اسکرین گریب

بھینس اور گائے کے گوشت کی آڑ میں گدھے کا گوشت فروخت کرنے والے اب ہوجائیں ہوشیار کیونکہ خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے ایک ایسی لیبارٹری بنالی ہے جس سے کچھ سیکنڈز میں گوشت کے معیار کا پتہ چل سکے گا۔

خیبرپختونخوا حکومت نے خوراک کے تجزیے کے لیے جدید لیباریٹری متعارف کی ہے، جہاں اشیائے خوردونوش کے نمونوں کی سائنسی بنیادوں پر جانچ کی جا رہی ہے۔

فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے تحت کام کرنے والی اس لیبارٹری میں دودھ، پانی، مصالحے، مشروبات اور خاص طور پر گوشت کے نمونوں کا تجزیہ کیا جاتا ہے جس سے پتہ چل سکے گا یہ گوشت گدھے کا یا بھینس اور گائے کا ہے۔

یہ بھی پڑھیے فوڈ سیفٹی ٹیموں کی کارروائی 180 کلو مردار گوشت تلف سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس: کتوں، گدھوں، مینڈک کے گوشت کی فروخت کا انکشاف

لیب میں جدید تجزیاتی مشینری نصب کی گئی ہے، جن میں ایف ٹی آئی آر، ایچ پی ایل سی اور یو ایچ پی ایل سی جیسے عالمی معیار کے آلات شامل ہیں، یہ سہولت روزانہ 1500 سے زیادہ خوراکی نمونوں کی جانچ کی صلاحیت رکھتی ہے اور ہر رپورٹ کو ڈیجیٹل نظام کے تحت محفوظ کیا جاتا ہے۔

فوڈ اتھارٹی حکام کے مطابق اس لیب کے قیام سے خوراک کے معیار کو بہتر بنانے اور مضر صحت اشیاء کی بروقت نشاندہی میں مدد ملے گی۔ 

حکام کا کہنا تھا کہ یہ سہولت صوبے میں محفوظ خوراک کی فراہمی کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

زونگ کی جانب سے چین۔پاکستان انٹرنیشنل جوائنٹ انوویشن لیبارٹری کے قیام کا اعلان

پاکستان کی معروف انفارمیشن سروسز اور ٹیکنالوجی انوویشن کمپنی زونگ فورجی نے پاک چین لو کاربن انٹیلی جنٹ مینوفیکچرنگ انٹرنیشنل جوائنٹ انوویشن لیبارٹری کے قیام کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ لیبارٹری فاسٹ،نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز اسلام آباد میں قائم کی جائے گی، جو چین اور پاکستان کے درمیان سائنسی اور تکنیکی تعاون کے ایک نئے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔

یہ لیبارٹری زونگ فورجی، سوزو یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (USTS)، گوانگ ژو انسٹیٹیوٹ آف سافٹ ویئر اپلیکیشن ٹیکنالوجی (GZIS) اورفاسٹ ،نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز کے باہمی اشتراک سے قائم کی جارہی ہے جو ایک ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی۔ اس اقدام کا مقصد سائنسی تحقیق کو مضبوط بنانا، علمی تبادلے کو فروغ دینا اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کم کاربن انوویشن کو آگے بڑھانا ہے۔

اس اشتراک کے تحت ابتدائی تحقیق چار بنیادی شعبوں پر مرکوز ہوگی جن میں کلاؤڈ اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے استعمال کے ذریعے کم کاربن اور ماحولیاتی تحفظ،مصنوعی ذہانت اور 5G کنیکٹیویٹی کے ذریعے انٹیلی جنٹ کنسٹرکشن اینڈ مینوفیکچرنگ،بگ ڈیٹا اور اسمارٹ انرجی مینجمنٹ کے ذریعے قابل تجدید توانائی کے نظام اور ڈیجیٹل اور انٹیلی جنٹ ایپلیکیشنز جوآئی او ٹی ،اے آئی اور ایڈوانسڈ اینالیٹکس کو یکجا کرتی ہیں۔یہ تمام شعبے ایک اسٹریٹجک روڈمیپ کی نمائندگی کرتے ہیں جو اس مستقبل کی جانب رہنمائی کرتا ہے جہاں تکنیکی انوویشن پائیدار ترقی کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہو۔

چین ۔پاک انٹرنیشنل جوائنٹ انوویشن لیبارٹری ایک کثیر الشعبہ پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی جو تعلیمی و صنعتی دنیا کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گی اور سائنسی کامیابیوں کو مارکیٹ میں استعمال کے قابل سالوشنز میں تبدیل کرے گی۔ اس کے علاوہ، یہ کم کاربن سسٹم اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے شعبوں میں نوجوان ریسرچرز اور انجینئرز کے لیے ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ کے مواقع بھی فراہم کرے گی تاکہ وہ چین۔پاکستان اکنامک کاریڈور (سی پیک) کے فریم ورک کے مطابق عملی تحقیق اور پائلٹ منصوبوں میں حصہ لے سکیں۔زونگ صنعتی سہولت کار کے طور پر کردار ادا کرے گا، جو تعلیمی تحقیق کو عملی کاروباری ایپلیکیشنز سے جوڑے گا جبکہ شراکت دار یونیورسٹیاں اور تحقیقی ادارے اپنے خصوصی مہارت اور استعداد کار کے ذریعے مشترکہ تحقیقی نتائج کو فروغ دیں گے۔

زونگ کے چیف ٹیکنیکل آفیسر ڈاکٹر ماؤ وی لیانگ نے کہا کہ ،”اس انٹرنیشنل جوائنٹ انوویشن لیبارٹری کا قیام ایک نئے ایسے ایکو سسٹم کی تشکیل کی جانب فیصلہ کن قدم ہے جہاں تحقیق حقیقی دنیا پر اثر ڈالتی ہے۔ چین اور پاکستان کے نمایاں تعلیمی اور تحقیقی اداروں کو یکجا کر کے ہم انٹیلی جنٹ مینوفیکچرنگ، ڈیجیٹل انوویشن، بشمول 5G، مصنوعی ذہانت، بگ ڈیٹا، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور دیگر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں پائیدار صنعتی ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھ رہے ہیں۔”

فاسٹ ،نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسزکے ریکٹر ڈاکٹر آفتاب معروف نے کہا کہ ،”یہ تعاون اکیڈمیہ اور انڈسٹری کے مابین مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتا ہے اور اس امر کو اجاگر کرتا ہے کہ یونیورسٹیاں پاکستان کے انوویشن ایکو سسٹم کو تشکیل دینے میں کس طرح اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ اپنے طلبہ اورریسرچرز کواے آئی( AI)،انٹرنیٹ آف تھنگز( IoT)، کلاؤڈ اور لو کاربن سسٹمز پر مبنی عملی تحقیق میں شامل کر کے ہم ایسے حل فراہم کر رہے ہیں جو قومی و بین الاقوامی سطح پر پائیدار صنعتی ترقی میں مددگار ثابت ہوں گے۔”

چین۔پاکستان لو کاربن انٹیلی جنٹ مینوفیکچرنگ انٹرنیشنل جوائنٹ انوویشن لیبارٹری کا قیام بیلٹ اینڈ روڈ فریم ورک کے تحت سائنسی و تکنیکی ترقی کے مشترکہ عزم کی نمائندگی کرتا ہے، جو انڈسٹری ،ریسرچ اور پائیداری کے درمیان روابط مستحکم کرنے میں زونگ کے تکنیکی سفر کو تقویت دیتا ہے۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  •  اہوریوں کو غیر معیاری گوشت فروخت کرنے والوں کیخلاف شکنجہ سخت 
  •  ٹیکس اور سیلز ٹیکس مسائل کے حل کیلئے کمیٹی قائم 
  • اسلام آباد، سرپرائز انسپکشن،ریسٹورنٹس و فوڈ پوائنٹس کیلئے نئے قوانین
  • پنجاب میں وقف، ٹرسٹ اور کوآپریٹو سوسائٹیز کی نگرانی کیلئے نیا کمیشن قائم
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • ترک تنظیم ٹکاکے نمائندوں کا الخدمت آفس اور ڈائیگنوسٹک لیبارٹری کا دورہ
  • سہیل آفریدی کو وزیراعلی بننے پر مبارکباد، ملکر دہشت گردی کا مقابلہ کرینگے، وزیراعظم
  • شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل، پی ٹی آئی پرانی قیادت کی ریلیز عمران خان تحریک چلانے کیلئے ملاقات
  • زونگ کی جانب سے چین۔پاکستان انٹرنیشنل جوائنٹ انوویشن لیبارٹری کے قیام کا اعلان