’ آپریشنل واقعہ‘، شمالی غزہ میں 8 اسرائیلی فوجی زخمی
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ کے شمالی علاقے میں ایک آپریشن کے دوران اس کے 8 فوجی زخمی ہو گئے ہیں۔
فوجی بیان کے مطابق، 2 فوجیوں کو درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں جبکہ 6 فوجی معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے اس واقعہ کو ’آپریشنل‘ قرار دیا ہے۔ اسرائیلی فوج عام طور پر ’آپریشنل واقعہ‘ کی اصطلاح ان حادثات یا غلطیوں کے لیے استعمال کرتی ہے جو کسی فوجی مشن کے دوران پیش آتے ہیں، لیکن ان کا براہ راست تعلق کسی حملے یا جنگی جھڑپ سے نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیے مقبوضہ شمالی غزہ میں اسرائیلی فوجیوں پر حملے، کم از کم 5 ہلاک،14 زخمی، 2 کی حالت تشویشناک
اسرائیلی فوج کے اعداد و شمار کے مطابق، اکتوبر 2023 میں غزہ پر جنگ کے آغاز سے اب تک کم از کم 895 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 6,112 زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب، اسرائیل کی طرف سے جاری فوجی مہم میں اب تک غزہ کی پٹی میں 59,500 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس جنگ نے غزہ کو تباہ کر دیا ہے، صحت کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے جبکہ شدید غذائی قلت پیدا ہو گئی ہے۔
گزشتہ نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیے غزہ، حماس کے حملوں میں 48 گھنٹوں میں 13 اسرائیلی فوجی ہلاک
اس کے علاوہ، اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) میں نسل کشی (Genocide) کا مقدمہ بھی زیر سماعت ہے، جو غزہ میں جاری جنگ کے حوالے سے دائر کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوجی اسرائیلی فوج
پڑھیں:
اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ زیادتی کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد، اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زمیر نے اس ریاست کے فوجی پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ زیادتی کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد، اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زمیر نے اس ریاست کے فوجی پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا۔ فارس نیوز کے مطابق، اسرائیلی ٹی وی چینل 14 نے آج جمعہ کو رپورٹ کیا کہ فوجی پراسیکیوٹر یفات تومری یروشلمی کی برطرفی اس وقت ہوئی جب فلسطینی قیدی کے ساتھ تشدد اور ہراسانی کی تصاویر میڈیا میں لیک ہو گئیں۔ یہ تصاویر حال ہی میں منظر عام پر آئی ہیں اور اگست 2024 کی ہیں۔ ویڈیو سدی تیمان جیل، جنوبی مقبوضہ فلسطین میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج سے متعلق ہے، جسے اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے نشر کیا۔
ویڈیو میں چند اسرائیلی فوجی ایک فلسطینی قیدی کو ہاتھ باندھے اور آنکھوں پر پٹی باندھے، دیگر قیدیوں کے سامنے منتخب کرتے ہیں اور اسے ہال کے ایک کونے میں لے جاتے ہیں۔ فوجی پھر اپنے عمل کو کیمروں سے چھپانے کے لیے ڈھالیں استعمال کرتے ہیں تاکہ یہ منظر پوشیدہ رہ سکے۔ اس واقعے کے بعد فلسطینی قیدی کی جسمانی حالت انتہائی سنگین بتائی گئی اور اسے داخلی خون بہنے، آنتوں میں پھٹنے، مقعد میں شدید زخم، پھیپھڑوں کو نقصان اور پسلیوں کی ہڈی ٹوٹنے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا۔ ویڈیو کے منظر عام پر آنے سے اندرونی سطح پر غصہ پھیل گیا۔ کئی دائیں بازو کے گروپوں اور اسرائیلی پارلیمنٹ کے اراکین نے اس ویڈیو کے لیک ہونے پر احتجاج کیا اور اسے شائع کرنے والے افراد کے خلاف تحقیقات شروع ہو گئیں۔