نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے وزیراعظم یوتھ پروگرام اور پلڈاٹ کا اشتراک
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
نوجوانوں کو جمہوری نظام میں فعال کردار دینے اور ان کی قیادت کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے وزیراعظم یوتھ پروگرام اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) کے درمیان باہمی اشتراک پر مبنی معاہدہ طے پا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پلڈاٹ نے وفاقی وزرا کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی، کون سب سے آگے رہا؟
یہ معاہدہ وزیراعظم آفس میں چیئرمین یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان کی زیر صدارت اجلاس میں طے پایا، جس میں دونوں اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔ معاہدے کے تحت نوجوانوں کو باشعور، بااختیار اور جمہوری اقدار سے ہم آہنگ شہری بنانے کے لیے مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
یوتھ پارلیمنٹ اور ڈیموکریسی ٹاکس جیسے پروگرامز کا آغازاس شراکت داری کے تحت نوجوانوں کو سیاست، جمہوری عمل اور شہری ذمہ داریوں سے روشناس کرانے کے لیے یوتھ پارلیمنٹ پاکستان اور ڈیموکریسی ٹاکس جیسے اقدامات شروع کیے جائیں گے۔ ان پلیٹ فارمز کے ذریعے نوجوان نہ صرف رائے سازی کا عمل سمجھ سکیں گے بلکہ انہیں اظہارِ خیال اور مباحثے کا موقع بھی ملے گا۔
قومی سطح پر تربیتی ورکشاپس اور قیادت کی تیاریمعاہدے کے تحت نوجوانوں کے لیے لیڈرشپ ڈویلپمنٹ پروگرامز اور تربیتی ورکشاپس بھی منعقد کیے جائیں گے۔ ان پروگراموں کا مقصد نوجوانوں میں فیصلہ سازی، کمیونیکیشن، اور سماجی خدمت جیسے شعبوں میں مہارت پیدا کرنا ہے، تاکہ وہ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں مثبت کردار ادا کر سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت رواں برس 1 لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم ہوں گے، شزہ فاطمہ خواجہ
جمہوری تعلیم اور تحقیق کو فروغ دینے کا منصوبہاس تعاون کا ایک اہم پہلو جمہوری اصولوں سے متعلق تعلیمی مواد، پالیسی بریفز اور تحقیقی رپورٹس کی تیاری ہے۔ اس کے ذریعے نوجوانوں اور تعلیمی اداروں کو جمہوریت سے متعلق معیاری معلومات میسر آئیں گی، جس سے قومی مکالمے میں بہتری آئے گی۔
ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے وسیع تر رسائیدونوں ادارے نوجوانوں تک پیغام رسانی کے لیے ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا مہم بھی چلائیں گے، تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو جمہوریت، شہری شعور اور قومی ترقی میں شمولیت کی ترغیب دی جا سکے۔
نیشنل یوتھ پالیسی کی تیاری میں اشتراکیہ شراکت داری پاکستان کی پہلی نیشنل ایڈولسنٹ اینڈ یوتھ پالیسی کی تیاری میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گی۔ اس سلسلے میں ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا اور اس کا تجزیہ کیا جائے گا، تاکہ ایسی پالیسی ترتیب دی جا سکے جو نوجوانوں کی حقیقی ضروریات اور مسائل کی عکاسی کرے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون اسکیم، ایک ماہ میں نوجوانوں میں 209 ارب روپے تقسیم
حکومتی وژن کے مطابق نوجوانوں کو بااختیار بنانے کا اقدامچیئرمین رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ یہ معاہدہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چار بنیادی ستونوں، تعلیم، شمولیت، روزگار اور ماحولیات کے تحت نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے قومی وژن کا حصہ ہے، نیز یہ شراکت داری قومی پالیسی سازی کو عالمی معیار اور جمہوری اصولوں سے ہم آہنگ بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایل او آئی پر دستخط پاکستان میں نوجوانوں کی ترقی کے ایک نئے باب کا آغاز ہے، جو ایک باشعور، فعال اور ذمہ دار نسل کی بنیاد رکھے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان پلڈاٹ معاہدہ وزیراعظم یوتھ پروگرام.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پلڈاٹ معاہدہ وزیراعظم یوتھ پروگرام وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت نوجوانوں نوجوانوں کو کی تیاری کے لیے
پڑھیں:
ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ بنایا ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی مصدق ملک نے ملاقات کی، جس میں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ اور پرنسپل سیکریٹری آغا واصف بھی شریک تھے۔ اجلاس میں 300 یومیہ ماحولیاتی پلان بنانے پر اتفاق کیا گیا تاکہ آئندہ مون سون سیزن، جو 15 دن پہلے شروع ہونے کا امکان ہے، کے لیے مؤثر تیاری کی جا سکے۔ اجلاس میں طے پایا کہ چاروں صوبائی حکومتیں اس پلان کے لیے اپنی تجاویز اور ضروری منصوبے پیش کریں گی تاکہ بارشوں اور ندیوں کے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کم سے کم کیے جا سکیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے، کیونکہ ہائیڈرولک مسائل کی وجہ سے اس کے 10 دروازے بند ہو چکے ہیں اور اب اس کی گنجائش 9 لاکھ 60 ہزار کیوسک رہ گئی ہے، جو ابتدا میں 1.5 ملین کیوسک تھی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ کے کچھ بندوں کی حالت نازک ہے، تاہم جاپان کے تعاون سے کے کے بند اور شینک بند کو مضبوط کرنے کا منصوبہ زیر عمل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کے سیلابی پانی کے قدرتی راستے بحال کرنا ہوں گے۔