اپوزیشن کے الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں،عطاء اللہ تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے تحریک انصاف اور اپوزیشن جماعتوں کی حالیہ پریس کانفرنس پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہاہےکہ اپوزیشن کے الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ جب موجودہ حکومت نے معیشت سنبھالی، ملک ڈیفالٹ کے دھانے پر کھڑا تھا۔ “تحریک انصاف والے شرطیں لگا رہے تھے کہ ملک کب ڈیفالٹ کرے گا، یہاں تک کہ وہ دعائیں مانگ رہے تھے کہ پاکستان دیوالیہ ہو جائے۔” انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس، آج پاکستان کی معیشت مستحکم ہو چکی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے، مہنگائی میں کمی آئی ہے، پٹرول کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے اور سرمایہ کاری میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
اسٹاک ایکسچینج میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہو رہا ہے جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے،” انہوں نے کہا۔ مزید یہ کہ بجٹ میں وزیراعظم نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کیا ہے، جس سے متوسط طبقے کو ریلیف ملا ہے۔
عطاء تارڑ نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ “یہ صرف تنقید برائے تنقید کر رہے ہیں، ان کے پاس کوئی پالیسی یا دلیل نہیں ہے۔ یہ ذہنی بیماری کا شکار ہو چکے ہیں، اور چند الفاظ رٹ کر ہر بار ٹی وی پر آ جاتے ہیں۔”
ایران کے صدر کے متوقع دورہ پاکستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں ایک اہم سنگ میل ہے، اور اپوزیشن ایسی پریس کانفرنسیں کر کے اس قسم کے اہم دوروں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
انہوں نے مصطفیٰ نواز کھوکھر کو مخاطب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ قوم کے سامنے اپنے اثاثوں کی تفصیلات رکھیں، جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین پر 190 ملین پاؤنڈ کی مبینہ کرپشن کا الزام دہراتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کا فیئر ٹرائل دو سال چلا، جس میں ناقابل تردید شواہد پیش کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیمرے کی آنکھ نے سب کچھ محفوظ کیا اور اب اس سے انکار ممکن نہیں۔ “اپوزیشن کے پاس 9 مئی کا کوئی جواب نہیں، اس لیے وہ ایسی بے بنیاد پریس کانفرنسیں کر کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ آج اپوزیشن کی پریس کانفرنس میں صرف جھوٹ، فساد اور پروپیگنڈہ تھا، اور ان کا اصل مقصد صرف ذاتی مفادات کا تحفظ ہے، نہ کہ ملکی مفاد۔
اگر آپ اس خبر کو مختصر یا سوشل میڈیا کے لیے تیار کروانا چاہیں تو میں وہ بھی فراہم کر سکتا ہوں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیل کو کھلی جارحیت اور مجرمانہ اقدامات پر کوئی رعایت نہیں دی جا سکتی: ترک صدر
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ عالمی امن کے لیے بھی سنگین خطرہ ہیں۔
دوحہ میں منعقدہ عرب و اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملے پورے خطے کی سلامتی کو متاثر کر رہے ہیں، اگر اس کی ہٹ دھرمی کو نہ روکا گیا تو نہ صرف غزہ بلکہ دنیا بھر کا امن داؤ پر لگ جائے گا۔ مسلمان ممالک کی جانب سے قطر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی قابل تحسین ہے۔
صدر اردوان نے کہاکہ اسرائیل یہ سمجھ بیٹھا ہے کہ اسے کوئی جوابدہ نہیں ٹھہرا سکتا، مگر اس کی کھلی جارحیت اور مجرمانہ اقدامات پر کسی قسم کی رعایت نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل کی بربریت اب ان ممالک تک پہنچ چکی ہے جو ثالثی کی کوششوں میں مصروف تھے، جس میں قطر بھی شامل ہے۔
ترک صدر نے مزید کہاکہ امید ہے کہ آج کے اجلاس سے عالمی برادری کو ایک دو ٹوک پیغام جائے گا۔ ان کے مطابق نیتن یاہو فلسطینیوں کی نسل کشی اور خطے کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل مذمت ترک صدر رجب طیب اردوان عرب اسلامی سربراہی اجلاس قطر یکجہتی وی نیوز