وفاقی وزیر چوہدری سالک کی کوششیں رنگ لے آئیں: مزدوروں کیلئے بڑی خوشخبری
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
وفاقی وزیر چوہدری سالک کی کوششیں رنگ لے آئیں: مزدوروں کیلئے بڑی خوشخبری WhatsAppFacebookTwitter 0 1 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس) وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز چوہدری سالک حسین کی خصوصی کوششوں سے ملک بھر کے مزدوروں کیلئے خوشخبری آگئی ہے۔ ای او بی آئی میں رجسٹرڈ محنت کشوں کی پینشن میں 15 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اس بات کی تصدیق مسلم لیگ (ق) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور وزارت اوورسیز پاکستانیز کے فوکل پرسن مصطفیٰ ملک نے کی ہے۔
مصطفیٰ ملک کے مطابق نہ صرف پینشن میں اضافہ کیا گیا ہے بلکہ مزدوروں کیلئے میرج گرانٹ اور ڈیتھ گرانٹ میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چوہدری سالک حسین مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ پاکستانی محنت کشوں کو عالمی معیار کی سہولیات میسر آئیں۔
مصطفیٰ ملک نے مزید کہا کہ “مزدور معیشت کی بحالی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، ان کی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ حکومت ملکی ترقی اور عوامی خوشحالی کیلئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔”
چوہدری سالک حسین کی قیادت میں وزارت اوورسیز پاکستانیز مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح کیلئے عملی اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے، جو کہ حکومت کی عوام دوست پالیسیوں کا واضح ثبوت ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکی ٹیرف کا عالمی نفاذ شروع، پاکستان کو بھارت کے مقابلے میں رعایت پی ایم ڈی سی کی ایکٹنگ رجسٹرار ڈاکٹر شائستہ فیصل کو عہدے سے ہٹا دیا گیا،نیا رجسٹرار کون ہو گا، تفصیلات سب نیوز پر عوام کیلئے خوشخبری ، حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں بڑی کمی کر دی چھبیس نومبر احتجاج کیس، عدالتی حکم پر پی ٹی آئی 65رہنماوں اور کارکنان کی گرفتاریوں کیلئے ٹیمیں تشکیل ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے ہی ماہ مقرر کردہ ہدف حاصل کرلیا اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں تقرر و تبادلے ، نوٹیفکیشن سب نیوز پر ریاست نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی ہے، وزیراعظمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مزدوروں کیلئے چوہدری سالک
پڑھیں:
ٹرمپ کی آذربائیجان سمیت وسطی ایشیائی ممالک کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے قائل کرنے کی کوششیں
واشنگٹن:امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لیے آذربائیجان اور دیگر متعدد وسطی ایشیائی ممالک کو ابراہم ایکارڈ میں شامل کرنے کے لیے متحرک ہیں اور مذاکرات کر رہے ہیں۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق اس حوالے سے باخبر 5 ذرائع نے بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ آذربائیجان کے ساتھ فعال انداز میں بات چیت کر رہی ہے اور انتظامیہ کو توقع ہے کہ ان کے سرائیل کے ساتھ تعلقات گہرے ہوں۔
ذرائع نے بتایا کہ آذربائیجان اور دیگر وسطی ایشیائی ممالک کے اسرائیل کے ساتھ پہلے ہی تعلقات طویل عرصے سے تعلقات ہیں اور اس معاہدے میں شامل کرنے کا مقصد نمائشی ہے تاکہ تجارت اور عسکری تعاون سمیت تعلقات مضبوط بنانے پر توجہ دی جائے گی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ آذربائیجان کے حوالے سے ایک اور اہم نکتہ اس کا پڑوسی ملک آرمینیا کے ساتھ کشیدہ تعلقات ہیں کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان امن معاہدہ کروانے پر غور کر رہے ہیں تاہم اس کے لیے ابراہم ایکارڈ میں شامل ہونے کی شرط رکھی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اس حوالے سے کئی ممالک کے نام لیے ہیں تاہم آذربائیجان کے ساتھ انتہائی منظم اور سنجیدہ مذاکرات ہو رہے ہیں اور دو ذرائع نے بتایا کہ ایک مہینے یا چند ہفتوں میں یہ معاہدہ ہوسکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے امن مشن کے نمائندے اسٹیو ویٹکوف نے مارچ میں آذربائیجان کے دارالحکومت باکو کا دورہ کیا تھا اور صدر الہام علیوف سے ملاقات کی اور اس کے بعد ویٹکوف کے قریبی ساتھی آریہ لائٹسٹون نے بھی صدر علیوف سے ملاقات کی تھی اور اس ملاقات میں ابراہم ایکارڈ پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مذکورہ مذاکرات کے حصے کے طور پر آذربائیجان کے عہدیداروں نے قازقستان سمیت دیگر وسطی ایشیائی ممالک سے رابطہ کیا تاکہ ابراہم ایکارڈ کی توسیع کے لیے ان کو بھی شامل کیا جائے۔
تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ دیگر وسطی ایشیائی ممالک میں سے کس کے ساتھ رابطہ کیا گیا ہے جبکہ خطے میں قازقستان، ازبکستان، ترکمانستان، تاجکستان اور کرغیزستان جیسے ممالک شامل ہیں۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے عہدیدار نے وسطی ایشیائی ممالک کے نام تو نہیں بتائے تاہم اتنا کہا کہ ابراہم ایکارڈ کی توسیع صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بنیادی اہداف میں سے ایک ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ وسطی ایشیائی مملاک کے ساتھ مذاکرات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں لیکن آذربائیجان کے ساتھ بات چیت ان کے مقابلے میں کافی آگے بڑھ گئی ہے۔
ذرائع نے واضح کیا کہ اس کے باوجود چیلنجز موجود ہیں اور معاہدہ حتمی شکل اختیار ہونے کی کوئی ضمانت نہیں ہے کیونکہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت سست روی کا شکار ہے۔
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دور صدارت میں 2020 اور 2021 میں ابراہم ایکارڈ پر دستخط کیے گئے تھے اور اس معاہدے کے تحت 4 مسلم ممالک نے امریکی ثالثی میں سرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹرمپ کی اس کوشش کے نتیجے میں ان کی انتظامیہ کو امید ہے کہ سعودی عرب کو بھی قائل کرلیا جائے گا۔
دوسری جانب سعودی عرب بارہا واضح کرچکا ہے کہ وہ اس وقت تک اسرائیل کو تسلیم کرنے کا قدم نہیں اٹھائے گا جب تک فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا اور حالیہ جنگ کے نتیجے میں غزہ میں ہونے والی بربریت کے بعد سعودی عرب کے لیے اس طرح کا معاہدہ کرنا آسان نہیں ہوگا۔
غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ اقدامات کی وجہ سے بھوک ہر سو پھیلی ہوئی ہے اور بچے غذائی قلت کی وجہ سے شہید ہو رہے ہیں جبکہ اسرائیل نے امداد بھیجنے کے تمام راستے بند کر دیے ہیں۔
اسرائیل کی جنگی جنون میں اب تک 60 ہزار سے زائد فلسطینی غزہ میں شہید ہوچکے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہیں، شہید ہونے والے فلسطینیوں میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔