اسرائیلی فوج نے غزہ کیلئے امداد لے جانیوالی کشتی پر قبضہ کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
اسرائیلی فوج نے غزہ کے لئے امداد لے جانے والی امدادی کشتی پر قبضہ کر لیا۔
فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے امدادی جہاز کو اسرائیل کے تین بحری جہازوں اور ڈرونز نے گھیرے میں لیا اور فوجی کشتی پر چڑھ گئے جس کے بعد اسرائیلی فوج نے کشتی میں سوار نہتے بین الاقوامی سماجی کارکنوں پر اسلحہ تان لیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق امدادی کشتی اسرائیل کی ناکہ بندی توڑ کر غزہ امداد لے جانا چاہتا تھا۔ چھ اسرائیلی فوجیوں نے امدادی جہاز پر قبضہ کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہندالانامی امدادی جہاز اٹلی سے بچوں کے لئے دوائیں اور خوراک لے کر روانہ ہوا تھا۔ اکیس رکنی اسٹاف میں ڈاکٹرز، امدادی رضاکا، ارکان پارلیمنٹ سوار ہیں۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے امدادی کشتی پر قبضے کی تصدیق کردی۔ کہا گیا کہ غزہ جانیوالے ایک جہاز کو روک دیا ہے اور تمام مسافر محفوظ ہیں۔
اسرائیل فلسطینی علاقے میں انسانی بحران کو کم کرنے کے لئے امداد کی فراہمی سمیت کئی دوسرے اقدامات کر رہا ہے۔
امداد لے جانے والی کشتی پر اسرائیلی قبضے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ چالیس روز قبل بھی امدادی کشتی کو اسرائیلی فوج نے قبضے میں لیا تھا۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری ہے، اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 71 فلسطینی شہید ہوگئے۔ شہدا میں امداد کے منتظر 42 افراد بھی شامل ہی۔
عرب میڈیا کے مطابق بھوک سے مزید 5 بچے چل بسے۔ پانچ ماہ کی زینب دودھ نہ ملنے پر دم توڑ گئی۔ بھوک سے دم توڑنے والوں کی تعداد 127 سے زائد ہوگئی جن میں 85 بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 59 ہزار 733ہوگئی ہوگئی۔ ایک لاکھ چوالیس ہزار چار سو ستتر فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج نے امدادی کشتی امداد لے کشتی پر
پڑھیں:
اسماعیل بقائی نے حنظلہ کشتی پر اسرائیلی حملے کو بحری قزاقی قرار دیدیا
اپنے ایک جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ فوری طور پر غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، بلا روک ٹوک انسان دوست امداد پہنچائی جائے اور امداد کی تقسیم صرف بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ طریقہ کار کے تحت ہو۔ اسلام ٹائمز۔ آج اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے اسرائیل کی بحری جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی، جس میں صیہونی بحریہ نے بین الاقوامی پانیوں میں غزہ کے لیے انسان دوست امداد لے جانے والے جہاز حنظلہ پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے اس اقدام کو سمندری ڈکیتی اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جارحانہ اقدام، فلسطین میں نسل کشی کی پالیسی، غزہ کے ظالمانہ محاصرے کو جاری رکھنے اور نہتی عوام کو بھوک و قحط کی جانب دھکیلنے کی کوشش ہے۔ اسماعیل بقائی نے مزید کہا کہ حنظلہ اور اس سے پہلے میڈلین امدادی جہاز پر حملہ، بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس کے لئے ضروری ہے کہ تمام ممالک اور عالمی ادارے اس جارحیت کی مذمت کریں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ فوری طور پر غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، بلا روک ٹوک انسان دوست امداد پہنچائی جائے اور امداد کی تقسیم صرف بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ طریقہ کار کے تحت ہو۔