راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جولائی 2025)راولپنڈی میں بھی پسند کی شادی کرنے والی نوجوان لڑکی کو مبینہ طور پر جرگے کے فیصلے پر گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا، مقتولہ کو خاموشی سے رات کے اندھیرے میں دفنا دیا گیا اور اس کی قبر کا نشان بھی مٹا دیا گیا تاکہ شواہد چھپائے جا سکیں، پولیس کے مطابق واردات 17 جولائی کو ہوئی، تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں خاتون اور مرد کو پسند کی شادی کرنے پر قتل کرنے کے واقعے کی یاد ابھی تازہ تھی کہ راولپنڈی کے علاقے پیرودھائی میں بھی ایک افسوسناک واقعہ سامنے آگیا جہاں پسند کی شادی کرنے والی نوجوان لڑکی سدرہ کو مبینہ طور پر جرگے کے فیصلے پر گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سدرہ کو اس کی پسند کی شادی پر شدید دباؤ کا سامنا تھا وہ کشمیر فرار ہو گئی تھی لیکن بعد میں اسے واپس لاکر قتل کیا گیا۔

(جاری ہے)

پولیس ذرائع کے مطابق واقعے میں قبرستان کمیٹی کے سابق چیئرمین اور گورکن کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔پولیس نے عدالت سے مقتولہ کی قبر کشائی کی اجازت طلب کی ہے تاکہ قتل کی تصدیق اور شواہد حاصل کئے جا سکیں۔

ذرائع کے مطابق عدالت نے قبر کشائی کے حوالے سے فیصلہ کل سنانے کا عندیہ دے دیا ہے۔ معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔پولیس کے مطابق سدرہ کے شوہر ضیاء الرحمان کی مدعیت میں ایک مقدمہ درج کیا گیا جس میں مقتولہ سدرہ پر زیورات اور نقدی لے کر فرار ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں لڑکی پر عثمان نامی لڑکے کے ساتھ بھاگ جانے کا الزام بھی لگایا گیاہے۔

واضح رہے کہ چند روزقبل بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو سرعام گولیاں مار کر قتل کردیا گیاتھا۔ واقعے کی افسوسناک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیاتھا۔بتایاگیاتھا کہ20 سے زائد مسلح افراد نے جوڑے کو پہاڑوں میں لے جاکر بے دردی سے قتل کیا تھا۔

واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔مسلح افراد کو ایک گاڑی کو گھیرے دیکھے دیکھا جاسکتا تھا۔ گاڑی سے اترنے والی خاتون خاموشی سے ایک طرف جاتی ہے اور مسلح افراد خاتون پر اندھا دھند فائرنگ کردیتے تھے۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے بتایا تھاکہ وزیر اعلیٰ نے ویڈیو کا نوٹس لے کر واقعے کی تحقیقات اور ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

ان کاکہناتھا کہ جائے وقوع اور ملزمان کا تعین کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔ ایسی سفاکانہ حرکات ناقابل برداشت ہیں، مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ ایسی سفاکانہ حرکات نہ صرف ناقابل برداشت ہیں بلکہ یہ معاشرتی اقدار اور انسانی وقار کی سنگین توہین بھی تھی۔

ترجمان بلوچستان حکومت نے واضح کیا تھاکہ ریاست کی عملداری کو چیلنج کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا اور کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔بعدازاں  وزیراعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر پوسٹ میں کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر خاتون اور مرد کے قتل کی وائرل ویڈیو کا فوری نوٹس لیتے ہوئے بلوچستان پولیس کو کارروائی کے احکامات جاری کئے تھے۔انہوں نے مزید کہا تھاکہ ویڈیو میں مقتولین کی شناخت ہو چکی تھی اور یہ واقعہ عید سے چند دن قبل کا ہے، ریاست کی مدعیت میں دہشت گردی کا مقدمہ درج اور ایک مشتبہ قاتل گرفتار ہو چکا تھا قانون اس گھناؤنے معاملے پر اپنا راستہ لے گا!۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پسند کی شادی کرنے کر قتل کر کے مطابق واقعے کی دیا گیا تھا کہ قتل کی

پڑھیں:

قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا

قازقستان میں کسی بھی لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ قانون سازی ملک میں بڑھتی ہوئی جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے کیسز سامنے آنے پر کی گئی ہے۔

قانون ساز ارکان نے بل کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ملک کے کمزور ترین طبقے خاص طور پر خواتین کے تحفظ کا ضامن ثابت ہوگا۔

انھوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کو جبری اور زبردستی شادیوں اور دلہنوں کے طاقتور افراد کے ہاتھوں اغوا کے واقعات کی بھی سرکوبی ہوگی۔

یاد رہے کہ قازقستان میں 2023 میں ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد ملک میں خواتین کو درپیش مسائل پر بحث شروع ہوئی تھی۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

علاوہ ازیں دلہنوں کو اغوا کے بعد اپنی مرضی سے رہا کرنے والوں کو قانونی گرفت سے بچاؤ کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔

اب اغوا کار دلہن کو اپنی مرضی سے رہا بھی کردے تب اس پر قانون کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا۔

خیال رہے کہ ایک اندازے کے مطابق پچھلے 3 برسوں میں پولیس کو زبردستی شادی یا دلہن کے شادی کی تقریب سے اغوا کے 214 شکایات موصول ہوئیں۔

تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کیوں کہ قازقستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں جہاں ایسے معاملات کا ریکارڈ رکھا جا سکتا ہو۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • لاہور: پولیس سب انسپکٹر کے گھر سے کام کرنے والی لڑکی کی لاش برآمد
  • کراچی: شادی والے دن لاپتا ہونیوالے دُلہا کے کیس کا ڈراپ سین، نوجوان کا بیان سامنے آگیا
  • صبا قمر کی شادی ہونے والی ہے؟
  • کراچی، 11 سالہ بچی کی پراسرار ہلاکت، گلا گھونٹ کر قتل کیے جانے کا انکشاف
  • قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا
  • صدر ٹرمپ کے حامی چارلی کرک کو قتل کرنے سے پہلے مبینہ ملزم نے ایک پیغام بجھوایا.ڈائریکٹرایف بی آئی
  • لاڈلا بیٹا شادی کے بعد ’’کھٹکنے‘‘ کیوں لگتا ہے؟
  • شادی کے دن لاپتا ہونے والے نوجوان کی واپسی، ‘زبردستی’ کے رشتے سے بھاگ کر سڑکوں پر پھرنے کا انکشاف
  • کراچی: شادی والے دن لاپتہ ہونیوالا دلہا واپس لوٹ آیا، پولیس
  • پانامہ کیس فیصلے سے متعلق مبینہ آڈیو لیک معاملہ پر کمشن تشکیل دینے کی درخواست خارج