امریکا: دوران پرواز طیارے میں ہنگامی صورت حال، پائلٹ کی حاضر دماغی نے مسافروں کو بچا لیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
امریکا میں نجی ایئرلائن کی پرواز کے دوران اس وقت خطرناک صورت حال پیدا ہوگئی جب انجن کی سنگین خرابی کے باعث پائلٹ کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا، اور عملے نے ایمرجنسی صورت حال کی کال دے دی، تاہم پائلٹ کی حاضر دماغی نے تمام مسافروں کو بچا لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ 25 جولائی کو اس وقت پیش آیا جب یونائیٹڈ ایئرلائنز کی میونخ جانے والی پرواز واشنگٹن ڈلس ایئرپورٹ سے روانہ ہوکر 5 ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچ چکی تھی کہ طیارے کا ایک انجن اچانک فیل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایئرانڈیا کے طیارے میں پھر خرابی، آخر وقت میں پرواز منسوخ کر دی گئی
عملے نے فوری طور پر ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے ایئر ٹریفک کنٹرولرز کے ساتھ قریبی رابطے میں رہ کر ہنگامی لینڈنگ کی تیاری کی۔
رپورٹ کے مطابق طیارہ 2 گھنٹے 38 منٹ تک فضا میں رہا اور واشنگٹن کے شمال مغربی علاقے میں گردش کرتا رہا تاکہ فضائی وزن کم کرنے کے لیے ایندھن محفوظ طریقے سے خارج کیا جا سکے۔
پرواز کے دوران پائلٹس نے 6 ہزار فٹ کی بلندی پر ایندھن خارج کرنے کی اجازت طلب کی، تاکہ لینڈنگ کے وقت طیارے کا وزن کم ہو۔ اس دوران کنٹرولرز نے طیارے کو دیگر فضائی ٹریفک سے محفوظ فاصلے پر رکھنے کی مکمل رہنمائی فراہم کی۔
ایندھن کے اخراج کے بعد پائلٹس نے رن وے پر لینڈنگ کی اجازت طلب کی۔ لینڈنگ کے بعد انجن کی خرابی کے باعث طیارہ خود سے حرکت نہیں کر سکا اور اسے وہاں سے ہٹایا گیا۔ خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی زخمی یا جانی نقصان نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: موسمی خرابی کے باعث فلائٹ آپریشن متاثر، 2 پروازیں منسوخ، 39 تاخیر کا شکار
طیارہ پیر کے روز تک واشنگٹن ڈلس ایئرپورٹ پر ہی گراؤنڈ رہا، جب کہ اس تکنیکی خرابی کی مزید تحقیقات یونائیٹڈ ایئرلائنز اور متعلقہ ہوا بازی حکام کی جانب سے کی جا رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکا پرواز طیارے میں فنی خرابی ہنگامی لینڈنگ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا پرواز طیارے میں فنی خرابی ہنگامی لینڈنگ وی نیوز
پڑھیں:
روس میں 8.8 شدت کا زلزلہ، سونامی کی لہریں، امریکا سمیت بحرالکاہل کے ساحلی ممالک میں ہنگامی الرٹس
ماسکو(انٹرنیشنل ڈیسک)روس کے مشرقی علاقے کامچاتکا میں بدھ کے روز 8.8 شدت کا شدید زلزلہ آیا جس کے نتیجے میں عمارتوں کو نقصان پہنچا، کئی افراد زخمی ہوگئے اور سونامی کی 4 میٹر (13 فٹ) تک بلند لہریں اٹھیں۔ زلزلے اور سونامی کے باعث بحرالکاہل کے گرد واقع کئی ممالک میں خطرے کی گھنٹیاں بج گئیں اور انخلا کے احکامات جاری کیے گئے۔
خبر رساں ایجنسی ”رائٹرز“ کے مطابق کامچاتکا کے گورنر ولادیمیر سولودوف نے اپنے پیغام میں کہا، ’آج کا زلزلہ دہائیوں میں سب سے شدید تھا، صورتحال سنجیدہ ہے۔‘
ریجنل ایمرجنسی منسٹر سرگئی لیبیڈیف کے مطابق ساحلی علاقوں میں 3 سے 4 میٹر تک سونامی کی لہریں ریکارڈ کی گئیں۔ جس کلے باعث عوام کو ساحلی علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
زلزلے کی شدت اور مقام
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی گہرائی صرف 19.3 کلومیٹر تھی، اور مرکز پیٹروپاولوسک-کامچاتسکی شہر سے 119 کلومیٹر جنوب مشرق میں تھا۔ بعد ازاں 6.9 شدت کا ایک آفٹر شاک بھی محسوس کیا گیا۔ زلزلے کے بعد ہوائی، جاپان، چلی، ایکواڈور، جزائر سلیمان اور امریکا کے مغربی ساحل سمیت کئی علاقوں میں سونامی کی وارننگز جاری کر دی گئیں۔
جاپان میں خطرے کی گھنٹیاں
2011 کے تباہ کن زلزلے و سونامی سے سبق لیتے ہوئے جاپان کے محکمہ موسمیات نے ساحلی علاقوں کے لیے فوری انخلا کا حکم دے دیا۔ جزیرہ ہوکائیدو میں شہری چھتوں پر خیمے لگا کر پناہ لیتے دیکھے گئے جبکہ ماہی گیری کشتیاں محفوظ مقامات کی طرف نکل گئیں۔
فوکوشیما نیوکلیئر پاور پلانٹ کو خالی کرا لیا گیا، جہاں 2011 میں زلزلے کے بعد تابکار مواد کے اخراج کا بحران پیدا ہوا تھا۔ جاپانی حکام کے مطابق اب تک کسی جانی نقصان یا جوہری تنصیبات میں کسی خرابی کی اطلاع نہیں ملی۔
امریکی وارننگ اور ہوائی کی تیاری
امریکی سونامی وارننگ سینٹر نے خبردار کیا ہے کہ تین گھنٹوں کے اندر خطرناک لہریں کئی ساحلی علاقوں سے ٹکرا سکتی ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا، ’بحرالکاہل میں آنے والے زلزلے کے بعد ہوائی میں سونامی وارننگ جاری ہے، امریکا کی مغربی ساحلی پٹی اور الاسکا بھی خطرے کی زد میں ہیں، لوگ محفوظ رہیں۔‘
ہوائی کی ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا کہ نشیبی علاقوں میں رہنے والے فوری طور پر بلند مقامات یا عمارتوں کی چوتھی منزل تک چلے جائیں۔
روس میں زخمی، عمارتوں کو نقصان
روسی وزیر صحت اولیگ میلنیکوو نے بتایا کہ کئی افراد زلزلے سے زخمی ہوئے، کچھ لوگ بھاگنے کے دوران گرے، ایک شخص کھڑکی سے چھلانگ لگا بیٹھا، جب کہ ایک خاتون نئے ایئرپورٹ ٹرمینل میں زخمی ہوئیں۔ تاہم تمام مریضوں کی حالت تسلی بخش ہے۔
ایمرجنسی سروسز کے مطابق سخالین کے قصبے سیویرو-کورلسک میں بندرگاہ اور ایک فش فیکٹری سونامی کی زد میں آ کر جزوی طور پر زیرِ آب آگئیں۔ علاقے کو مکمل طور پر خالی کرا لیا گیا ہے۔ ایک کنڈرگارٹن کو بھی نقصان پہنچا، تاہم کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔
’رِنگ آف فائر‘ پر واقع خطرناک علاقہ
کامچاتکا خطہ بحرالکاہل کے ’رِنگ آف فائر‘ پر واقع ہے جو زمین کے سب سے زیادہ زلزلہ خیز اور آتش فشانی خطوں میں سے ایک ہے۔ روسی اکیڈمی آف سائنسز کے مطابق یہ 1952 کے بعد کا سب سے شدید زلزلہ تھا۔
کامچاتکا جیوفزیکل سروس کے ڈائریکٹر ڈینیلا چیبروف کے مطابق زلزلے کی شدت بلند ضرور تھی، مگر مرکز کے مخصوص خدوخال کے باعث جھٹکوں کی شدت قدرے کم رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری رہے گا، مگر مزید بڑے زلزلے کا خطرہ فی الحال نہیں۔
Post Views: 4