پشاور ہائیکورٹ: سیاسی اور غیرقانونی احتجاجی مظاہروں کیخلاف درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
---فائل فوٹو
پشاور ہائی کورٹ میں سیاسی اور غیرقانونی احتجاجی مظاہروں کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سیاسی مظاہروں میں صوبے کے وسائل استعمال کیے جاتے ہیں، اسلام آباد کی جانب غیرقانونی لانگ مارچ اور سڑکوں کو بند کیا جاتا ہے، احتجاج کے لیے آئین و قانون میں طریقہ کار واضح ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ اراکینِ اسمبلی کو غیرقانونی احتجاجی مظاہروں سے روکا جائے۔
پشاور ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی درخواست میں صوبائی اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکمنامہ جاری
—فائل فوٹواسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا 2 صفحات کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان نے تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس جہانگیری کو کام سے روکا جا رہا ہے، اس کیس میں حساس نوعیت کے سوالات ہیں، جج کی اہلیت سے متعلق سوال ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عدالت کو بتایا گیا کہ سپریم جوڈیشنل کونسل میں شکایت بھی زیر التوا ہے۔
عدالت نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم دیا ہے۔
تحریری حکم نامے میں اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد سے 21 اکتوبر کو معاونت طلب کی گئی ہے جبکہ ایک اور درخواست گزار کی کیس میں فریق بننے کی درخواست منظور کی گئی ہے۔