ہمیں استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی حاصل کرنے کی بنیاد پر عمل کرنا ہوگا ، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
ہمیں استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی حاصل کرنے کی بنیاد پر عمل کرنا ہوگا ، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 30 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ : کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی نے بیجنگ میں غیر جماعتی شخصیات کا ایک سمپوزیم منعقد کیا جس میں جمہوری جماعتوں کی مرکزی کمیٹیوں، آل چائنا فیڈریشن آف انڈسٹری اینڈ کامرس اور غیر جماعتی افراد کے نمائندوں کی جانب سے موجودہ معاشی صورتحال اور سال کی دوسری ششماہی میں معاشی کاموں پر رائے اور تجاویز سنی گئیں۔ سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سکریٹری شی جن پھنگ نے سمپوزیم کی صدارت کی اور ایک اہم تقریر کی ، جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سال کی دوسری ششماہی میں معاشی کاموں کی بہترین کارکردگی کے لئے ، ہمیں استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی حاصل کرنے کی بنیاد پر عمل کرنا ہوگا ، اور اس سال کی معاشی اور معاشرتی ترقی کے اہداف کی تکمیل کی کوشش کرنی ہوگی ۔
شرکاء کی تقاریر کو غور سے سننے کے بعد شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں نشاندہی کی کہ رواں سال کی پہلی ششماہی میں سی پی سی سینٹرل کمیٹی کی مضبوط قیادت میں تمام علاقوں اور محکموں نے فعال طور پر کام کیا اور مشکلات پر قابو پایا، اور زیادہ فعال اور امید افزا میکرو پالیسیوں پر عمل درآمد میں تیزی لائی۔ اس طرح چین میں معاشی آپریشن مستحکم اور ترقی کی جانب گامزن رہا اور مجموعی طور پر سماجی صورتحال مستحکم رہی۔ یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ چین کی اقتصادی بنیاد مضبوط ہے، اسے بہت سے فوائد، مضبوط لچک اور بڑی صلاحیت حاصل ہے اور اعلی معیار کی ترقی کی حمایت کرنے والے مثبت عوامل جمع ہو رہے ہیں.
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ سال کی پہلی ششماہی میں تمام جمہوری جماعتوں کی سینٹرل کمیٹیوں ، آل چائنا فیڈریشن آف انڈسٹری اینڈ کامرس اور غیر جماعتی شخصیات نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی سینٹرل کمیٹی کے اہم فیصلوں اور اقدامات پر گہری نظر رکھتے ہوئے معاشی اور سماجی ترقی میں کچھ اہم اور مشکل امور پر توجہ مرکوز کی، گہری تحقیق کی، رائے اور تجاویز پیش کیں ، اور فعال طور پر جمہوری نگرانی کی، جو سی پی سی کی قیادت میں سیاسی ذمہ داری اور تعاون کے عملی جذبے کی عکاسی کرتی ہے۔سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کی جانب سے انہوں نے سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین-کمبوڈیا-تھائی لینڈ سہ فریقی غیر رسمی اجلاس کا شنگھائی میں انعقاد چین-کمبوڈیا-تھائی لینڈ سہ فریقی غیر رسمی اجلاس کا شنگھائی میں انعقاد چین امید کرتا ہے کہ امریکہ تجارتی معاملات کے حل کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا، چینی وزارت خارجہ چینی صدر کی سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے اجلاس کی صدارت اسٹیٹ بینک شرحِ سود سنگل ڈیجیٹ پر لانے کا اعلان کرے:زاھد اقبال چودھری چین اور امریکہ کے مابین مشترکہ تشویش کے تجارتی امور پر تعمیری تبادلہ خیال چینی صدر کی دی گورننس آف چائنا’’ کی پانچویں جلد چینی اور انگریزی میں شائع ہو گئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سینٹرل کمیٹی ششماہی میں رکھتے ہوئے چینی صدر سی پی سی سال کی
پڑھیں:
پنجاب میں قبضہ مافیا، دھوکا دہی اور جعلسازوں کو سخت سزائیں کیلیے قوانین تیار
پنجاب حکومت نے قبضہ مافیا، دھوکا دہی اور جعلسازوں کیخلاف سخت قوانین تیار کرلیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب حکومت نے قبضہ مافیا،دھوکا اور جعلسازوں کیخلاف سخت سزاوں کے قوانین تیار کر لیے، جس کے آرڈیننس کی تفصیلات سامنے آگئیں ہیں۔
پنجاب پروٹیکشن آف اونرشپ آف امووایبل پراپرٹی آرڈیننس 2025 وزیر اعلیٰ کی منظوری کے بعد پنجاب اسمبلی کو ارسال کر دیا۔ جس کو آج منظوری کیلیے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
آرڈیننس میں بتایا گیا ہے کہ غیر قانونی قبضہ، جعلسازی، دھوکہ یا زبردستی جائیداد ہتھیانے پر 5 سے 10 سال قید کی سزا مقرر کی گئی ہے جبکہ جائیداد پر غیرقانونی قبضہ دلانے یا فروخت میں معاونت پر 1 سے 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔
آرڈیننس کے مطابق کمپنی، سوسائٹی یا ادارے کی جانب سے جرم ثابت ہونے پر ذمہ دار افسران بھی سزا کے مستحق ہوں گے، جائیداد کے مالک کو شکایت براہِ راست متعلقہ ڈپٹی کمشنر کے پاس جمع کرانی ہوگی۔
آرڈیننس کے مطابق ہر ضلع میں تنازعات کے حل کے لیے ڈسٹرکٹ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیٹی قائم کی جائے گی، جس کی سربراہی ڈپٹی کمشنر کرے گا جبکہ ممبران میں ڈی پی او، اے ڈی سی ریونیو اور متعلقہ افسران شامل ہوں گے۔
کمیٹی کو ریکارڈ طلبی، سماعت، اور جائیداد کے تحفظ کے لیے فوری انتظامی کارروائی کا اختیار حاصل ہوگا جبکہ کمیٹی 90 دن میں شکایت نمٹانے کی پابند ہوگی، کمشنر کی منظوری سے مزید 90 دن کی توسیع ممکن ہوسکے گی۔
آرڈیننس کے مطابق فریقین کو کمیٹی کے سامنے خود پیش ہونا لازمیہ ہوگیا، وکیل کے ذریعے نمائندگی عام طور پر منظور نہیں ہوگی، کمیٹی کی رپورٹ یا سمجھوتہ تحریری طور پر پراپرٹی ٹریبونل کو بھیجا جائے گا۔
آرڈیننس کے مطابق تنازع حل نہ ہونے کی صورت میں کمیٹی 30 دن کے اندر کیس ٹریبونل کو ریفر کرے گی، جھوٹی یا بدنیتی پر مبنی شکایت پر 1 سے 5 سال قید اور جائیداد کی ویلیو کے 25 فیصد تک جرمانہ ہوگا۔
آرڈیننس میں بتایا گیا ہے کہ صوبے بھر میں پراپرٹی ٹریبونلز قائم کیے جائیں گے، ہر ضلع میں کم از کم ایک ٹریبونل ہوگا، ٹریبونل کے سربراہ ہائی کورٹ یا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رہ چکے افسران ہوں گے۔
آرڈیننس کے تحت ٹریبونل کو سول کورٹ اور سیشن کورٹ کے برابر اختیارات حاصل ہوں گے۔ ٹریبونل غیرقانونی قبضے کے مقدمات 90 دن میں نمٹانے کا پابند ہوگا۔
آرڈیننس میں بتایا گیا ہے کہ ٹریبونل جائیداد کی واپسی، منافع اور معاوضہ ادا کرنے کے احکامات جاری کر سکے گا، قبضہ چھڑانے کے لیے پولیس یا سرکاری اداروں کی مدد سے زبردستی کارروائی کی جا سکے گی۔
آرڈیننس کے مطابق ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں دو رکنی بینچ کے سامنے اپیل دائر کی جا سکے گی جبکہ آرڈیننس کا مقصد شہریوں کی جائیداد کے قانونی مالکانہ حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔