جرمن کوہ پیما لاؤرا ڈالمائر کی موت کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 جولائی 2025ء) پاکستانی حکام نے آج بروز بدھ ان کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ وہ دو روز قبل پاکستان کے شمالی پہاڑوں میں چٹانیں گرنے کے ایک حادثے کی زد میں آ گئی تھیں۔
حادثے کے وقت ان کے ہمراہ ساتھی کوہ پیما مارینا ایفا بھی موجود تھیں، جنہوں نے ہنگامی سگنل بھیجا اور منگل کے روز ریسکیو ٹیم کی مدد سے بیس کیمپ تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئیں۔
تاہم، ڈالمائر پہاڑ پر ہی زخمی حالتمیں پھنس گئی تھیں اور ان تک فوری رسائی ممکن نہ ہو سکی۔حکام کے مطابق ریسکیو کارروائی کے دوران ان کی لاش برآمد ہوئی، جس سے ان کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی۔
یہ حادثہ پیر کے روز ضلع گانچھے کی ہوشے وادی میں پیش آیا، جب لائلہ پیک پر تقریباً 5,700 میٹر کی بلندی پر اچانک چٹانیں گر پڑیں۔
(جاری ہے)
پاکستانی فوج کے ہیلی کاپٹر بارش اور تیز ہواؤں کے باعث پرواز نہ کر سکے، جس سے امدادی کارروائیوں میں شدید رکاوٹ پیش آئی۔
بدھ کی صبح بالآخر دو بین الاقوامی ٹیموں نے امدادی مشن کا آغاز کیا۔ ان ٹیموں میں تین امریکی اور ایک جرمن کوہ پیماؤں سمیت چار غیر ملکی کوہ پیماؤں اور دو مقامی پورٹرز بھی شامل تھے۔
جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان الپائن کلب کے نائب صدر قرار حیدری نے کہا کہ لاؤرا کی زندہ بچ جانے کی امیدیں " ففٹی ففٹی”تھیں، لیکن یہ بھی امکان تھا کہ آکسیجن کی دستیابی کی صورت میں زخمی کوہ پیما کئی دن تک زندہ رہ سکتے ہیں۔
تاہم بدھ کی شام ڈالمائر کے انتظامی ادارے نے جرمن خبر رساں ایجنسیوں ڈی پی اے اور ایس آئی ڈی کو ان کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔
لاؤرا ڈالمائر کون تھیں؟جرمن اولمپک چیمپئن لاؤرا ڈالمائر کا شمار اس صدی کی کامیاب ترین جرمن بیاتھلون ایتھلیٹس میں ہوتا ہے۔ انہوں نے 2018 میں جنوبی کوریا کے شہر پیونگ چانگ میں ہونے والے سرمائی اولمپکس میں دو طلائی تمغے جیتے، جبکہ عالمی چیمپئن شپ میں مجموعی طور پر سات ٹائٹل اپنے نام کیے۔
انہیں 2017 میں ''جرمن ایتھلیٹ آف دی ایئر‘‘ کا اعزاز دیا گیا، تاہم انہوں نےحیران کن طور پر محض 25 برس کی عمر میں مئی 2019 میں پیشہ ورانہ کھیلوں سے ریٹائرمنٹ لے لی اور اپنے آبائی قصبے گارمش پارٹن کیرشن (باویریا) میں کوہ پیمائی اور اسکیئنگ کی تربیت دینا شروع کر دی۔
ڈالمائر نے کئی مشکل اور خطرناک کوہ پیمائی مشنز میں حصہ لیا، جن میں 2023 میں تاجکستان کی 7,100 میٹر بلند کورژینیوسکایا پیک اور 2024 میں نیپال کا 6,800 میٹر بلند آما دابلام شامل ہیں، جسے انہوں نے خواتین کوہ پیماؤں میں ریکارڈ وقت میں سر کیا۔
ان کے انتظامی ادارے کے مطابق، وہ جون کے آخر سے شمالی پاکستان میں موجود تھیں اور 8 جولائی کو 6,200 میٹر بلند گریٹ ٹرینگو ٹاور کامیابی سے سر کیا تھا۔ ترجمان نے انہیں ایک ‘‘تجربہ کار اور خطرات سے باخبر کوہ پیما‘‘ قرار دیا۔
ادارت: عاطف توقیر
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی تصدیق کوہ پیما
پڑھیں:
کن صارفین کے بجلی میٹرز تبدیل کئے جائیں گے؟
لاہور: مون سون کے دوران بجلی کے میٹرز تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، حکام نے بتایا کہ صارفین سے میٹر تبدلی کی فیس نہیں لی جائے گی۔
مون سون کے دوران جلنے والے اور ڈیفیکٹیو (خراب) میٹرز کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، لیسکو چیف کے مطابق صارفین سے میٹر تبدیلی کی فیس وصول نہیں کی جائے گی، بجلی کا میٹر بلا ڈیمانڈ نوٹس اور مفت میں تبدیل ہوگا۔
انجنیئر لیسکو رمضان بٹ نے بتایا کہ عوام کے جلنے والے اور ڈیفیکٹیو میٹر کو تبدیل کرنے کے لئے3.52 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ۔
رمضان بٹ کا کہنا تھا کہ سنگل فیز، تھری فیز اور ایل ٹی ٹو میٹرز کو تبدیل کیا جائے گا، ڈیفیکٹیو کوڈ لگاکر دو ماہ کے اندر لازمی میٹر تبدیل ہوگا۔
واضح رہے کہ آئندہ ماہ عوام کے لیے بجلی سستی ہونے کا امکان ہے نیپرا نے سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی ہے۔
ایک ماہ کے لیے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 65 پیسے کمی کا امکان ہے، بجلی سستی کرنے کے لیے نیپرا نے سی ی پی اے کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی ہے،نیپرا اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد حتمی فیصلہ جاری کریگا۔
نیپرا نے جون کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 65 پیسے سستی کرنے کی درخواست پر سماعت کی تھی، اگر درخواست منظور ہوئی تو صارفین کو مجموعی طور پر 8 ارب سے زائد کا ریلیف ملے گا۔