لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر صحافی ندیم ملک نے نجی ٹی وی کے پروگرام کے دوران رانا ثناء اللہ کی موجودگی میں چینی کی قیمت بڑھے اور اس سے فائدہ اٹھانے کا الزام وفاقی کابینہ کے وزراء پر عائد کر دیاہے جس کی مشیر وزیراعظم تردید کرتے رہے لیکن سینئر صحافی اپنے دعوے پر ڈٹے رہے ۔

تفصیلات کے مطابق رانا ثناء اللہ نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چینی سرپلس ہوتے ہوئے مصنوعی طور پر قلت پیدا کی گئی اور دیہاڑی لگائی گئی اس میں مڈل مین کا سب سے زیادہ کر دار ہے ۔

سینئر صحافی ندیم ملک نے کہا کہ میں اپنا الزام آپ کی مرکزی حکومت پر دہرا رہا ہوں، ، وزیراعظم شہبازشریف کی بڑی واضح ہدایت تھی کہ اگر 140 روپے سے قیمت نہیں جائے گی تو پھر ایکسپورٹ کی اجازت ہو گی، لیکن وزیراعظم کی ناک کے نیچے آپ کی کابینہ کے وزیر اس کے اندر ملوث ہیں ، میں دوبارہ یہ الزام لگا رہا ہوں ۔پچھلی دور حکومت میں عمران خان کے وزیر اس میں ملوث تھے اور اس بار آپ کی حکومت کے وزیر اس میں ملوث ہے ، جنہوں نے چینی بیچ کر پیسے کمائے گئے ہیں ۔140 سے 200 پر قیمت جائے تو 60 روپے کا فرق ہے ، کس نے کمایاہے ؟

پاکستان جرنلسٹس فورم UAE کے  جنرل سیکرٹری حافظ زاہد علی کے والد محترم  کی روح کو ایصال ثواب کے لئے دعائیہ تقریب

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سارا مڈل مین ملوث ہے ،، آڑتھی لوگوں کی جو گرفت ہونی چاہیے تھی وہ نہیں ہے ، یہ ایک پور امافیا ہے ۔

ندیم ملک نے کہا کہ جی یہ پورا ایک مافیاہے اور اس میں آپ کے وزیر ملوث ہیں، انہوں نے ایکسپورٹ میں سہولت کاری کی ہے ، جب آپ مارکیٹ میں کہتے ہیں کہ تین لاکھ بیچ لو ، پھر تین لاکھ اور بیچ لو تو اس سے پہلے ہی قیمت بڑھنا شروع ہو جاتی ہے ۔

چینی کی مصنوعی قلت پیدا کر کے مڈل مین نے دیہاڑی لگائی ہے ! رانا ثناءاللہ
وزیراعظم کی ناک کے نیچے آپ کی کابینہ کے وزیر اس میں ملوث ہیں ! ندیم ملک ۔۔
اس میں مافیا ملوث ہے ! رانا ثناءاللہ
مافیا ہے لیکن آپ کی حکومت کے وزیر اس میں ملوث ہیں ! ندیم ملک ۔۔۔ pic.

twitter.com/SxjivxlYxH

— AMJAD KHAN (@iAmjadKhann) July 28, 2025

ٹوسٹ ماسٹرز کلب کے UAE  چیپٹر کی پہلی سالگرہ  ، نئے ممبران نے نفر حسین اوران کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کے وزیر اس میں ملوث رانا ثناء اللہ ندیم ملک نے کابینہ کے ملوث ہیں کہا کہ

پڑھیں:

کراچی: چینی شہریوں پر حملے میں ملوث 3 خوارج سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک

کراچی کے علاقے منگھوپیر میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ڈی ڈی) کی کارروائی کی چینی شہریوں پر حملے میں ملوث خودکش حملہ آور سمیت 3 خوارج ہلاک ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کراچی کے علاقے منگھوپیر میں مکان پر چھاپہ مارا، اس دوران مکان میں موجود دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی پر فائرنگ کردی۔
جوابی کارروائی میں خودکش حملہ آور سمیت 3 خوارج مارے گئے، ڈی ایس پی سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب نے سول ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے مشترکہ کارروائی کے دوران کراچی کے علاقے منگھوپیر میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کیا، جس میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد مارے گئے۔
راجا عمر خطاب نے بتایا کہ سیکیورٹی اداروں نے منگھوپیر میں ایک مکان پر چھاپہ مارا جہاں دہشت گرد موجود تھے، اور آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں انہیں ہلاک کر دیا گیا، ہلاک دہشت گرد زعفران کے سر پر حکومت نے 2 کروڑ روپے انعام رکھا ہوا تھا، مکان سے دستی بم، خودکش جیکٹس اور ڈائری ملی جس میں اہداف درج تھے۔
راجا عمر نے مزید بتایا کہ ہلاک دہشت گرد گزشتہ سال چینی شہریوں پر حملے میں بھی ملوث تھے۔

گزشتہ سال چینی شہریوں پر حملے کے بعد ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ انجینئرز اور سیکیورٹی گارڈ کے درمیان تلخ کلامی کے نتیجے میں پیش آیا، تاہم اصل وجہ جاننے کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ ایک نجی سیکیورٹی کمپنی کے سپروائزر اور تین سیکیورٹی گارڈز کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے، جب کہ فائرنگ میں ملوث گارڈ کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں، ڈی آئی جی نے مزید کہا تھا کہ مشتبہ گارڈ کے گھر کا پتہ لگا لیا گیا ہے اور تفتیشی ٹیمیں اس کے پڑوسیوں سے معلومات اکٹھی کر رہی ہیں۔
پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں حالیہ عرصے کے دوران خاصا اضافہ ہوا ہے، خصوصاً خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں، جہاں نومبر 2022 میں ٹی ٹی پی کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کیے جانے کے بعد سے حملوں میں شدت آئی ہے۔
یہ حملے زیادہ تر پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بناتے رہے ہیں، تاہم گزشتہ چند برسوں میں پاکستان میں چینی شہریوں کو بھی کئی بار دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کی 2024 میں شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق 2021 سے اب تک دہشت گرد حملوں میں 20 چینی شہری ہلاک اور 34 زخمی ہو چکے ہیں۔
اکتوبر 2024 میں کراچی ایئرپورٹ کے قریب ایک خودکش حملے میں، جس کی ذمہ داری کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی، 2 چینی باشندے جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے تھے۔
مارچ 2024 میں خیبر پختونخوا کے علاقے بشام میں چینی ورکروں کو نشانہ بنایا گیا، جس میں 5 چینی شہری ہلاک ہوئے، اس حملے کی ذمہ داری یا تو ٹی ٹی پی سے منسلک کسی گروپ یا داعش خراسان پر عائد کی گئی تھی۔
اپریل 2022 میں جامعہ کراچی میں واقع کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے باہر خودکش دھماکے میں 3 چینی باشندوں سمیت 4 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوئے تھے۔
پاکستان میں چینی شہریوں پر ہونے والے حملوں میں اضافے نے بیجنگ میں سی پیک منصوبوں کے حوالے سے سیکیورٹی خدشات کو شدید کر دیا ہے۔
اکتوبر 2024 کے آخر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین کے سفیر جیانگ زی ڈونگ نے چینی شہریوں پر حملوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور اسے ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اسلام آباد سے مطالبہ کیا کہ وہ چینی شہریوں کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کرے اور چین مخالف عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے۔
سابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے چینی سفیر کے بیان کو حیران کن اور دونوں ممالک کے طویل سفارتی تعلقات سے نمایاں انحراف قرار دیا تھا۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • چینی باہر بھیجنے میں کون سی شوگر ملز ملوث تھیں؟ فہرست سامنے آگئی
  • چین: شرح پیدائش میں اضافے کے لیے نئی پیشکش کیا ہے؟
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف سے کر غزستان کی کابینہ کے ڈپٹی چیئرمین عزت مآب عادل بیسالوف کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفدکی ملاقات
  • بلوچستان میں شہریوں کو مارنے والوں کا حل آپریشن کے سوا کچھ نہیں: رانا ثناء اللہ
  • سابق چیف جسٹس نے وزیراعظم شہبازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی
  • چینی اسکینڈل میں شریف اور زرداری خاندان ملوث ہیں. عمرایوب
  • کراچی: چینی شہریوں پر حملے میں ملوث 3 خوارج سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
  • وزیراعظم شہبازشریف کی زائرین کیلئے خصوصی پروازوں کے انتظامات کی ہدایت
  • آئندہ خیبر پختونخوا میں حکومت مسلم لیگ نون کی ہوگی، رانا تنویر کا دعویٰ