سیکریٹری وزارت تعلیم کو چیئرمین ایچ ای سی کا عبوری چارج دینے کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
سیکریٹری تعلیم ندیم محبوب—فائل فوٹو
وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے مشاورت کے بعد سیکریٹری وزارت تعلیم کو چیئرمین ایچ ای سی کا عبوری چارج دینے کی منظوری دے دی ہے۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سیکریٹری تعلیم کو چارج دینے کی تصدیق کر دی۔
سیکریٹری تعلیم ندیم محبوب وزارت بدھ سے چیئرمین ایچ ای سی کے عہدے کا چارج سنبھالیں گے جبکہ آئندہ ہفتے تک نئے چیئرمین کی تعیناتی کے لیے اشتہار جاری کردیا جائے گا ۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ چیئرمین مختار احمد نے آخری دن بھی ایچ ای سی میں تبادلے اور تقرریاں کیں جنہیں منسوخ کر دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایچ ای سی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سندھ نے 646 اساتذہ تدریسی لائسنس تقسیم کردیے
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وہ اپنے اساتذہ کی اسی طرح عزت کرتے ہیں جیسے وہ اپنے والدین کی کرتے ہیں کیونکہ ان اساتذہ نے ان کے مستقبل کو سنوارا اور انہیں اپنے شعبے میں مؤثر انداز میں مقابلہ کرنے کے قابل بنایا۔
یہ بات انہوں ںے منگل کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں محکمہ تعلیم کے زیر اہتمام کامیاب امیدواروں کو تدریسی لائسنس دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں وزیر تعلیم سید سردار شاہ، وزیر برائے مویشی پروری محمد علی ملکانی، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن زاہد عباسی، سفارت کاروں، اراکین صوبائی اسمبلی، ماہرین تعلیم، زندگی ٹرسٹ کے شہزاد رائے اور سول سوسائٹی کے ارکان نے شرکت کی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھ تمام صوبوں میں تعلیم کے لیے سب سے زیادہ بجٹ مختص کرتا ہے، تعلیم پر خرچ دگنا یا اس سے بھی زیادہ بڑھایا جانا چاہیے تاکہ معیاری تعلیم فراہم کی جا سکے، اخراجات میں اضافہ کرنے کے لیے ہمیں مزید وسائل پیدا کرنا ہوں گے بصورت دیگر یہ ممکن نہیں۔
مراد علی شاہ نے یاد دلایا کہ تین سال قبل تدریسی لائسنس جاری کرنے کا خیال سردار شاہ کی جانب سے پیش کیا گیا اور کہا گیا تھا کہ لائسنس ان افراد کو دیے جائیں جو ہمارے مستقبل کو تشکیل دے رہے ہیں۔
تقریب کے دوران وزیر اعلیٰ نے 646 کامیاب امیدواروں کو تدریسی لائسنس دیے جن میں 297 جے ای ایس ٹی (جونیئر ایلیمینٹری اسکول ٹیچر) اور 195 پری سروس لائسنس شامل تھے۔
انہوں نے بتایا کہ تقریباً 4000 امیدواروں میں سے صرف 646 ہی امتحان میں کامیاب ہو سکے جس سے کامیابی کی شرح صرف 16 فیصد ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے بہت زیادہ محنت کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعلیٰ نے حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سندھ ٹیچر ایجوکیشن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سٹیڈا) کے ذریعے انتہائی قابل اساتذہ متعارف کرائے جائیں گے۔ انہوں نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ لاکھوں بچے اسکول سے باہر ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ جو بچے اسکولوں میں داخل ہیں ان کو دی جانے والی تعلیم کے معیار کا بھی جائزہ لیا جائے۔
اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ نے اس دور کو یاد کیا جب پرائمری اسکولز میں معیاری تعلیم فراہم کی جاتی تھی اور اساتذہ کی تقرری میرٹ کی بنیاد پر ہوا کرتی تھی۔ مراد علی شاہ نے تدریسی لائسنس کے دائرہ کار کو نجی تعلیمی اداروں اور ابتدائی بچپن کی تعلیم (ارلی چائلڈ ہوڈ ایجوکیشن) تک بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو یقین دلایا کہ حکومت اس پالیسی کے نفاذ میں درپیش انتظامی رکاوٹوں کو دور کرے گی اور اس کا دائرہ وسیع کرے گی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم سردار شاہ نے کہا کہ تدریسی لائسنس کا نفاذ تعلیمی نظام میں نمایاں بہتری لائے گا بعض افراد اس لائسنس کو اساتذہ کے لیے اسلحہ لائسنس سمجھ بیٹھے تھے، آئندہ تمام نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ کو لائسنس جاری کرنے سے قبل تربیت دی جائے گی اور صرف لائسنس یافتہ اساتذہ کو ہی آئندہ تعینات کیا جائے گا۔
تقریب سے سیکریٹری تعلیم زاہد عباسی، آغا خان یونیورسٹی کے ڈاکٹر ساجد علی، شہزاد رائے اور سندھ ٹیچر ایجوکیشن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر رسول بخش شاہ نے بھی خطاب کیا۔