یوسفزئی کا سیلاب متاثرین کیلئے 2لاکھ 30ہزار ڈالر امداد کا اعلان سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم