بابا وانگا کی جولائی 2025 میں بڑی قدرتی آفت کی پیشگوئی بھی سچ ہوگئی؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
جاپان اور روس کے درمیان حالیہ زلزلے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سونامی کی لہروں نے ایک بار پھر جاپانی نجومی ریو تاتسوکی کی پراسرار پیش گوئی کو عالمی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کے کاماچتکا جزیرہ میں 8.8 شدت کا زلزلہ آیا، جس کے اثرات جاپان کے ہوکائیڈو اور روس کے کوریل جزائر تک محسوس کیے گئے۔ جس کے بعد جاپان میں سونامی کا الرٹ بھی جاری کردیا گیا اور عوام کو ساحلی علاقوں سے دور رہنے کی تاکید کی گئی۔
ایسے میں سوشل میڈیا پر جاپانی نجومی ریو تاتسوکی، جنہیں "جاپانی بابا وانگا” کہا بھی کہا جاتا ہے، کی جولائی 2025 میں قدرتی آفت سے متعلق پیشگوئی نے لوگوں کی توجہ سمیٹ لی ہے۔
ریو تاتسوکی نے اپنی 1999 کی مانگا سیریز The Future I Saw میں جولائی 2025 میں جاپان میں ایک بڑی قدرتی آفت کی پیش گوئی کی تھی۔ اگرچہ اصل واقعہ 30 جولائی کو پیش آیا، مگر بہت سے صارفین نے وقت کے اس ملاپ کو حیرت انگیز قرار دیا۔
سوشل میڈیا پر جاپانی صارفین 8.
رپورٹ کے مطابق اس پیش گوئی کے باعث ہانگ کانگ سے جاپان کے لیے سیاحتی بُکنگز میں نمایاں کمی آئی۔ادھر جاپانی ماہرین اور حکام نے ان پیش گوئیوں کو غیر سائنسی قرار دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے دعوؤں کو سنجیدہ نہ لیں۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
حکومتی ہدف 4.2، آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو 3.6 فیصد رہنے کی پیشگوئی کر دی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آئی ایم ایف نے پاکستان کی اقتصادی شرح نمو حکومتی تخمینوں سے کم رہنے کی پیشگوئی کر دی۔ آئوٹ لک رپورٹ میں کہا کہ پاکستان میں رواں سال معاشی شرح نمو 3.6 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ حکومت نے رواں مالی سال معاشی شرح نمو کا ہدف 4.2 فیصد مقرر کر رکھا ہے۔ عالمی معیشت سال 2025ء میں 3 فیصد، سال 2026ء میں 3.1 فیصد شرح سے ترقی کرے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر مہنگائی میں کمی اور مالی حالات میں بہتری آرہی ہے لیکن جیو پولیٹیکل کشیدگی اب بھی عالمی معاشی استحکام کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ ممکنہ بلند ٹیرف اور غیر یقینی صورتحال پاکستان سمیت عالمی معیشت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ رپورٹ میں اعتماد کی بحالی اور سازگار مالی و پالیسی حالات کو مستقبل کی ترجیحات قرار دیا گیا ہے۔ امریکی تجارتی مذاکرات کے بارے میں آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگر یہ کامیاب رہے تو ترقی کی رفتار میں بہتری آ سکتی ہے، امریکا اور چین کے درمیان 90 دن کے تجارتی مذاکرات میں اضافی محصولات پر نرمی کی گئی تھی جس کا اثر عالمی تجارتی ماحول پر پڑ سکتا ہے تاہم یہ تجارتی چھوٹ یکم اگست کو ختم ہو رہی ہے اور اس کے بعد تجارتی کشیدگیوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔