کانگریس کے سابق صدر نے زور دے کر کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ میں شہریوں پر حملوں اور اسکے بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر تباہ کرنے پر اسرائیلی حکومت پر پابندیاں عائد کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے غزہ میں اسرائیلی فوج کی فوجی کارروائی کو نسل کشی قرار دیا۔ انہوں نے اس معاملے پر مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت انسانیت کی اس توہین پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، ایسا کر کے حکومت آئینی اقدار کے ساتھ غداری کر رہی ہے۔ سونیا گاندھی نے ایک روزنامہ میں ہندی میں ایک مضمون لکھا کہ جس میں انہوں نے اسرائیلی فوجی دستوں کی ناکہ بندی اور وہاں کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی صورتحال خوفناک ہوچکی ہے، جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سونیا گاندھی نے نریندر مودی پر زور دیا کہ وہ اس وراثت کے بارے میں واضح، بے خوف اور صاف گوئی سے بات کریں جس کی ہندوستان نے طویل عرصے سے نمائندگی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر 2023ء کو اسرائیل میں معصوم مردوں، عورتوں اور بچوں پر حماس کے وحشیانہ حملوں یا اس کے بعد اسرائیلی یرغمالیوں کو مسلسل یرغمال بنانے کا کوئی بھی جواز پیش نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے ایک رکن اور بحیثیت انسان، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس بات کو تسلیم کریں کہ غزہ کی شہری آبادی کے خلاف اسرائیلی حکومت کا ردعمل اور انتقامی کارروائی نہ صرف سخت بلکہ سراسر مجرمانہ ہے۔ اس نے یہ مضمون ہندی میں لکھا ہے۔ سونیا گاندھی نے بتایا کہ گزشتہ تقریباً دو سالوں میں 55 ہزار سے زائد فلسطینی شہری مارے جا چکے ہیں جن میں 17 ہزار بچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل فضائی بمباری سے غزہ میں زیادہ تر رہائشی عمارتیں بشمول اسپتال منہدم ہوگئے ہیں اور سماجی تانے بانے مکمل طور پر بکھر گئے ہیں۔ کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ اکتوبر 2023ء کے بعد کے واقعات پریشان کن ہیں اور حالیہ مہینوں میں صورتحال اور بھی دل دہلا دینے والی ہو گئی ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ کس طرح ایک بزدلانہ حکمت عملی کے تحت انسانی امداد کو ہتھیار بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی دفاعی افواج نے غزہ پر فوجی ناکہ بندی کر رکھی ہے اور جان بوجھ کر اور وحشیانہ طور پر آبادی کو ادویات، خوراک اور ایندھن کی فراہمی کو روک دیا ہے۔

سونیا گاندھی نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور شہریوں کے بے لگام قتل عام نے ایک انسان ساختہ سانحہ کو جنم دیا ہے، جسے ناکہ بندی نے مزید بدتر بنا دیا ہے۔ جبری فاقہ کشی کی یہ حکمت عملی بلاشبہ انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تباہی کے درمیان اسرائیل نے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کی انسانی امداد کو یا تو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے یا روک دیا ہے۔ انسانیت کے ہر تصور کو مسخ کرتے ہوئے اسرائیلی دفاعی افواج کے مسلح سپاہیوں نے اپنے اہل خانہ کے لئے کھانا اکٹھا کرنے کی کوشش کرنے والے سینکڑوں شہریوں پر وحشیانہ فائرنگ کی۔ خود اقوام متحدہ نے اس معاملے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسرائیلی دفاعی افواج کو بھی اس ہولناک حقیقت کو تسلیم کرنا پڑا ہے۔

اپنے مضمون میں سونیا گاندھی نے لکھا کہ غزہ پر اسرائیل کے جاری فوجی قبضے کے بارے میں ماہرین کی طرف سے کئے گئے تقریباً تمام معروضی جائزوں کے مطابق یہ ایک ایسی مہم ہے جو نسل کشی کے مترادف ہے اور اس کا مقصد غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو نسلی طور پر صاف کرنا ہے۔ اس کے پیمانے اور نتائج 1948ء کے سانحہ نکبہ کی یاد تازہ کرتے ہیں، جب فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کیا گیا تھا۔ سونیا گاندھی نے دعویٰ کیا کہ یہ تمام مظالم کچھ انتہائی مذموم مقاصد کی تکمیل کے لئے کئے جا رہے ہیں، نوآبادیاتی ذہنیت سے لے کر کچھ "لالچی" رئیل اسٹیٹ ٹائیکونز کے خود غرض مفادات تک۔

کانگریس کے سابق صدر نے زور دے کر کہا کہ موجودہ بحران نے بین الاقوامی نظام کی سب سے سنگین کمزوریوں میں سے ایک کو بے نقاب کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ میں شہریوں پر حملوں اور اس کے بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر تباہ کرنے پر اسرائیلی حکومت پر پابندیاں عائد کرنے میں ناکام رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سونیا گاندھی نے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور اس غزہ کی کہ غزہ دیا ہے

پڑھیں:

محبوب نے شادی کے اصرار پر خاتون کو قتل کر کے دفنا دیا

بھارتی ریاست تامل ناڈو کے ضلع ایروڈ میں چند روز قبل لاپتا ہونیوالی ایک 35 سالہ خاتون کی لاش کیلے کے باغ سے برآمد کی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق خاتون کے قتل کے الزام میں 27 سالہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جس کے ساتھ مقتولہ کے مبینہ تعلقات تھے۔

پولیس نے بتایا کہ گوبی چیٹی پلے یم قصبے کے قریب کھیتوں میں مقامی افراد بارش کے بعد جنگلی کھمبیاں چننے گئے تھے، جہاں انہیں مٹی سے بالوں کے کچھ تار اور خون آلود چاقو نظر آیا۔

یہ بھی پڑھیں: محبت، بلیک میلنگ اور قتل، خوفناک واردات کی تفصیل سامنے آگئی

اطلاع ملنے پر پولیس نے 3 فٹ گہرا گڑھا کھود کر خاتون کی لاش برآمد کی۔

مقتولہ کی شناخت سونیا کے نام سے ہوئی ہے، جو اپاکوڈل قصبے کی رہائشی اور پیشے کے لحاظ سے بیوٹیشن تھی، وہ 2 نومبر سے لاپتا تھی۔

جب وہ کام سے واپس نہ لوٹی تو اہلِ خانہ نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی، سونیا 2 سال قبل بیوہ ہوچکی تھی اور اپنی والدہ، ایک بیٹے اور بیٹی کے ساتھ رہتی تھی۔

مزید پڑھیں:لڑکی کی محبت میں جنس تک تبدیل کرانے والے کے ہاتھوں معشوقہ کا بہیمانہ قتل

تحقیقات کے دوران پولیس کو کال ریکارڈ سے سونیا کا تعلق موہن کمار نامی شخص سے ملا، جو بی کام گریجویٹ اور اسی کیلے کے باغ کا مالک ہے جہاں لاش ملی، پولیس نے اسے حراست میں لے کر تفتیش کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں کے درمیان تعلق تھا، اور خاتون اکثر اس سے شادی کا مطالبہ کرتی تھی، جس پر جھگڑا ہوا اور اس نے قتل کر دیا۔

ذرائع کے مطابق سونیا اور موہن کمار کی ملاقات 2 سال قبل ایک گارمنٹس فیکٹری میں ہوئی تھی، جہاں سے ان کے تعلقات قائم ہوئے، وہ اکثر موہن کے باغ میں ملتے تھے۔

مزید پڑھیں:بیمہ کی رقم حاصل کرنے کے لیے ماں نے ’دوست‘ کے ہاتھوں جوان بیٹا قتل کروا دیا

پولیس کے مطابق واردات کے دن موہن کمار نے اپنے کھیت میں گڑھا کھودا اور شام 8 بجے کے قریب سونیا کو وہاں بلایا۔ دونوں کچھ دیر ساتھ رہے۔

جس کے بعد موہن نے پتھر سے اس پر حملہ کیا اور پھر چھری سے اس کی گردن پر وار کر کے قتل کر دیا۔ بعد میں اس نے لاش کو گڑھے میں دفنا دیا اور موبائل فون و کپڑے بھوانی نہر کے قریب پھینک دیے۔

اطلاعات کے مطابق اگلی صبح وہ دوبارہ جائے وقوعہ پر واپس آیا اور پولیس کے سوالات پر لاعلمی ظاہر کرتا رہا۔

مزید پڑھیں: ’مرنے والے فون پر بات نہیں کرسکتے‘ مدھیہ پردیش ہائیکورٹ نے قتل کیس میں باپ بیٹے کو بری کردیا

سیروالور پولیس اسٹیشن کے افسران نے ریونیو عملے اور پیروندرائی گورنمنٹ میڈیکل کالج کی ٹیم کے ساتھ موقع پر معائنہ اور پوسٹ مارٹم کیا۔

موہن کمار کو قتل کے الزام میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے، مزید تحقیقات جاری ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

باغ پارٹنر چاقو خون آلود قتل موبائل فون میڈیکل کالج نامل ناڈو

متعلقہ مضامین

  • محبوب نے شادی کے اصرار پر خاتون کو قتل کر کے دفنا دیا
  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
  • نریندر مودی کی ریلی سے پہلے 6 صحافیوں کو نظربند کرنا اُنکی گھبراہٹ کا مظہر ہے، کانگریس
  • مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
  • 7 طیارے گرانے کے دعوے پر مودی کی خاموشی، دعوے کی تصدیق کرتی ہے، کانگریس
  • میں گاندھی کو صرف سنتا یا پڑھتا نہیں بلکہ گاندھی میں جیتا ہوں، پروفیسر مظہر آصف
  • حکومت نے نوجوانوں کا روزگار چھینا اور ملک کی دولت دوستوں کو دے دی، پرینکا گاندھی
  • نریندر مودی اور موہن بھاگوت میں اَن بن کیوں؟
  • مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام  انتہائی غربت سے بے حال
  • پاکستانی وزرا کے بیانات صورتحال بگاڑ رہے ہیں، پروفیسر ابراہیم