رواں سال مون سون ستمبر کے آخر تک رہنے کا امکان ہے: ماہرین موسمیات
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
— فائل فوٹو
ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث موسموں کے پیٹرن تبدیل ہو رہے ہیں۔ ملک کے جنوبی حصوں میں رواں سال مون سون ستمبر کے آخر تک رہنے کا امکان ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ رواں سال مون سون ہوائیں ملک کے جنوبی حصے پر کم اثرانداز ہو رہی ہے۔
ماہرین موسمیات کے مطابق مون سون ہوائیں زیادہ تر ملک کے شمالی و بالائی علاقوں پر اثرانداز ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج پنجاب، بالائی خیبر پختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں کہیں کہیں بارش کا امکان ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 10 اگست سے مون سون ہوا کا رخ ملک کے جنوبی حصے کی جانب ہو جائے گا۔ اگست کے وسط سے مون سون سسٹم جنوبی حصے پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں سال مون سون کا دورانیہ بھی بڑھ سکتا ہے۔ عام طور پر ملک کے جنوبی حصے میں مون سون 15 ستمبر کو ختم ہوجاتا ہے۔ تاہم رواں سال مون سون ستمبر کے آخر تک رہ سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: رواں سال مون سون ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے جنوبی
پڑھیں:
کراچی رہنے کی نہیں سہنے کی جگہ بن چکا، جینے مرنے کی بھی سہولت نہیں ہے‘
کراچی :رہنما متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کہ کراچی رہنے کی نہیں سہنے کی جگہ بن چکا ہے۔
پریس کانفرنس میں خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کراچی کے ساتھ تسلسل سے زیادتی ہو رہی ہے، شہر کو اجاڑ دیا گیا ہے، یہ اب رہنے کی نہیں بلکہ سہنے کی جگہ بن چکا ہے، ورلڈ بینک کے پیسے کہاں لگ رہے ہیں کسی کو معلوم نہیں۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی نے گزشتہ سال وفاق کو 1 ہزار ارب روپے سے زائد ٹیکس دیا لیکن یہاں جینے اور مرنے کی سہولیات بھی ناپید ہو چکی ہیں، اسکولوں کی تعلیم تباہ حال، تعلیم اور صحت کا سودا ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں کراچی کو خاص طور پر ٹارگٹ کیا گیا ہے، شہر قائد کو مزید مشکلات میں ڈالنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی لیکن ہمارے سندھ اسمبلی ارکان نے اس منصوبے کو ناکام بنایا۔
خواجہ اظہار الحسن نے مزید کہا کہ ٹیکس لگا کر 20 ہزار کا بل 32 ہزار کا آتا ہے، کے-الیکٹرک کو حوصلہ دے دیا گیا ہے کہ چوری کرو ہمارے پیسے پہلے دو۔
ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو کرائے بھی بڑھ جاتے ہیں، بجلی کے بلوں میں چارجز اور ٹیکسز کی بھر مار ہے، بیس ہزار کا بل چالیس ہزار کا ہو جاتا ہے، پیپلز پارٹی نے کے-الیکٹرک کو شہ دی ہے۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کہتے ہیں ملک میں ڈالر آنا چاہیے، جب پیٹرول اتنا مہنگا ہے تو ملک میں سرمایہ کاری کیسے ہوگی؟