غزہ کی صورت حال پر پوری دنیا کو بیدار ہونا پڑے گا، حاجی حنیف طیب
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینا چاہیئے، یہ جان لینا چاہیئے کہ مسئلہ فلسطین، فلسطینی عوام کا مسئلہ نہیں بلکہ عالم اسلام اور پوری انسانیت کا مسئلہ بن چکا ہے، مسلم ممالک غزہ کے حوالے سے اپنا کردار ادا کریں۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ غزہ فلسطین ہر روز بدترین منظرنامہ پیش کررہا ہے، اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے، دوسری جانب بھوک سے ہونے والی امواتیں، قحط اور انسانی تباہی، خوراک کی شدید قلت نے جسموں سے گوشت تک چھین لیا ہے، علاج معالجہ کی سہولت میسر نہیں، فلسطینی عوام پر ہونے والا ظلم، نسل کشی عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیمیں، اقوام متحدہ کے ادارے، مسلم حکمران سمیت پوری انسانیت کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے، افسوسناک پہلو یہ ہے کہ غزہ میں انسانیت لرز رہی ہے، مسلم حکمران کا کردار صرف مذمتی قردادیں منظور کروانے تک محدود ہے جس کا اسرائیل یا امریکہ پر کوئی اثر نہیں ہونا۔
ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ اقوام متحدہ کے 193 ارکان ممالک میں 142 ممالک کا فلسطین کو آزاد ریاست کے طور تسلیم کرنے کا عندیہ دینا اور یہ تسلیم کرنا کہ اسرائیل غزہ میں ظلم ڈھا رہا ہے، بھوک سے عوام مررہے ہیں ایسا ظلم کو روکنے کیلئے ہم فلسطین کو آزاد ریاست کے طور تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں یہ مثبت قدم ہے ان تمام ممالک کو چاہیئے کہ ہنگامی بنیادوں پر غزہ میں عارضی نہیں مستقل جنگ بندی کو یقینی بنانے کیساتھ ساتھ فوری طور پر خوراک، ادویات علاج معالجہ و دیگر سہولیات کی بلارکاوٹ فراہم کرنے کیلئے بھی اقدامات کو یقینی بنائیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، خواجہ آصف
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ مسلم ممالک کو نیٹو کے طرز پر اتحاد بنانا چاہیے، مجھے مسلم ممالک کے اجلاس میں مایوسی نہیں ہوئی، حماس کی قیادت امریکہ کی مرضی سے قطر میں بیٹھی تھی، قطر میں اسرائیلی حملہ امریکی کی مرضی سے ہوا۔ بڑا واقعہ ہے کچھ وقت لگے گا لیکن کچھ نا کچھ ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے قطر میں اسرائیلی حملہ امریکی کی مرضی سے ہوا، مسلم دنیا کو سمجھنا چاہیے، اپنے دوست نما دشمن میں تفریق کر لیں۔ گز شتہ روز نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا مسلم ممالک کو نیٹو کے طرز پر اتحاد بنانا چاہیے، مجھے مسلم ممالک کے اجلاس میں مایوسی نہیں ہوئی، حماس کی قیادت امریکہ کی مرضی سے قطر میں بیٹھی تھی، قطر میں اسرائیلی حملہ امریکی کی مرضی سے ہوا۔ بڑا واقعہ ہے کچھ وقت لگے گا لیکن کچھ نا کچھ ہوگا۔
انہوں نے کہا غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے یہ سب کچھ امریکہ کی مرضی کیساتھ ہوا ہے، شام میں امریکہ کی مرضی سے حکومت آئی ہے، اسرائیل اس پر بھی حملے سے باز نہیں آ رہا۔ وزیر دفاع نے کہا اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، اس کو سوڈان سے سی آئی اے کے ڈائریکٹر لائے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا امریکہ اور مغرب میں جو رائے عامہ بن رہی ہے، یہ اسرائیل کیلئے زیادہ خطرناک ہے، امریکہ اور باقی دنیا میں رائے عامہ اسرائیل کیخلاف ہو رہی ہے۔