اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس سے قبل ہوٹل انتظامیہ نے بکنگ کینسل کردی، رہنماوں کی حکومت پر سخت تنقید WhatsAppFacebookTwitter 0 31 July, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے سلسلے میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کی مرکزی قیادت اسلام آباد کے نجی ہوٹل پہنچی لیکن مقامی ہوٹل کی انتظامیہ نے بکنگ کینسل کردی۔
محمود خان اچکزئی ، مصطفی نواز، اسد قیصر، محمد زبیر، سردار عبدالقوم نیازی مقامی ہوٹل پہنچے، آل پارٹیز کانفرنس میں شریک رہنماوں نے پریس کانفرنس کی، مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ ہم نے مقامی ہوٹل میں بکنگ کروائی تھی جسے بعد میں منسوخ کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں پیکا قانون اور کالا قانون نافذ کردیا گیا، یہ فسطائیت ہے، حکومت کی جماعتیں پی ڈی ایم دور میں کانفرنس کرتے رہیں، جمہوریت کی باتیں کرتے کرتے اج ڈکٹیٹر بن گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کانفرنس کرنے کے لیے کوئی بھی نہیں روک سکتا، ہم نے متبادل جگہ کا آپشن رکھا تھا ، آج پریس کانفرنس ہوگی، ہوٹل انتظامیہ کو پریشر کا سامنا کرنا پڑا ہے ان کا کوئی قصور نہیں ہے۔ساجد ترین نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کو حق ہے وہ اپنے حقوق حاصل کرے، ہمارا حق ہے احتجاج کرنا ، آج ہمیں احتجاج کرنے سے روک رہے ہیں، اس وقت اس ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔زبیر عمر نے کہا کہ عوام حکومت کے ساتھ نہیں ہے، لاوا پھٹنے کو ہے، پی ٹی آئی دور میں مسلم لیگ ن نے کھل کر جلسے اور کانفرنسز کیں، 2024 کے انتخابات میں کھل کر مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 2024 میں خاموش انقلاب برپا ہوا، سندھ میں تاریخی کرپشن ہورہی پے، پی ٹی آئی کے دور میں ہمیں کبھی کسی کانفرنس کرنے کے لیے اجازت کی ضرورت نہیں پڑی۔
انہوں نے کہا کہ اب اگر کسی کو کانفرنس کرنے کے لیے روکا جاتا ہے تو یہ فسطائیت ہے ، 2024 کے الیکشن میں عوامی مینڈیٹ چرایا گیا تھا، ہمارا مطالبہ ہے کہ کانفرنس کرنے کی اجازت دے۔سابق گورنر سندھ نے کہا کہ حکومت کو کریٹی سیزم برداشت کرنا پڑے گا، حکومت کہتی ہے کہ سسٹم کو چلنے دیا جائے اس کے لیے بے شک وزیر مشیر سب کرپشن کریں۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کا حق ہوتا ہے قانون کے دائرے میں احتجاج کرے، اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ہر دور میں اعتراض ہوتے رہتے ہیں، آج کے اس واقعے پر مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب معلوم ہورہا ہے کہ بلوچستان ، خیبر پختونخوا کے لوگ سمجھتے تھے ان پر پابندی ہے، آج اسلام آباد میں بھی آزادی سے کچھ نہیں کرنے دیا جا رہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں آئین کی بالادستی ہونی چاہیے، لاپتہ افراد جو غائب کردیے گئے ہیں ان کے خاندان کی آواز کو سننا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت قومی خزانوں پر لوٹ مار ہورہی ہے، جتنی بندشیں ہونگی اپوزیشن اتنی مضبوط ہوگی، جماعت اسلامی کا بلوچستان سے نکلا ہوا قافلہ بندشوں کا سامنا کرتے ہوئے لاہور پہنچا ہے جہاں ان کو محصور کیا ہوا ہے۔علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ہم پاکستان جس دلدل اور تباہی کی طرف جا رہا ہے اس کے بارے سوچیں گے، کانفرنس نہ کرنے دینا ایک غلط حرکت ہے، کسی کے بھی حقوق کو پریکٹس نہیں کرنے دیا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے آئینی حقوق کی پریکٹس کریں گے اور پیچھے نہیں ہٹیں گے، عوام کے حق پر ڈاکا ڈالا ہے ، ہم سارے اکٹھے ہونگے، ہم اپنے وطن کے ساتھ خیانت کرنے والوں کے خلاف کھڑے ہوں گے۔
اسد قیصر نے کہا کہ ہم ہر صورت چاہتے ہیں کہ ملک کی ٹریڈ بڑھے، آئین جب کہتا ہے کہ صوبے کو اس کا حق دیا جائے، ہم سمجھتے ہیں کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبے کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، بانی پی ٹی آئی اس وقت جیل میں ہے اور وہ صرف اس وجہ سے بند ہے کہ کچھ لوگوں کو ناپسند ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں کے فیصلوں سے عوام میں شدید تشویش پیدا ہو رہی ہے، چھبیسویں آئینی ترمیم ملک کے خلاف ہے، کیا چاہتے ہیں کہ ہم آئین کو نہ مانیں، اگر آپریشنز سے دہشت گردی ختم ہوتی تو کتنے آپریشنز ہو چکے ہیں ؟ ہم اس تحریک کو آگے لے کر جائیں گے اور آئین اور قانون کی بالادستی کروائیں گے۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان نے آل پارٹیز کانفرنس کا وینیو چینج کر لیا، آل پارٹیز کانفرنس مصطفی نواز کھوکھر کے فارم ہائوس ترلائی میں منعقد ہو رہی ہے، اپوزیشن اتحاد کے رہنما کانفرنس میں پہنچ رہے ہیں۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کا آغاز ہوگیا، محمود خان اچکزائی نے کانفرنس کا آغاز کیا، محمود خان اچکزائی، جاوید ہاشمی، مصطفی نواز کھوکھر، اسد قیصر ، لیاقت بلوچ اور دیگر رہنما موجود ہیں۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اے پی سی سے افتتاحی خطاب میں کہا کہ یہ ملک رضاکارانہ فیڈریشن کی بنیاد پر قائم ہے، اس ملک میں عملا آئین معطل ہو چکا ہے، ہمیں ہوٹل میں اے پی سی نہیں کرنے دی گئی۔انہوں نے کہا کہ نواز بھائی آپ نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا، خدا کے لئے ملک میں آئین کی بالادستی کو فروغ دیں، اس وقت تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔محمود اچکزئی نے کہا کہ ہم امریکا کو یہاں سے ایک قرارداد منظور کروا کر بھیجیں گے، اس قرارداد میں ہم امریکا کو بتائیں گے کہ جو آپ معاہدے کر رہے ہیں، اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ٹی آئی کا خطرناک منصوبہ منظرعام پر لائوں گا مزید ارشد شریف جیسا کھیل کھیلنے نہیں دونگا، واوڈا پی ٹی آئی کا خطرناک منصوبہ منظرعام پر لائوں گا مزید ارشد شریف جیسا کھیل کھیلنے نہیں دونگا، واوڈا ہماری موثر سفارت کاری نے بھارت کو دنیا میں بے نقاب کر دیا، سینیٹر عرفان صدیقی اسلام آباد کی ممتاز کاروباری شخصیات کے نمائندہ وفد کی گروپ لیڈر چکوال چیمبر قاضی محمد اکبر مرحوم کی قبر پرحاضری ، پھولوں کی.

.. چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے سعودی سفیر کی ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال پی ٹی آئی نے 5اگست کو ایف9پارک میں جلسے کی اجازت مانگ لی ، ضلعی انتظامیہ کو درخواست احتجاج کیس ، علی امین گنڈاپور کا اشتہاری کا اسٹیٹس برقرار، اسلام آباد پولیس کو گرفتار کرنے کا حکم TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: آل پارٹیز کانفرنس

پڑھیں:

پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، جج سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل نے  سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کے تحت پابند ہوتا ہے۔

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ سماعت کر رہا ہے۔

وکیل ایف بی آر حافظ احسان نے مؤقف اپنایا کہ سیکشن 14 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، صرف اس کا مقصد تبدیل ہوا ہے، 63 اے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سمیت کئی کیسز ہیں جہاں سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کی قانون سازی کی اہلیت کو تسلیم کیا ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے، کیا آئین میں پارلیمنٹ کو یہ مخصوص پاور دی گئی ہے۔

حافظ احسان کھوکھر نے دلیل دی کہ عدالت کے سامنے جو کیس ہے اس میں قانون سازی کی اہلیت کا کوئی سوال نہیں ہے، جسٹس منصور علی شاہ کا ایک فیصلہ اس بارے میں موجود ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ وہ صورتحال علیحدہ تھی، یہ صورت حال علیحدہ ہے۔

حافظ احسان نے مؤقف اپنایا کہ ٹیکس پیرز نے ٹیکس ریٹرنز فائل نہیں کیے اور فائدے کا سوال کر رہے ہیں، یہ ایک اکیلے ٹیکس پیرز کا مسئلہ نہیں ہے، یہ آئینی معاملہ ہے،  ٹیکس لگانے کے مقصد کے حوالے سے تو یہ عدالت کا دائرہ اختیار نہیں ہے، عدالتی فیصلے کا جائزہ لینا عدالت کا کام ہے۔

انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ  قانونی طور پر پائیدار نہیں ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ ایک متضاد فیصلہ ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کے تحت پابند ہوتا ہے، حافظ احسان  نے مؤقف اپنایا کہ اگر سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ موجود ہے تو ہائیکورٹ اس پر عملدرآمد کرنے کی پابند ہے۔

اس کے ساتھ ہی ایف بی آر کے وکیل حافظ احسان کے دلائل مکمل ہوگئے اور اشتر اوصاف نے دلائل شروع کردیے۔

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
  • ’چاند نظر نہیں آیا کبھی وقت پر مگر ان کو دال ساری کالی نظر آ رہی ہے‘
  • انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ خود ہی بتا دی ، پنجاب حکومت پر تنقید
  • ’کسی انسان کی اتنی تذلیل نہیں کی جاسکتی‘، ہوٹل میں خاتون کے رقص کی ویڈیو وائرل
  • آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
  • آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائےگا، آل پارٹیز کانفرنس
  • پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، جج سپریم کورٹ
  • مظفر آباد، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے زیراہتمام سیمینار
  • سید علی گیلانی کی چوتھی برسی، آل پارٹیز حریت کانفرنس کا سیمینار
  • سندھ امن مارچ نواب شاہ پہنچ گیا، راشد محمود سومرو کا حکومت، ڈاکوؤں اور کرپشن پر کڑی تنقید