امریکہ کا ٹیرف اور پابندیاں لگانے کا اصل ہدف دنیا سے اسرائیل کو منوانا ہے، علامہ جواد نقوی
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
لاہور میں خطاب کرتے ہوئے سربراہ تحریک بیداری کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمرانوں کا ارادہ اپنی جگہ، مگر فیصلہ کہیں اور سے ہوتا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر مسلم ممالک نے یہ سازش قبول کر لی، تو یہ غزہ کے شہداء سے سنگین خیانت ہوگی اور یہ وار بندوقوں سے نہیں بلکہ فریب اور معاہدوں سے کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ، ممتاز عالم دین علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکثر مسلمان ممالک اس وقت امریکہ کی چھتری تلے معاشی اور سیاسی غلامی کی طرف دھکیلے جا رہے ہیں، جہاں پابندیاں اور تجارتی معاہدے صرف ایک مقصد کیلئے استعمال ہو رہے ہیں، وہ ہے اسرائیل کو پوری دنیا، خصوصاً مسلم دنیا سے تسلیم کروانا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ اعلان کہ برطانیہ، فرانس، جرمنی اور دیگر ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر رہے ہیں، دراصل ایک گہرا فریب ہے، یہ فلسطینیوں کی حمایت نہیں بلکہ اسرائیل کو قانونی حیثیت دلوانے کی چال ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ 1948ء سے اب تک فلسطینی ریاست محض وعدوں میں محدود ہے، جبکہ اسرائیل طاقتور بن چکا ہے، اب ستمبر میں اقوامِ متحدہ میں ایک خیالی فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جائے گا تاکہ اسرائیل کو مضبوط کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اور اس کے پیروکار مسلم ممالک کو قرضوں، تیل اور تجارتی معاہدوں کے ذریعے اس دہلیز پر لا چکے ہیں جہاں اسرائیل کو تسلیم کرنا پڑے گا۔ ہمارے حکمرانوں کا ارادہ اپنی جگہ، مگر فیصلہ کہیں اور سے ہوتا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر مسلم ممالک نے یہ سازش قبول کر لی، تو یہ غزہ کے شہداء سے سنگین خیانت ہوگی اور یہ وار بندوقوں سے نہیں بلکہ فریب اور معاہدوں سے کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیل کو انہوں نے
پڑھیں:
قطر پر اسرائیلی حملے کیخلاف مسلم دنیا متحد، جوابی اقدامات کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی
دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قطر کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت خطے میں امن کے امکانات کو نقصان پہنچاتی ہے، غیرجانبدار ثالث پر حملہ امن کی کوششوں کے لیے خطرہ ہے، قطر پر مزید حملوں کی اسرائیلی دھمکیوں کو مسترد کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ مسلم ممالک نے اسرائیل کے خلاف قطر کو جوابی اقدامات کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروا دی ہے۔ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قطر پر اسرائیل کے بزدلانہ اور غیرقانونی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت اور قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اور ردعمل کیلئے اس کے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ قطر کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت خطے میں امن کے امکانات کو نقصان پہنچاتی ہے، غیرجانبدار ثالث پر حملہ امن کی کوششوں کے لیے خطرہ ہے، قطر پر مزید حملوں کی اسرائیلی دھمکیوں کو مسترد کیا جاتا ہے۔ اعلامیے میں حملے سے نمٹنے میں قطر کے مہذب اور دانشمندانہ مؤقف کی تعریف اور غزہ میں جارحیت روکنے کیلئے ثالث قطر، مصر اور امریکا کی کوششوں کی حمایت کی گئی۔
قبل ازیں دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہان نے کہا کہ اسرائیل نے تمام ریڈلائنز کراس کرلی ہیں، اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانا ہوگا، اور مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے مسئلہ فلسطین حل کرنا ہوگا، صہیونی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا ہے کہ اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کردیں، مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے مسئلہ فلسطین حل کرنا ہوگا، امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے راہنماؤں کی دوحہ آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں۔ دوحہ میں حماس کے مذاکرات کاروں پر اسرائیلی حملے کے تناظر میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی، قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کیلئے مخلصانہ کوششیں کیں۔
شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا کہ اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، اسرائیل کی جانب سے خطے کے ملکوں کی خودمختاری کی خلاف ورزی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہورہی ہے، اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کردی ہیں، یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹر اسرائیل کا ایجنڈا عالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔