امریکا نے فلسطینی اتھارٹی اور فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) پر سفری پابندیاں عائد کر دیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او پر دہشت گردی کی حمایت اور اسرائیل کے ساتھ امن عمل کو سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کیا۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فلسطینی قیادت نے بین الاقوامی عدالت انصاف اور بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رجوع کر کے تنازع کو بین الاقوامی سطح پر لے جانے کی کوشش کی، جو کہ مبینہ طور پر مشرق وسطیٰ امن معاہدہ 2002 کی خلاف ورزی ہے۔

محکمہ خارجہ نے مزید الزام لگایا کہ فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او دہشت گردی کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں، جن میں تشدد کی ترغیب، شہداء کو مالی امداد، اور نصابی کتب میں مبینہ طور پر نفرت انگیزی شامل ہیں۔

وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام امریکا کے قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔ ’’پی ایل او‘‘ اور ’’پی اے‘‘ کو ان کے بین الاقوامی وعدوں سے انحراف پر سزا ملنی چاہیے۔

یہ پابندیاں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب اسرائیل نے گزشتہ تقریباً 22 ماہ سے غزہ پر جنگ مسلط کر رکھی ہے، جس میں اب تک 60 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

اسی دوران مغربی کنارے میں غیر قانونی اسرائیلی آباد کاری اور فلسطینیوں پر حملوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے جہاں لگ بھگ 1000 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

دریں اثنا اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمات دائر کر چکے ہیں، جن میں نومبر 2024 میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گالانٹ کے خلاف وارنٹ گرفتاری بھی شامل ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بین الاقوامی پی ایل او

پڑھیں:

اسرائیل  نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں ناصر اسپتال کے حوالے کردیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں واقع ناصر اسپتال نے بتایا ہے کہ اسے اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) کے ذریعے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں موصول ہوئی ہیں، جس کے بعد جنگ بندی کے بعد سے موصول ہونے والی لاشوں کی مجموعی تعداد 225 ہوگئی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسپتال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آج اسرائیلی قابض افواج نے بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس کے ذریعے 30 فلسطینی شہداء کی لاشیں حوالے کیں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل کی جانب سے واپس کی گئی متعدد لاشوں پر تشدد، ہاتھ باندھنے، آنکھوں پر پٹیاں باندھنے اور چہرے بگاڑنے کے آثار پائے گئے ہیں جب کہ بیشتر لاشیں شناخت کے بغیر واپس کی گئی ہیں۔

واضح  رہےکہ  یہ اقدام 10 اکتوبر کو نافذ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے، جس کے تحت اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں اور لاشوں کا تبادلہ کیا جا رہا ہے۔ اس معاہدے میں مصر، قطر اور ترکی ثالثی کے کردار میں ہیں، جب کہ امریکا نگرانی کر رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق، غزہ میں تباہ شدہ فرانزک لیبارٹریوں اور اسرائیلی محاصرے کے باعث اہلِ خانہ اپنے پیاروں کی شناخت جسمانی نشانات یا کپڑوں سے کر رہے ہیں۔ اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نئی موصولہ لاشوں پر تشدد کے نشانات یا شناخت سے متعلق معلومات بعد میں جاری کی جائیں گی۔

فلسطینی نیشنل کمپین برائے بازیابیِ شہداء کے مطابق، جنگ بندی سے قبل اسرائیل 735 فلسطینیوں کی لاشیں نمبروں کے قبرستانوں  میں دفنائے ہوئے تھا ، اسرائیلی اخبار ہاریٹز کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ سے تعلق رکھنے والے تقریباً 1500 فلسطینیوں کی لاشیں جنوبی اسرائیل کے بدنام زمانہ سدی تیمن فوجی اڈے میں رکھے ہوئے ہے۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • امریکہ ،وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر پابندیاں عائد
  • وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
  • وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
  • وائٹ ہاؤس نے صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد کردیں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
  • اسرائیل  نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں ناصر اسپتال کے حوالے کردیں
  • اسرائیل کے فلسطین پر حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں، طیب اردوان