کراچی(شوبز ڈیسک)معروف اداکارہ اور ماڈل حمیرا اصغر کے انتقال کے بعد ان کی نجی زندگی سے متعلق اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ اداکارہ کی بڑی بھابھی نے دعویٰ کیا ہے کہ حمیرا اصغر کا اپنی فیملی سے طویل عرصے سے تعلق منقطع تھا، اور اس کی بنیادی وجہ ان کا شوبز انڈسٹری میں کام کرنا تھا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حمیرا کی بھابھی نے بتایا کہ مرحومہ کے خاندان کو ان کے کیریئر سے سخت اختلاف تھا اور یہ اختلاف ان کے قریبی رشتہ داروں، خصوصاً بڑے بھائی، کے ساتھ تعلقات میں دراڑ کی صورت اختیار کر گیا تھا۔

حمیرا کی بھابھی نے بتایا کہ ’خاندان کبھی نہیں چاہتا تھا کہ حمیرا انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں کام کرے۔ لیکن اس کے باوجود وہ میرے ساتھ رابطے میں رہتی تھیں۔ ہماری آخری بات اگست 2024 میں ہوئی تھی، اس کے بعد ان کا نمبر مسلسل بند آ رہا تھا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ آخری بار بات چیت کے دوران حمیرا جذباتی طور پر کچھ الگ تھلگ محسوس ہو رہی تھیں، لیکن انہوں نے کسی خاص پریشانی کا ذکر نہیں کیا۔

بھابھی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اداکارہ کے بڑے بھائی جو ان کے شوبز کیریئر کے سخت مخالف تھے، انہوں نے حمیرا کے جنازے میں شرکت تک نہیں کی۔

خاندان کی طرف سے بھی عمومی طور پر خاموشی اختیار کی گئی ہے اور صرف چند قریبی رشتہ دار ہی اس معاملے پر لب کشائی کر رہے ہیں۔

حمیرا اصغر کی پر اسرار موت، پولیس کی تحقیقاتی ٹیم تشکیل
خیال رہے کہ کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں معروف اداکارہ حمیرا اصغر کی فلیٹ سے لاش ملنے کے واقعے نے سنسنی پھیلا رکھی ہے، جبکہ پولیس نے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے۔

حمیرا اصغر کی لاش ان کے فلیٹ سے ملی تھی، جس کے بعد کلفٹن ڈویژن پولیس نے فوری کارروائی کا آغاز کیا۔ ایس ایس پی ساؤتھ کی ہدایت پر ایس پی کلفٹن کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔

تحقیقاتی ٹیم میں ایس ڈی پی او ڈیفنس، اے ایس پی اور گزری تھانے کے ایس ایچ او کو شامل کیا گیا ہے، جب کہ سب انسپکٹر اور آئی ٹی برانچ سے تعلق رکھنے والے پولیس کانسٹیبل محمد عدیل بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق تحقیقاتی ٹیم روزانہ کی بنیاد پر تفتیشی پیشرفت سے اعلیٰ افسران کو آگاہ کرے گی۔ ٹیم اس بات کا تعین کرے گی کہ اداکارہ کی موت طبعی تھی، حادثہ تھا، خودکشی یا پھر یہ قتل کا واقعہ ہے۔

اداکارہ کی موت کے محرکات اور حالات جاننے کے لیے شواہد جمع کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق فرانزک ٹیم کو بھی شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی قسم کی کوتاہی نہ ہو اور سچ سامنے آ سکے۔
مزیدپڑھیں:”اس بار کارکنوں کو چھوڑ کر تو نہیں بھاگیں گے؟“ صحافی کے سوال پر علی امین گنڈا پور برہم

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بھابھی نے

پڑھیں:

ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات

ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات WhatsAppFacebookTwitter 0 31 October, 2025 سب نیوز

اسلام آ باد(آئی پی ایس) این سی سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی بازیابی کا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا۔ا س سلسلے میں آج ہونے والی سماعت میں حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔
لاپتا ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے عثمان کی بازیابی سے متعلق ان کی اہلیہ کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان کے خلاف کرپشن کیس کا مقدمہ درج، گرفتاری ، جسمانی ریمانڈ اور 161کا بیان بھی قلمبند ہوچکا ہے ۔
ڈی ایس پی لیگل نے عدالت کو بتایا کہ عثمان کا تحریری بیان بھی آچکا ہے کہ وہ خود انکوائری کی وجہ سے روپوش تھا ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان پر الزام ہے کہ اس نے ایک ٹک ٹاکر سے 15 کروڑ روپے رشوت لی۔ عثمان کا 161 کا بیان بھی آچکا ہے، جس میں اس نے کہا وہ خود روپوش تھا ۔
پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ بازیابی کی درخواست کو نمٹا دیا جائے۔
اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل رضوان عباسی نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ اتنا آسان نہیں ہوتا درخواست کو نمٹانا ۔ 15 روز غائب رکھا گیا ۔ اس عدالت نے بازیابی کا حکم دیا تو ان کے پر جل گئے اور ایف آئی آر درج کرکے لاہور پیش کردیا گیا ۔ انہوں نے عثمان کو ہائی کورٹ میں پیش کرنے اور ڈی جی ایف آئی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرنے کی استدعا کی۔

جسٹس اعظم خان نے ریمارکس دیے کہ کیسے طلب کریں؟ اب تو ایف آئی آر ہوچکی ہے، بندہ جسمانی ریمانڈ پر ہے۔ عثمان ہے بھی لاہور کا رہائشی، یہاں کیسے طلب کریں ؟۔

وکیل نے بتایا کہ اس عدالت کے دائرہ اختیار سے انہیں اغوا کیا گیا ہے۔ اغوا کاروں کی ویڈیو بھی اسلام آباد کی موجود ہے۔ درخواست گزار کی اہلیہ بھی ڈر سے تاحال غائب ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار سے بندہ اغوا ہوتا ہے۔ 15 دنوں بعد گرفتاری ڈالی جاتی ہے۔ 20 منٹ میں انکوائری کو ایف آئی آر میں تبدیل کیا گیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے مزید مؤقف اختیار کیا کہ پولیس حقائق جانتی تھی لیکن عدالت کے سامنے جھوٹ بولتے رہے۔ اگر اس نے جرم کیا تھا تو پھر اس کو اغوا کیسے کیا جا سکتا ہے؟۔ صاف کاغذ پر پہلے عثمان کے دستخط کروائے گئے پھر بیان خود لکھا گیا۔ جو بیان ہاتھ سے لکھا گیا وہ عثمان کی ہینڈ رائٹنگ ہی نہیں ہے۔ اگر اس کا بیان لکھا گیا تو پھر اس کے اغوا کا مقدمہ کیوں درج کیا تھا ۔ ویڈیوز موجود ہیں جس میں 4 لوگوں نے عثمان کو اسلام آباد سے اغوا کیا۔

وکیل نے کہا کہ یہ کوئی نیا طریقہ کار نہیں ہے۔ بہت سارے معاملات میں دیکھا گیا ہے کہ بندہ اٹھا لیا جاتا ہے پھر گرفتاری ڈالی جاتی ہے۔ 15 دن غیر قانونی طور پر کسٹڈی میں رکھنے کے بعد گرفتاری ڈالی گئی۔ ڈی جی ایف آئی اے کے پاس کون سی اتھارٹی ہے کہ وہ کسی کو اغوا کروائیں۔

ڈی ایس پی لیگل نے عدالت میں کہا کہ عثمان نے ایک ٹک ٹاکر سے 15 کروڑ روپے لیے ہیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ عثمان نے 15 کروڑ رشوت لی یا 50 کروڑ ۔ پھانسی دے دیں لیکن قانون کے مطابق کارروائی کریں ۔

پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ عثمان کے خلاف انکوائری بھی چل رہی ہے۔ ہماری استدعا ہے کہ اس درخواست کو نمٹا دیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرصحافی مطیع اللہ جان کیخلاف منشیات اور دہشتگردی کے مقدمے میں پولیس کو نوٹس صحافی مطیع اللہ جان کیخلاف منشیات اور دہشتگردی کے مقدمے میں پولیس کو نوٹس وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف عدم اعتماد کا فیصلہ کن مرحلہ، پیپلزپارٹی کی بڑی بیٹھک آج ہوگی جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں، جسٹس مسرت ہلالی تباہ کن اسلحہ کے ساتھ گھروں کو لوٹنے والے پناہ گزین نہیں دہشت گرد ہیں، خواجہ آصف قطری وزیراعظم نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام فلسطینی گروہ پر عائد کردیا ٹی ایل پی پر پابندی لگنا اچھی بات ہے، پی ٹی آئی کی لیڈرشپ نابالغ ہے، فواد چودھری TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کرکٹ زندہ باد
  • اداکارہ خوشبو خان کا ارباز خان سے طلاق کے بیان پر یوٹرن
  • شاہ رخ خان کی سالگرہ: 60 کی عمر میں بھی جین زی کے پسندیدہ ’لَور بوائے‘ کیوں ہیں؟
  • کراچی، مجبوری نے عورت کو مرد بنا دیا، مگر غیرت نے بھیک مانگنے نہیں دی
  • ایشوریہ رائے 52 سال کی ہوگئیں؛ جواں نظر آنے کا راز بھی بتادیا
  • نریندر مودی اور موہن بھاگوت میں اَن بن کیوں؟
  • بلوچستان میں 142 سال پرانی لیویز فورس کیوں ختم کی گئی؟
  • ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات
  • ہارٹ اٹیک کیوں ہوا؟ اداکارہ صبا قمر نے اپنی بیماری کی وجہ بتادی
  • ساحر لودھی کی اہلیہ عوامی سطح پر نظر کیوں نہیں آتیں؟