چین نے 75 ممالک کے لیے یکطرفہ ویزا استثنیٰ نافذ کر دیا، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 1 August, 2025 سب نیوز

بیجنگ : گزشتہ پانچ سال میں یعنی  چین کی 14 ویں پانچ سالہ منصوبہ بندی کی مدت  کے دوران ، چینی حکومت نے بین الاقوامی تبادلوں کو فروغ دینے کے لئے مختلف ویزا فری پالیسیوں کو بہتر بنانا جاری رکھا۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطابق اس وقت چین نے 75 ممالک کے لیے یکطرفہ ویزا استثنیٰ یا باہمی ویزا استثنیٰ نافذ کر رکھا ہے۔ ٹرانزٹ کے لیے ویزا فری ممالک کی تعداد   55 تک پہنچ    گئی ہے، چین میں داخلے کی بندرگاہوں کی تعداد 60 تک بڑھا دی گئی ہے اور قیام کی مدت کو  240 گھنٹے تک بڑھا دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ چین کے صوبہ ہائی نان میں ویزا فری انٹری ، آسیان ممالک کے سیاحتی وفود کی ویزافری پالیسی اور کروز جہازوں کے ذریعے داخلے کی ویزا فری پالیسی جیسی علاقائی ویزا فری پالیسیوں  نےچین میں  غیر ملکیوں کی سیاحت، کاروبار اور  دوروں میں بہت سہولتات فراہم کی ہیں۔ “ون اسٹاپ” انٹری سروسز کے نفاذ سے لے کر روانگی پر “ٹیکس ریفنڈ”  تک، پھر چین میں کام کرنے اور رہنے میں غیرملکیوں کی دشواری کے خاتمے تک، چین بین الاقومی  اہلکاروں  کو چین آنے کی سہولیات کو بڑھاتا  جا رہا ہے.

 “چائنا ٹریول”کا عروج اس حوالے سے ایک نمایاں ثبوت ہے. 2024 میں چین میں 26.94 ملین غیر ملکی سیاح آئے جو سال بہ سال 96 فیصد کا اضافہ ہے۔ ویزا فری پالیسی نے نہ صرف سیاحت  بلکہ “اقتصادی اور تجارتی  ترقی کو بھی فروغ   دیاہے. گزشتہ پانچ سال میں  چین کے زیراہتمام  امپورٹ ایکسپو اور کنزیومر ایکسپو سمیت دیگر  بڑی نمائشوں اور  ویزا فری پالیسی جیسی  سہولیات کی بدولت ، 2021 سے 2024 تک کل 7.4 ٹریلین یوآن کی صارفی اشیاء چین میں درآمد کی گئی ہیں اور اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی چین میں  داخلے میں تیزی پیدا ہوئی ہے۔عوامی تبادلوں میں اضافے نے فطری طور پر تہذیبوں کے مابین تبادلوں اور باہمی سیکھنے کو فروغ دیا ہے اور ایک حقیقی اور سہ جہتی چین کو دنیا  بھر کے لوگوں میں سمجھا اور  تسلیم کیا جا رہا ہے۔ آنے والے پانچ سال میں، چین  مزیدغیر ملکیوں کا   چین آنے، چین کو دیکھنے،  اور سمجھنے کے لئے خیرمقدم کرتا رہےگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور پاکستان کو قانون سازی کے حوالے سے ایک دوسرے کے تجربے سے سیکھنا ہوگا، چینی عہدیدار ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے ہی ماہ مقرر کردہ ہدف حاصل کرلیا وفاقی حکومت کا سخت ایکشن، ملک بھر میں موجود چینی کا تمام ذخیرہ اپنے کنٹرول میں لے لیا یٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان چین کی اقتصادی اور سماجی ترقی اعلی معیار کی ترقی کے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے، چینی صدر چین اور سوئٹزرلینڈ نے باہمی جیت پر مبنی تعاون کے جذبے کو پروان چڑھایا ہے، چینی عہد یدار پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹیرف کمی کا معاہدہ خوش آئند ہے: عاطف اکرام شیخ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ویزا استثنی ممالک کے کے لیے

پڑھیں:

قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا کا قانون نافذ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

۔آستانہ : قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے خلاف سخت قانون نافذ کرتے ہوئے ان پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

 غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق قازقستان نے خواتین اور کمزور طبقات کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر مکمل پابندی عائد کر دی  ہے،  منگل کے روز نافذ ہونے والے ایک نئے قانون کے تحت اب زبردستی شادی پر مجبور کرنے والوں کو 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

قازق پولیس کے مطابق یہ قانون خواتین اور نوجوانوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے اور جبری شادیوں جیسے غیر انسانی رواج کو روکنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، اب اغوا کاروں کو سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا، چاہے وہ متاثرہ کو رہا کریں یا نہ کریں۔

پولیس نے واضح کیا کہ ماضی میں دلہن کے اغوا کے واقعات میں ملزم اگر متاثرہ کو اپنی مرضی سے رہا کر دیتا تھا تو وہ قانونی کارروائی سے بچ سکتا تھا، لیکن اب اس قانون نے ایسی تمام رعایتوں کا خاتمہ کر دیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق، قازقستان میں جبری شادیوں سے متعلق درست اعداد و شمار کا فقدان ہے کیونکہ ملکی فوجداری قانون میں اس جرم کے لیے کوئی مخصوص دفعہ موجود نہیں تھی۔ تاہم، ایک رکن پارلیمان نے رواں سال انکشاف کیا کہ گزشتہ تین برسوں کے دوران پولیس کو اس نوعیت کی 214 شکایات موصول ہوئیں، جو اس سماجی مسئلے کی سنگینی کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔

یہ قانون اس وقت زیادہ اہمیت اختیار کر گیا جب 2023 میں خواتین کے حقوق کا معاملہ قازقستان میں سرخیوں کی زینت بنا۔ ایک سابق وزیر کے ہاتھوں اپنی اہلیہ کے قتل کے دلخراش واقعے نے معاشرے میں گہری بحث چھیڑ دی تھی، جس کے بعد خواتین کے تحفظ کے لیے قانون سازی کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قانون نہ صرف جبری شادیوں اور اغوا جیسے جرائم کی روک تھام کرے گا بلکہ قازق معاشرے میں خواتین کے وقار اور خودمختاری کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔

حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس قانون کی حمایت کریں اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دیں تاکہ متاثرین کو بروقت انصاف مل سکے۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
  • عراق میں مقدس مقامات کی زیارات کے لیے عمر کی حد مقرر
  • امریکی ٹینس اسٹار کو چینی پکوانوں پر تبصرہ مہنگا پڑ گیا
  • بھارتی ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں کا یکطرفہ طور پر مسلح جدوجہد معطل کرنے اور حکام سے بات چیت کا اعلان
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا کا قانون نافذ
  • اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا، تمام مسلمان ممالک پالیسی مرتب کریں گے، سعید غنی
  • نابینا بیوی سے وفاداری، چینی شوہر نے لاکھوں دل جیت لیے
  • صدر ٹرمپ کی واشنگٹن ڈی سی میں قومی ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی
  • دبئی میں ملازمت کے متلاشی افراد کے لیے خصوصی ویزا کا اجرا، کفیل کی ضرورت نہیں ہوگی
  • سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل نہیں ہوسکتا، عالمی ثالثوں کی پاکستانی مؤقف کی حمایت