بیوی کو طلاق دینے کے بعد شہری کا دودھ سے نہا کر انوکھا جشن
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
آسام(نیوز ڈیسک)بھارت کی ریاست آسام کے رہائشی کے لیے ایک نیا دن تھا، اور اس دن کو منانے کا طریقہ بھی کچھ منفرد تھا۔ مانک علی نامی آسام کے شہری نے اپنی طویل عرصے سے منتظر ”آزادی“ کو ایک انوکھے طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا۔ مانک علی نے اپنی بیوی سے قانونی طور پر علیحدہ ہونے (طلاق لینے) کے بعد دودھ سے نہا کر جشن منایا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک وائرل ویڈیو میں بھارتی شہری کو اپنے گھر کے باہر، پلاسٹک کی چادر پر، دودھ کی چار بالٹیوں کے ساتھ کھڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ مذکورہ شخص ایک کے بعد ایک دودھ سے بھری چھوٹی بالٹی اپنے اوپر ڈال کر خوشی کا اظہار کرتا ہے۔
ویڈیو میں مانک علی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج سے میں آزاد ہوں۔ اس ویڈیو نے سوشل میڈیا پر تیزی سے مقبولیت حاصل کی اور صارفین نے دلچسپ تبصرے کیے۔
ویڈیو میں مانک کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ اپنے عاشق کے ساتھ بھاگ جاتی تھی۔ میں نے ہمارے خاندان کی سکونت کے لیے خاموش رہ کر اسے برداشت کیا۔
مقامی افراد کے مطابق مانک علی کی بیوی نے پہلے بھی کم از کم دو بار فرار ہو کر علیحدگی اختیار کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے بعد دونوں نے باہمی طور پر اپنی شادی کو قانونی طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
View this post on Instagram
A post shared by Kiddaan Entertainment (@kiddaanentertainment)
مانک علی کا کہنا تھا کہ میرے وکیل نے مجھے کل بتایا تھا کہ طلاق حتمی ہو چکی ہے۔ تو آج میں اپنی آزادی کا جشن دودھ میں نہا کر منا رہا ہوں۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئی، اور لوگوں نے اس پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔ کچھ لوگوں نے اس عمل کو غیر معمولی اور منفرد طریقہ جشن قرار دیا، جب کہ دیگر نے اس پر مذاق بھی اڑایا۔
مزیدپڑھیں:مون سون بارشیں: ملک بھر میں 49 بچوں سمیت 104 شہری جاں بحق، 413 گھر تباہ ہوئے
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ریچھوں کے بڑھتے حملوں سے نمٹنے کیلئے جاپانی حکومت کا انوکھا اقدام
جاپانی حکام جنگلی ریچھوں کے بڑھتے حملوں سے نمٹنے کی غرض سے شکاریوں کے لیے فنڈز مختص کرنے لگ گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کی وزارتِ ماحولیات کا کہنا تھا کہ وہ ایک پروگرام لانچ کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت لائسنس یافتہ شکاریوں یا دیگر افراد کی خدمات حاصل کی جائے گی تاکہ مسئلے سے نمٹا جاسکے۔
رواں برس ریچھوں نے ریکارڈ تعداد میں حملے کیے ہیں جس میں 13 اموات اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
حالیہ مہینوں میں ریچھوں کے اسکول کے دروازے توڑنے، بس اسٹاپ پر سیاحوں پر حملہ کرنے اور سپر مارکیٹوں میں گھومنے کے واقعات نے عالمی سطح پر سرخیاں بنائی ہیں۔
جمعرات کے روز متعدد وزارتوں اور ایجنسیوں نے پہلی اعلیٰ سطحی اجلاس بلایا جس میں مسئلے پر بحث ہوئی۔
وزیرِ ماحولیات ہیروٹاکا اِشیہارا کا کہنا تھا کہ حکام اس مسئلے میں مدد کے لیے مزید حکومتی شکاریوں اور دیگر افراد کی خدمات حاصل کرنے کے لیے اضافی بجٹ استعمال کریں گے۔