آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں کن بھارتی اور انگلش کھلاڑیوں کی ترقی ہوئی؟
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
مانچسٹر ٹیسٹ کے ڈرا ہونے کے بعد آئی سی سی ٹیسٹ اور ٹی20 رینکنگ میں نمایاں تبدیلیاں ہوئی ہیں۔ انگلینڈ کے جو روٹ نے 150 رنز کی اننگز کھیل کر نہ صرف آسٹریلوی لیجنڈ رکی پونٹنگ کو پیچھے چھوڑا بلکہ ٹیسٹ بیٹنگ رینکنگ میں اپنی پہلی پوزیشن مزید مستحکم کرلی۔
بھارت کے ابھرتے ہوئے بیٹر ابھشیک شرما نے ٹی20 انٹرنیشنل بیٹنگ رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرلی ہے، وہ ویرات کوہلی اور سوریا کمار یادیو کے بعد یہ مقام حاصل کرنے والے تیسرے بھارتی کھلاڑی بن گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: ’پاکستانی ٹیم کی شرٹ کیوں پہنی؟‘، بھارت انگلینڈ ٹیسٹ میچ میں تماشائی کو باہر نکال دیا گیا
ٹیسٹ بیٹنگ رینکنگ میں بین ڈکٹ ٹاپ 10 میں واپس آ گئے ہیں، جبکہ رشبھ پنت ایک درجہ ترقی کے ساتھ 7ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔ رویندر جدیجا 29ویں نمبر پر پہنچ گئے، جو ان کا کیریئر کا بہترین درجہ ہے۔ بین اسٹوکس نے 8 درجے ترقی کے ساتھ 34ویں پوزیشن حاصل کی۔
بین اسٹوکس ٹیسٹ آل راؤنڈرز میں بھی ترقی کرتے ہوئے تیسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔ بولنگ رینکنگ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، جہاں جسپریت بمراہ بدستور نمبر 1 پر براجمان ہیں۔
مزید پڑھیں: رِشبھ پنت فٹنس مسائل کے باعث پانچویں ٹیسٹ سے باہر، کس کھلاڑی کو ٹیم میں شامل کیا گیا؟
ٹی20 میں آسٹریلیا کے کیمرون گرین نے 64 درجے ترقی کے ساتھ 24ویں نمبر پر جگہ بنائی، جبکہ جاش انگلیس اور ٹم ڈیوڈ بھی ٹاپ 30 میں شامل ہو گئے۔ آسٹریلوی فاسٹ بولرز نیتھن ایلس اور شان ایبٹ نے بھی رینکنگ میں نمایاں بہتری حاصل کی۔ نیوزی لینڈ کے میٹ ہنری نے 10 درجے ترقی کے ساتھ ٹی20 بولنگ رینکنگ میں 19واں نمبر حاصل کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ ابھشیک شرما انگلینڈ بھارت رشبھ پنت رکی پونٹنگ مانچسٹر ٹیسٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ ابھشیک شرما انگلینڈ بھارت رکی پونٹنگ مانچسٹر ٹیسٹ ترقی کے ساتھ گئے ہیں
پڑھیں:
وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل
عمر اکمل نے اپنے کیریئر کو تباہ کرنے سمیت ہیڈ کوچ وقار یونس پر متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
یہ الزامات عمر اکمل نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عائد کیے۔ جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
انٹرویو میں عمر اکمل نے الزام عائد کیا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ اپنی محنت سے نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔
عمر اکمل کے بقول وقار یونس نے مجھ سے بھی کہا تھا کہ تمہارے پاس اتنے پیسے کہاں سے آگئے جو تم نئی گاڑی چلا رہے ہو اور برانڈڈ کپڑے پہنتے ہو۔
بلے باز عمر اکمل نے مزید کہا کہ جب اللہ نے مجھے دیا ہے تو میں اپنے اور اپنے خاندان کے لیے چیزیں کیوں نہ خریدوں؟
عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس کی اس عادت سے میرے ساتھ کھیلنے والے دیگر کھلاڑی، جیسے رانا نویدالحسن بھی پریشان تھے۔
عمر اکمل نے انکشاف کیا کہ 2016 کے ورلڈ کپ کے دوران میں نے پی سی بی کو درخواست دی تھی کہ اگر وقار یونس کو ہٹادیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوجائے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ میں بطور سینئر کھلاڑی وقار یونس کا احترام کرتا ہوں لیکن کوچ کے طور پر ان کی قیادت میں کھلاڑیوں پر کافی دباؤ تھا۔
عمر اکمل کے بقول مجھے ٹیم سے بری کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ ذاتی پسند و ناپسند کی وجہ سے نکالا گیا تھا۔
35 سالہ عمر اکمل نے بتایا کہ میں نے اب بھی غیر ملکی لیگز میں کھیلنے کی پیشکشیں صرف اس لیے مسترد کردیں تاکہ پاکستان کی نمائندگی جاری رکھ سکوں۔
انھوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے اور آج بھی میں قومی ٹیم کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔