روبوٹس کو کھا کر طاقت بڑھانے والا نیا روبوٹ، کہیں اس کا اگلا شکار انسان تو نہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
یوں تو ہم آدمخور انسانوں کے بارے میں سنتے ہی آئے تھے لیکن اب روبوٹ خور مشین بھی سامنے آئی ہے لگتا ہے گویا سائنس فکشن اب حقیقت بننے لگی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کی پہلی روبوٹ فائٹ: پہلوانوں کے تابڑ توڑ حملوں، ناک آؤٹس نے سب کو حیران کردیا
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایسا خود مختار روبوٹ تیار کیا ہے جو نہ صرف خود کو مرمت اور بہتر کر سکتا ہے بلکہ دیگر روبوٹس کے استعمال شدہ یا خراب حصے بھی ’کھا کر‘ خود کو مزید طاقتور بنا لیتا ہے۔
اس حیرت انگیز تحقیق کو حال ہی میں مشہور سائنسی جریدے سائنس اڈوانسس میں شائع کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیے: چین میں ہیومنائیڈ روبوٹس کا فٹبال میچ، انسانی ٹیموں سے زیادہ جوش و خروش پیدا کرگیا
یہ روبوٹ ایک نئے تصور پر کام کرتا ہے جسے’روبوٹ میٹابولیزم‘ کہا جاتا ہے جس کا مطلب ہے کہ مشینیں اب صرف پروگرام پر عمل نہیں کریں گی بلکہ وہ بالکل جانداروں کی طرح۔اپنے اردگرد موجود وسائل کو استعمال کر کے خود کو اپ گریڈ، مرمت اور وسعت دے سکیں گی۔
روبوٹ خود کو کیسے بناتا اور بڑھاتا ہے؟اس روبوٹ کو ‘Truss Link’ کہلانے والے چھوٹے مقناطیسی ماڈیولز سے بنایا گیا ہے جنہیں LEGO یا Geomag کھلونوں سے متاثر ہوکر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ ماڈیولز 2D اشکال میں جوڑ کر بعد میں 3D روبوٹس کی شکل اختیار کرتے ہیں۔ روبوٹ پھر دیگر ’مردہ‘ یا ناکارہ ماڈیولز کو جوڑ کر خود کو بڑا، تیز یا زیادہ طاقتور بنا لیتا ہے۔
مثال کے طور پر ایک تجربے میں روبوٹ نے ایک اضافی حصہ جوڑ کر اپنی حرکت کی رفتار میں 66 فیصد اضافہ کرلیا۔ یہ عمل ایسے ہی ہے جیسے کوئی جاندار کوئی عضو بڑھا لے۔
کیا یہ مشینیں مستقبل کی خودمختار مخلوق ہیں؟تحقیق کے مرکزی مصنف فلپ وائڈر کے مطابق جیسے زندہ جاندار اپنے ماحول سے خوراک اور توانائی حاصل کرتے ہیں ویسے ہی یہ روبوٹس اپنے گرد موجود مواد کو استعمال کر کے خود کو بڑھا سکتے ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی مستقبل میں ایسے روبوٹس کی راہ ہموار کر سکتی ہے جو خود ہی کام کریں اور خود کو مرمت کریں اور حتیٰ کہ دوسری مشینوں سے حصے لے کر اپنی بقا کو ممکن بنائیں۔
کیا ان سے کوئی خطرہ بھی ہو سکتا ہے؟اس سائنسی کامیابی نے جہاں کئی امکانات کھولے ہیں وہیں سوشل میڈیا پر لوگوں میں تشویش بھی دیکھی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: چین میں روبوٹس کی انسانوں کے ساتھ ریس کے دلچسپ مناظر
ایک صارف نے لکھا کہ ’یہ سائنس فکشن کی وارننگ تھی، انسٹرکشن نہیں‘۔
دوسرے صارف نے تبصرہ کیا کہ اب روبوٹ ایک دوسرے کو کھائیں گے، آگے جا کر ہمیں بھی؟
اگلا قدم کیا؟یہ روبوٹ ابھی تجرباتی مراحل میں ہے اور مکمل خود مختاری کی منزل سے کافی دور ہے لیکن اس نے تحقیق نے ایک بالکل نئی نسل کے روبوٹس کی بنیاد رکھ دی ہے۔ ایسے روبوٹس جو خود سوچیں، خود چلیں اور خود کو بہتر بنائیں۔
یہ بھی پڑھیے: انسان نما روبوٹ کا کمال، ملکہ الزبتھ کے بعد شاہ چارلس کی بھی تصویر بنا ڈالی
یہ صرف روبوٹکس ہی نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت، خلائی مشن اور ہنگامی امدادی مشینوں کے میدان میں بھی ایک انقلابی قدم ہو سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹرس لنک روبوٹ خور مشین روبوٹ میٹابولیزم روبوٹس کھانے والا روبوٹ کولمبیا یونیورسٹی نیا روبوٹ ایجاد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: روبوٹ خور مشین کولمبیا یونیورسٹی نیا روبوٹ ایجاد روبوٹس کی خود کو
پڑھیں:
دنیا کی زندگی عارضی، آخرت دائمی ہے، علامہ رانا محمد ادریس قادری
جامع مسجد شیخ الاسلام میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے ’’فکرِ آخرت‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ ایمانِ کامل کا تقاضا ہے کہ انسان دنیاوی زندگی کو امتحان گاہ سمجھے اور آخرت کی کامیابی کے لیے نیک اعمال کرے۔ دنیا کی زندگی عارضی اور فانی ہے جبکہ آخرت کی زندگی ہمیشہ باقی رہنے والی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظمِ اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس قادری نے جامع شیخ الاسلام میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے ’’فکرِ آخرت‘‘ کے موضوع پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمانِ کامل کا تقاضا ہے کہ انسان دنیاوی زندگی کو امتحان گاہ سمجھے اور آخرت کی کامیابی کے لیے نیک اعمال کرے۔ دنیا کی زندگی عارضی اور فانی ہے جبکہ آخرت کی زندگی ہمیشہ باقی رہنے والی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مومن کی اصل کامیابی دنیاوی مال و دولت میں نہیں بلکہ آخرت کی نجات میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان اپنے اعمال کا محاسبہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نماز، صدقہ اور حسن اخلاق کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں تاکہ قیامت کے دن سرخرو ہو سکیں۔ آج کا انسان دنیا کی چمک دمک میں گم ہو چکا ہے اور فکرِ آخرت سے غافل ہو کر گناہوں میں مبتلا ہے۔ دولت، عہدہ، اور شہرت کی دوڑ نے انسان کو روحانی سکون سے محروم کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بندہ یہ یقین رکھے کہ اسے ایک دن اپنے رب کے حضور جواب دہ ہونا ہے تو وہ کبھی کسی پر ظلم نہ کرے اور اپنی زندگی کے ہر پہلو کو قرآن و سنت کے مطابق ڈھال لے۔ علامہ رانا محمد ادریس قادری نے کہا کہ قبر میں تنہائی، حشر کا میدان، اور اعمال کا وزن وہ حقائق ہیں جنہیں بھول جانا سب سے بڑی غفلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ عقل مند وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے اور مرنے کے بعد کی زندگی کیلئے تیاری کرے۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ دنیا کی فانی زیب و زینت میں الجھنے کے بجائے اپنی آخرت سنوارنے کی فکر کریں، کیونکہ ’’جس نے اپنی آخرت سنوار لی، اس نے سب کچھ پا لیا۔