ٹی 20 رینکنگ: محمد حارث، حسن نواز اور صاحبزادہ فرحان چھا گئے
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
پاکستان نے حالیہ ٹی 20 سیریز میں نہ صرف بنگلہ دیش کو وائٹ واش کیا بلکہ اس کامیابی کا اثر عالمی درجہ بندی پر بھی نمایاں طور پر دکھائی دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی 20 سیریز، تیسرے میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 74 رنز سے شکست دیدی
نوجوان کرکٹرز نے شاندار انفرادی کارکردگی کے ذریعے عالمی ٹی 20 رینکنگ میں تاریخی ترقی حاصل کی ہے جس نے شائقین کے دل جیت لیے ہیں اور مستقبل کی امیدوں کو روشن کر دیا ہے۔
پاکستانی بیٹرز کی لمبی چھلانگیںمحمد حارث نے دھواں دار بیٹنگ کرتے ہوئے سیریز میں 167 رنز بنائے جن میں ایک یادگار سنچری بھی شامل تھی۔ اس کارکردگی کے نتیجے میں وہ 210 درجے چھلانگ لگا کر 30ویں نمبر پر پہنچ گئے۔ یہ ٹی 20 تاریخ میں کسی پاکستانی بیٹر کی ایک ہی اپ ڈیٹ میں سب سے بڑی بہتری شمار کی جا رہی ہے۔
حسن نواز نے بھی اپنی کلاس دکھاتے ہوئے سیریز میں 121 رنز اسکور کیے اور 57 درجے بہتری کے ساتھ 45ویں پوزیشن پر جا پہنچے۔
مزید پڑھیے: ٹی 20 کی نئی رینکنگ جاری، بابر اعظم اور محمد رضوان پیچھے رہ گئے
صاحبزادہ فرحان، جنہیں کئی برس بعد ٹیم میں موقع ملا، نے اسے ضائع نہ ہونے دیا۔ ان کی تیز رفتار اور اسٹائلش اننگز نے سب کو متاثر کیا۔ وہ رینکنگ میں 69 درجے بہتری کے ساتھ اب 52ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔ ان کی واپسی، اعتماد اور تکنیکی مضبوطی نے ماہرین کو بھی داد دینے پر مجبور کر دیا۔
صائم ایوب نے بھی مستحکم کارکردگی دکھائی اور اب 61 ویں پوزیشن پر ہیں جبکہ سلمان علی آغا نے 42 درجے ترقی کے بعد 75ویں نمبر پر جگہ بنائی ہے۔
واضح رہے کہ بیٹنگ میں آسٹریلیا کے ٹریوس ہیڈ کی جگہ بھارت کے ابھیشیک شرما نےٹی 20 بیٹنگ رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی ہے۔ ایک اوربھارتی بلے باز تلک ورما تیسرے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔
پاکستانی بولرز نے بھی طوفان بپا کردیاعباس آفریدی نے اپنی رفتار اور لائن و لینتھ سے بنگلہ دیشی بیٹنگ کو بے بس کیا۔ اب وہ ٹی 20 بولرز کی عالمی درجہ بندی میں 19ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔
حارث رؤف بدستور اسی رینکنگ میں شریک ہیں جس سے پاکستان کی تیز بولنگ کا تسلسل برقرار ہے۔
شاداب خان نے بطور آل راؤنڈر 10 درجے بہتری حاصل کی اور اب 14ویں پوزیشن پر فائز ہیں۔ ان کی گیند اور بیٹ دونوں میں مہارت ٹیم کے لیے انمول سرمایہ ہے۔
مزید پڑھیں: حارث رؤف ٹی 20 کرکٹ میں پچھلے 5 برسوں کے بہترین پیسر
شاہین شاہ آفریدی نے بھی ایک مستحکم مقام قائم رکھا ہے اور اب وہ 35ویں نمبر پر ہیں۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم ایک ایسے دور میں داخل ہو رہی ہے جہاں نوجوان ٹیلنٹ نہ صرف خود کو منوا رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر ایک سنجیدہ چیلنج کے طور پر ابھر رہا ہے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کے جیکب ڈفی بدستور ٹاپ رینک والے T20I بولر ہیں، اس کے بعد انگلینڈ کے عادل رشید اور ہندوستان کے ورون چکر ورتی بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان کرکٹ ٹیم پاکستانی کرکٹرز چھاگئے ٹی 20 رینکنگ حسن نواز صاحبزادہ فرحان محمد حارث.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ ٹیم ٹی 20 رینکنگ حسن نواز نے بھی
پڑھیں:
سوات : مدرسے میں تشدد سے طالبعلم کی ہلاکت، مرکزی ملزم عمر اور اس کا بیٹا احسان گرفتار
فوٹو اسکرین گریبسوات کے مدرسے میں تشدد سے طالبعلم کی ہلاکت کے کیس میں مرکزی ملزم عمر اور اس کا بیٹا احسان گرفتار کرلیا گیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کا کہنا ہے کہ سوات مدرسے میں تشدد کے واقعے میں ملوث 10 ملزمان کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے، مدرسے میں تشدد کے واقعے کے بعد مرکزی ملزمان فرار ہوگئے تھے۔
21 جولائی کو خوازہ خیلہ اسپتال میں 12 سالہ فرحان کی تشدد زدہ لاش لائی گئی تھی۔ مقتول کے چچا صدر ایاز کی مدعیت میں مدرسے کے مہتمم قاری محمد عمر، اُس کے بیٹے احسان اللّٰہ، ناظم مدرسہ عبد اللّٰہ، اور بخت امین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
خیال رہے کہ 21 جولائی کو خوازہ خیلہ اسپتال میں 12 سالہ فرحان کی تشدد زدہ لاش لائی گئی تھی۔
مقتول کے چچا صدر ایاز کی مدعیت میں مدرسے کے مہتمم قاری محمد عمر، اُس کے بیٹے احسان اللّٰہ، ناظم مدرسہ عبد اللّٰہ، اور بخت امین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق مقتول فرحان مدرسے واپس جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی، اسی دن نماز مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بچہ غسل خانے میں گر گیا ہے، چچا اسپتال پہنچے تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ قاری نے بچے پر اتنا تشدد کیا کہ وہ انتقال ہوا، اس پر بہت دکھ ہوا۔
ڈی پی او کا کہنا تھا کہ مدرسے میں زیرِ تعلیم 160 کے قریب بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کردیا گیا۔
گل کدہ میں بھی مدرسہ میں ایک اور بچے پر تشدد کے واقعہ پر دو ملزمان، محمد رحمان اور عبدالسلام، کو چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا۔