امریکا نے فلسطین اتھارٹی اور پی ایل او پر پابندیاں عائد کردیں
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
امریکا نے فلسطینی اتھارٹی اور فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) پر سفری پابندیاں عائد کر دیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او پر دہشت گردی کی حمایت اور اسرائیل کے ساتھ امن عمل کو سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کیا۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فلسطینی قیادت نے بین الاقوامی عدالت انصاف اور بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رجوع کر کے تنازع کو بین الاقوامی سطح پر لے جانے کی کوشش کی، جو کہ مبینہ طور پر مشرق وسطیٰ امن معاہدہ 2002 کی خلاف ورزی ہے۔
محکمہ خارجہ نے مزید الزام لگایا کہ فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او دہشت گردی کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں، جن میں تشدد کی ترغیب، شہداء کو مالی امداد، اور نصابی کتب میں مبینہ طور پر نفرت انگیزی شامل ہیں۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام امریکا کے قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔ ’’پی ایل او‘‘ اور ’’پی اے‘‘ کو ان کے بین الاقوامی وعدوں سے انحراف پر سزا ملنی چاہیے۔
یہ پابندیاں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب اسرائیل نے گزشتہ تقریباً 22 ماہ سے غزہ پر جنگ مسلط کر رکھی ہے، جس میں اب تک 60 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
اسی دوران مغربی کنارے میں غیر قانونی اسرائیلی آباد کاری اور فلسطینیوں پر حملوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے جہاں لگ بھگ 1000 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔
دریں اثنا اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمات دائر کر چکے ہیں، جن میں نومبر 2024 میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گالانٹ کے خلاف وارنٹ گرفتاری بھی شامل ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی پی ایل او
پڑھیں:
فلسطین،کشمیر کے حل کیلئے قراردادوں پر عمل کیا جانا چاہیے: ایاز صادق
اسلام آباد(خبرنگار)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کثیرالجہتی سطح پر عالمی اعتماد کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دیرینہ بین الاقوامی تنازعات بالخصوص فلسطین اور جموں و کشمیر کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق عمل کیا جانا چاہیے،عالمی امن اور انصاف کے تحفظ کے لیے انسانی اصولوں کی سیاست اور بین الاقوامی معاملات میں دوہرے معیار کے اطلاق کو ختم کیا جانا چاہیے ان خیالات کا اظہار انہوں نے 29سے 31جولائی 2025ء کو جنیوا میں بین الپارلیمانی یونین (آئی پی یو)اور اقوام متحدہ کے زیراہتمام پارلیمنٹ کے سپیکرز کی چھٹی عالمی کانفرنس کی۔