جمائمہ بیٹوں کو بھیجنے کو تیار نہیں، پی ٹی آئی کاحصہ کیسے بنیں گے؟ عظمیٰ بخاری کا سوال
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ اطلاعات ہیں کہ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کے بیٹے اپنی والدہ کی اجازت نہ ملنے کے باعث پاکستان نہیں آ رہے اور اگر وہ پاکستان نہیں آتے تو تحریک کا حصہ کیسے بنیں گے؟ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال سے پی ٹی آئی کی مجوزہ تحریک کو شدید دھچکا لگ سکتا ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئےعظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ہمیں اطلاعات ملی ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹے اپنی والدہ کی جانب سے پاکستان بھیجے جانے پر آمادہ نہیں اور اگر ایسا ہی رہا تو یہ ان کی تحریک کے لیے بہت بڑا سوالیہ نشان ہوگا۔
انہوں نے اس معاملے کو سیاسی حکمتِ عملی کے تناظر میں تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی اپنی ہی فیملی کو تحریک کا حصہ نہیں بنا پا رہے تو پھر ملک گیر عوامی تحریک کیسے چلے گی؟
عظمیٰ بخاری نے محرم الحرام کے احترام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس مقدس مہینے میں بھی ’’فتنہ گروپ‘‘ نے سیاسی انتشار پھیلانے سے گریز نہیں کیا، ان کا اشارہ پی ٹی آئی کی جانب سے آڈٹ رپورٹ پر اٹھائے گئے اعتراضات کی طرف تھا، محرم جیسے حساس مہینے میں بھی شور مچایا گیا حالانکہ یہ وقت احترام اور تحمل کا تھا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت کی بدعنوانیاں آڈٹ رپورٹ کے ذریعے بے نقاب ہو چکی ہیں،فرح گوگی اور پنکی پیرنی کے ذریعے عوام کا پیسہ ہڑپ کیے جانے کے شواہد آڈٹ رپورٹ میں موجود ہیں،، خیبرپختونخوا کے وسائل کا غلط استعمال، بے قاعدگیاں، اور اختیارات کا ناجائز استعمال اس رپورٹ میں سامنے آیا ہے اور پی ٹی آئی قیادت اس پر عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔
عظمی بخاری نے کہا کہ سوات سانحے کی انکوائری رپورٹ تاحال سامنے نہیں آ سکی، جس سے حکومتی شفافیت اور کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں،سوات میں درجنوں افراد کی جانیں گئیں مگر آج تک اس واقعے کی شفاف انکوائری اور رپورٹ منظرعام پر نہیں آئی، جو متاثرہ خاندانوں کے ساتھ زیادتی ہے اور حکومتی نظام کے لیے باعث شرمندگی بھی۔
عظمیٰ بخاری نے اپوزیشن جماعتوں، بالخصوص پی ٹی آئی کو مشورہ دیا کہ وہ ’’فتنہ انگیزی‘‘ چھوڑ کر سنجیدہ سیاسی کردار ادا کریں اور عوامی خدمت کو اپنی ترجیح بنائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 ستمبر 2025ء ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہےکہ سندھ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ممالک امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔
اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے رہنماؤں کو پہلے سندھ کے عوام کے مسائل کی فکر کرنی چاہیے، جہاں 2022 کے سیلاب متاثرین آج تک امداد کے منتظر ہیں۔