نوعمر بچوں کو نشے کا عادی بنا کر وارداتیں کروانے کا انکشاف، ڈکیت گروہ ساتھیوں سمیت گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں نوعمر بچوں کو چرس اور آئس کے نشے کا عادی بنا کر ان سے وارداتیں کروانے کا انکشاف ہوا ہے، سچل پولیس نے نوعمر ڈکیت گروہ کے سرغنہ کو تین ساتھیوں سمیت گرفتارکرلیا۔
ایکسپریس کے مطابق سچل پولیس نے خفیہ اطلاع پر غازی گوٹھ اسکیم 33 کے قریب کارروائی کرتے ہوئے ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث نوعمر ڈکیت گروہ کے سرغنہ کو اس کے تین ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے پسٹل مع ایمونیشن، اعلیٰ کوالٹی کی چرس، موبائل فون، نقدی رقم اور ملزمان کے زیرِاستعمال بغیر نمبر پلیٹ لگی موٹرسائیکل برآمد ہوئی۔
ایس ایچ او سچل امین کھوسہ کے مطابق ملزمان میں رضوان ولد رمضان، اظہار ولد ذوالفقار، یاسین ولد محمد ہاشم اور غلام محمد ولد مدد علی شامل ہیں۔ گروہ کا سرغنہ غلام محمد نوعمر بچوں کو چرس اور آئس کا عادی بنا کران سے وارداتیں کروایا کرتا تھا۔
گرفتار ملزمان کے خلاف سندھ اسلحہ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔ گرفتار ملزمان نے دورانِ تفتیش غازی گوٹھ، سکندر گوٹھ اور اطراف کے علاقوں میں متعدد وارداتیں کرنے کا انکشاف کیا ہے جن کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی؛ 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
کراچی:قیوم آباد میں کمسن بچیوں اوربچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے اورنازیبا ویڈیوز بنانے والے درندہ صفت سفاک ملزم کےخلاف ایک اورمقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق ساتواں مقدمہ سندھ عارضی رہائشی ایکٹ کی خلاف ورزی پرملزم اورمالک مکان کےخلاف درج کیا گیا ہے، جس کے بعد مرکزی ملزم کے خلاف درج مقدمات کی تعداد 7 ہو گئی ۔
تفصیلات کے مطابق ملزم شبیر احمد تنولی ولد محمد شفیق کے خلاف مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں مکان مالک اعجاز اعوان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ملزم شبیر شربت والے اورمالک مکان اعجاز اعوان کی جانب سے کرایہ داری ایگریمنٹ تھانے میں جمع نہیں کروایا گیا جب کہ ملزم شبیرکمرے میں بچے اوربچیوں کو لاکر نازیبا حرکات کرتا تھا۔
پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونےو الا موبائل فون فرانزک کے لیے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ تفتیشی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کی جانب سے ویڈیوز جمع کرنے اور انہیں فروخت کرنے کا شبہہ ہے۔ گرفتار ملزم کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔