پشاور، ایم ڈبلیو ایم کے پی کے رہنماوں کی پریس کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
علامہ جہانزیب علی جعفری نے اعلان کیا کہ اگر یہ غیر آئینی اور غیر اخلاقی پابندی فی الفور واپس نہ لی گئی تو جمعہ کے روز ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا جائے گا۔ اگر زائرین کو اربعین پر بذریعہ روڈ جانے سے روکا گیا تو ملت جعفریہ پاکستان کی ہر گلی، ہر سڑک اور ہر کوچہ کربلا میں بدل جائے گا اور اربعین کا علم پاکستان کے کونے کونے میں بلند کیا جائے گا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
پشاور، ایم ڈبلیو ایم کے پی کے رہنماوں کی پریس کانفرنس
پشاور، ایم ڈبلیو ایم کے پی کے رہنماوں کی پریس کانفرنس
پشاور، ایم ڈبلیو ایم کے پی کے رہنماوں کی پریس کانفرنس
پشاور، ایم ڈبلیو ایم کے پی کے رہنماوں کی پریس کانفرنس
پشاور، ایم ڈبلیو ایم کے پی کے رہنماوں کی پریس کانفرنس
پشاور، ایم ڈبلیو ایم کے پی کے رہنماوں کی پریس کانفرنس
پشاور، ایم ڈبلیو ایم کے پی کے رہنماوں کی پریس کانفرنس
پشاور، ایم ڈبلیو ایم کے پی کے رہنماوں کی پریس کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب علی جعفری اور جنرل سیکریٹری شبیر حسین ساجدی نے پشاور پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے روڈ کے ذریعے زیارت اربعین امام حسینؑ کے سفر پر عائد کی گئی پابندی کو آئین پاکستان، مذہبی آزادی اور قومی معیشت پر سنگین حملہ قرار دیا۔ پریس کانفرنس میں علامہ ارشاد علی، علامہ جمیل شیرازی، علامہ صابر حسین نجفی، علامہ نذیر حسین مطہری، اور صوبے بھر سے تشریف لائے علمائے کرام، تنظیمی ذمہ داران اور زائرین کے نمائندگان کی موجودگی میں علامہ جہانزیب علی جعفری نے اعلان کیا کہ اگر یہ غیر آئینی اور غیر اخلاقی پابندی فی الفور واپس نہ لی گئی تو جمعہ کے روز ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر زائرین کو اربعین پر بذریعہ روڈ جانے سے روکا گیا تو ملت جعفریہ پاکستان کی ہر گلی، ہر سڑک اور ہر کوچہ کربلا میں بدل جائے گا اور اربعین کا علم پاکستان کے کونے کونے میں بلند کیا جائے گا۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیا جائے گا
پڑھیں:
سفر اربعین پر پابندی کیخلاف ایم ڈبلیو ایم کا ملک گیر احتجاج کا اعلان
پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ زائرین کو سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، ایسے غیر آئینی اقدامات ملک میں انتشار کا باعث بنیں گے، حکومتی ناقص داخلی و خارجی پالیسیاں دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بن رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اچانک زمینی راستوں کو بند کرنا اور زائرین اربعین حسینیؑ پر پابندی لگانا کسی صورت قبول نہیں، یہ عمل حکومتی انتظامی نااہلی اور عالمی اربعین حسینیؑ کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، اس کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹریٹ میں صوبائی و ڈویژنل رہنماؤں، زیارات ٹریولر و ٹور آپریٹرز سندھ اور پلگرمز ایسوسی ایشن کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ مختار امامی، علامہ اصغر شہیدی، علامہ صادق جعفری، علامہ حیات عباس نجفی، علامہ علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، ناصر الحسینی و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان بھر سے ہزاروں زائرین ہر سال اربعین کے موقع پر براستہ سڑک ایران و عراق کا سفر کرتے ہیں، زائرین کے اربوں روپے جو ویزہ، ٹرانسپورٹ اور دیگر تیاریوں پر خرچ ہو چکے ہیں اس نقصان کا ذمہ دار کون ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ حالیہ ایران، عراق اور پاکستان کے سہ ملکی اربعین اجلاس میں پاکستانی حکام کی جانب سے کیے گئے وعدے کہاں گئے؟ کیا وہ صرف کاغذی دعوے تھے؟ اگر حکومت نے سفری سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا تو اب پیچھے ہٹنے کا جواز کیا ہے؟یہ پابندی محض ایک انتظامی فیصلہ نہیں، بلکہ لاکھوں عقیدت مندوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ بلو چستان خرابی حالات پر انڈیا و اسرائیل کے بیان کو تقویت دے رہے ہیں۔
صدر ایم ڈبلیو ایم سندھ نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ کے اپنے بیانات میں تضاد ہے، ایک جانب یہ کہتے ہیں کہ بلوچستان میں دہشتگرد قانون کی گرفت میں ہیں اور ایک ایس ایچ او بھی انہیں قابو کر سکتا ہے، دوسری جانب ان کو زمینی راستوں پر دہشتگردی کا خطرہ نظر آنے لگا ہے، اگر صوبے کے حالات اتنے ہی خراب ہیں تو آپریشن کیوں نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی کمزوری چھپانے کیلئے ایسے اقدامات کر رہی ہے، زائرین کو سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، ایسے غیر آئینی اقدامات ملک میں انتشار کا باعث بنیں گے، حکومتی ناقص داخلی و خارجی پالیسیاں دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بن رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ زائرین کی راہ میں کھڑی کی گئی رکاوٹیں کسی بھی صورت قابلِ قبول کریں گے، زمینی راستوں سے جانے والے زائرین پر لگائی جانے والی پابندی کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں سالہائے گزشتہ کی طرح لاکھوں زائرین اربعین امام حسین علیہ السلام زیارت کیلئے عراق جائیں گے اسی طرح سندھ بھر سے ہزاروں زائرین کے کاروان زمینی سفر کیلئے اپنے انتظامات مکمل کر چکے ہیں، ان عزاداروں کی سفری آسانیوں کیلئے ملت جعفریہ کے مختلف اداروں کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں اور بارڈرز پر عارضی انتظامات کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں، جس میں زائرین کے کھانے پینے، عارضی آرام گاہوں اور طبی سہولیات انتظامات کئے جانیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زائرین کو تحفظ فراہم کرے اور زمینی سفر کرنے والوں پر سے پابندی کو فوراً ہٹایا جائے، اس حوالے سے ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہیں، پہلے مرحلے میں سندھ کے مختلف اضلاع میں احتجاج کیا جائے گا، بندش کو ختم نہیں کیا گیا تو دھرنوں کا اعلان کریں گے۔